مہاراشٹرا میں زبان کا تنازع برقرار، سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی بے اثر
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
ممبئی: بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں زبان کے تنازع نے ایک بار پھر سر اٹھا لیا ہے حالانکہ بھارتی سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ سائن بورڈز پر صرف مراٹھی زبان کے استعمال کے مقامی بلدیاتی فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص پیزا ڈیلیوری بوائے سے کہتا ہے کہ “جب تک تم مراٹھی نہیں بولو گے، پیسے نہیں ملیں گے”۔ اس واقعے نے عوامی سطح پر غصے اور تشویش کو جنم دیا ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، یہ صرف رابطے کا ذریعہ ہے جو لوگوں کو قریب لاتی ہے، اور کسی پر مخصوص زبان مسلط کرنا آئینی اصولوں کے خلاف ہے۔
ایک بھارتی نیوز ویب سائٹ نے اس ویڈیو کے ساتھ گزشتہ ماہ کی کئی دیگر ویڈیوز بھی شیئر کی ہیں، جن میں مہاراشٹرا کے کچھ مقامی لوگ دوسرے صوبوں سے آئے افراد کو زبردستی مراٹھی بولنے پر مجبور کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اوگرا کے فیصلے میں تاخیر کی وجہ سے صارفین کو کروڑوں کے بل آگئے
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے آر ایل این جی کی قیمت کا فیصلہ سنانے میں تاخیر کی وجہ سے لاکھوں صارفین کو گیس کے کروڑوں روپے کے بل آگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اوگرا کے تاخیر سے آنے والے آر ایل این جی کی قیمت کا فیصلہ کرنے سے لاکھوں صارفین کو گیس کے کروڑوں روپے کے بل آگئے۔
اوگرا نے آٹھ سال کے بعد آر ایل این جی کی قیمت کا فیصلہ سنایا۔ فیصلے کے بعد ہزاروں کے بل لاکھوں اور لاکھوں کے بل پلک جھپکتے ہی کروڑوں روپے میں تبدیل ہو گئے۔ سوئی نادرن گیس کمپنی نے اوگرا کے فیصلے کے تحت آر ایل این جی استعمال کرنے والے ہزاروں گھریلو کمرشل اور انڈسٹریل صارفین کو بل بھجوائے جو صارفین پر بم بن کر گئے۔
اوگرا نے سال 2015 کی آر ایل این جی کی قیمت کا اب فیصلہ سنایا۔ گیس صارفین کو 84 ماہ گزرنے کے بعد نئی قیمت کے حساب سے گیس بل بھجوائے گئے۔
ترجمان اوگرا کے مطابق آر ایل این جی کی ماہانہ عارضی قیمتوں کا تعین کیا ہے، عارضی قیمت اور اصل قیمت کے فرق کے بعد بلنگ ادوار میں کمپنی کے ذریعے بل ایڈجسٹ کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ باہمی متفقہ شرائط کے بعد گیس بل میں ریکوری کی بجائے ڈفرینشل رقم مستقبل کے بلوں میں وصول کی جا سکتی ہے، جس کے لیے SNGPL کی جانب سے مدت/متعدد قسطوں کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے تاکہ صارفین پر اس کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔