ججز اپنی لڑائیاں خود لڑیں، وکلا ساتھ نہیں ہیں، سیکریٹری جنرل اسلام آباد ہائیکورٹ بار
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی )اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل منظور احمد ججہ نے کہا ہے کہ ججز اپنی لڑائیاں خود لڑیں، وکلا ان کے ساتھ نہیں ہیں، ہائی کورٹ کی عمارت کہیں منتقل نہیں ہو رہی، ابھی مزید استعفے بھی آئیں گے، 2021 میں ججز نے اپنا الگ دھڑا بنا کر وکلا کو جیلوں میں ڈالا جس سے سبق سیکھ لیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے منظور احمد ججہ نے کہا کہ یہ خبر چلی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ شاہراہ دستور سے منتقل ہو رہی ہے، اس کے بعد سوشل میڈیا پر یہ خبر وائرل ہو گئی کہ ہائی کورٹ شفٹ ہو رہی ہے، اسلام آباد میں جوڈیشری کا آغاز آبپارہ میں کرائے کی عمارت میں ماتحت عدالتوں کے آغاز سے ہوا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں طویل عرصے تک عدالتوں کے پاس اپنی عمارت نہیں تھی، 2007 میں اسلام آباد ہائی کورٹ قائم ہوئی اور 2009 میں ختم کر دی گئی، 2010 میں ایکٹ کے ذریعے دوبارہ اسلام آباد ہائی کورٹ قائم ہوئی۔
امریکہ نے غیر قانونی اور جرائم میں ملوث 200 بھارتیوں کو ملک بدر کر دیا
منظور احمد ججہ نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت صدیقی کی کوششوں سے ہائی کورٹ کی موجودہ عمارت ملی، اسلام آباد ہائی کورٹ کو موجودہ بلڈنگ میں شفٹ ہونے میں 13 سال لگ گئے۔سیکریٹری جنرل اسلام آباد ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ وکلا کی رضا مندی کے بغیر کچہری کو ایف ایٹ سے جی الیون منتقل کیا گیا، اس سال بہت سی مثبت پیش رفت ہوئی ہے، لائرز کمپلیکس تکمیل کی طرف جا رہا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ سے ملحقہ سہولت مرکز بھی مکمل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں وفاقی آئینی عدالت کا قیام عمل میں آیا، ہم وفاقی آئینی عدالت کے ججز کی تقریب حلف برداری میں گئے اور انہیں ویلکم کیا، مختلف آپشنز تھے کہ وفاقی آئینی عدالت کے ججز کو کہاں بٹھایا جائے۔
کوئٹہ سے اسلام آباد کا ہوائی کرایہ 75 ہزار سے تجاوز کرگیا ، وزیراعلیٰ بلوچستان کا ٹکٹ سستے کرنے کا مطالبہ
منظور ججہ نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے وفاقی آئینی عدالت کو عدالتوں کی پیشکش کی، وفاقی آئینی عدالت کے ججز کو عارضی طور پر اسلام آباد ہائی کورٹ بلڈنگ منتقل کیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کی بلڈنگ شاہراہ دستور سے کہیں اور نہیں منتقل ہو رہی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
وفاقی آئینی عدالت کے مزید دو ججز نے حلف اٹھا لیا
وفاقی آئینی عدالت کے 2 مزید ججز نے حلف اٹھا لیا۔ جسٹس روزی خان اور جسٹس ارشد حسین شاہ نے وفاقی آئینی عدالت کے جج کا حلف اٹھایا۔
وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان نے دونوں ججز سے حلف لیا۔ججز کی تقریب حلف برداری اسلام آباد ہائی کورٹ کے کانفرنس روم میں ہوئی۔
واضح رہے کہ جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس عامر فاروق، جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس کے کے آغا بطور جج وفاقی آئینی عدالت حلف اٹھا چکے ہیں۔
چیف جسٹس امین الدین خان سمیت وفاقی آئینی عدالت کے 7 ججز حلف اٹھا چکے ہیں۔
دوسری جانب آئینی عدالت کے اسلام آباد ہائی کورٹ بلڈنگ آنے کے بعد کورٹ رومز کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر بدستور کورٹ ون میں سماعت کریں گے جبکہ چیف جسٹس آئینی عدالت جسٹس امین الدین خان کورٹ نمبر 2 میں بیٹھیں گے۔
آئینی عدالت کے ججز جسٹس عامر فاروق اور جسٹس حسن اظہر رضوی سینکڈ فلور پر بیٹھیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محمد آصف اور جسٹس خادم حسین سومرو کی عدالتیں سینکڈ فلور پر قائم ہے جبکہ جسٹس محمد آصف اور جسٹس خادم حسین سومرو کی عدالت کی آج کی کازلسٹ منسوخ کر دی گئی ہے۔