کرکٹ میں سیاست کی مداخلت پر آسٹریلوی صحافی میلکم کون نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیئرمین جے شاہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں منافق قرار دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک بیان میں میلکم کون نے کہا کہ جے شاہ نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی فوج کی کھل کر حمایت کی، جو بطور آئی سی سی چیئرمین غیر جانبداری کے تقاضوں کے منافی ہے۔

میلکم کون نے اپنی ٹوئٹ میں سوال اٹھایا کہ آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے جب امن کی علامت کے طور پر بیٹ پر فاختہ کی تصویر لگائی تو ان پر پابندی لگا دی گئی مگر جے شاہ کو ایک متنازع سیاسی مؤقف اپنانے کے باوجود کوئی جواب دہ نہیں بنایا گیا۔

صحافی نے زور دیا کہ کھیل کو سیاست سے پاک رکھا جانا چاہیے، مگر آئی سی سی کے موجودہ چیئرمین خود کھیل کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔میلکم کون کے اس بیان کے بعد عالمی کرکٹ حلقوں میں بحث چھڑ گئی ہے کہ کیا آئی سی سی قیادت واقعی غیر جانبدار ہے یا مخصوص مفادات کے تحت کام کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جے شاہ

پڑھیں:

گیری کرسٹن نے پاکستان کرکٹ ٹیم سے علیحدگی کی اصل وجوہات بتا دیں

پاکستان کرکٹ ٹیم (وائٹ بال) کے سابق پاکستانی ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے اپنی مختصر مدت کی کوچنگ کے دوران درپیش مسائل پر خاموشی توڑ دی ہے، اور اپنی قبل از وقت رخصتی کی بڑی وجوہات میں اختیارات کی کمی اور بیرونی مداخلت کو قرار دیا ہے۔

معروف کرکٹ پوڈکاسٹ ’وزڈن کرکٹ‘  پر گفتگو کرتے ہوئے جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے کوچ نے اپنے تجربے کو ’پُرآشوب‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی سمجھ گئے تھے کہ اُن کا اس ٹیم پر کوئی خاطر خواہ اثر نہیں ہو سکتا۔

یہ بھی پڑھیے پی سی بی سے اختلافات، قومی وائٹ بال ٹیم کے کوچ گیری کرسٹن مستعفی

’یہ چند مہینے بہت ہنگامہ خیز تھے۔ میں نے بہت جلد محسوس کیا کہ میرے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔ جب مجھے سلیکشن سے الگ کر دیا گیا اور ایسی ٹیم دی گئی جسے میں خود نہیں چُن سکتا تھا، تو بطور کوچ کام کرنا مشکل ہو گیا۔‘

کوچنگ کے لیے واپسی کا امکان مگر شرائط کے ساتھ

اگرچہ کرسٹن نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی دوبارہ کوچنگ کے امکان کو مکمل طور پر رد نہیں کیا،  تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ صرف اس وقت ممکن ہے جب حالات بالکل مختلف ہوں۔

’اگر مجھے کل کلاں پاکستان واپس بلایا جائے، تو میں ضرور آؤں گا لیکن میں صرف کھلاڑیوں  کی خاطر آؤں گا اور وہ بھی موزوں میں۔‘

یہ بھی پڑھیے گیری کرسٹن مستعفیٰ، ’عاقب جاوید حالات خراب کر رہے ہیں‘، کرکٹ پرستار پھٹ پڑے

انہوں نے زور دیا کہ کرکٹ معاملات صرف تجربہ کار کرکٹ افراد کے ہاتھوں میں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے اس ’بیرونی دباؤ‘ کی مذمت کی جو ٹیم کے ماحول کو متاثر کرتا ہے۔

’جب ٹیمیں کرکٹ اصل لوگوں کے بجائے دوسروں کے ہاتھوں میں چلتی ہیں، اور جب باہر سے شور بہت زیادہ ہو اور وہ شور بہت بااثر ہو  تو ٹیم کی قیادت کے لیے بہت مشکل ہو جاتا ہے کہ وہ اپنی سمت طے کرے۔‘

پاکستانی کھلاڑیوں کی تعریف

گیری کرسٹن نے پاکستانی کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ’زبردست‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ ان کے ساتھ کم وقت گزارنے کے باوجود ان کے لیے محبت رکھتے ہیں۔

’مجھے پاکستانی کھلاڑی بہت پسند آئے۔ وہ بہت دباؤ میں ہوتے ہیں، اور جب ہارتے ہیں تو اُن پر تنقید کا طوفان آ جاتا ہے۔‘

 کامیابی ممکن ہے، مگر

آخر میں کرسٹن نے کہا کہ کامیابی ممکن ہے، اگر ٹیم کو درست ماحول فراہم کیا جائے۔

’جب مداخلت نہ ہو، اور ٹیم باصلاحیت ہو، تو کامیابی خودبخود مل جاتی ہے۔’

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان کرکٹ ٹیم ٹیسٹ کرکٹ گیری کرسٹن

متعلقہ مضامین

  • امریکی صحافی آسٹن ٹائس کو 2013 میں قتل کردیا گیا تھا،سابق شامی مشیر کا انکشاف
  • ’میں اسی قابل ہوں کہ میری توہین ہو‘، سہیل وڑائچ کا فضا علی کے تبصرے پر جواب
  • امریکی صدر ٹرمپ کی اسرائیل کو پھر تھپکی، ایران پر سخت تنقید
  • سعودی عرب میں معروف صحافی کو سزائے موت دیدی گئی
  • سعودی عرب میں ٹوئٹس کرنے پر صحافی کو سزائے موت
  • اسرائیلی حملہ بربریت ہے‘، صحافتی برادری ایرانی عوام کے ساتھ ہے’، کے یو جے
  • گیری کرسٹن نے پاکستان کرکٹ ٹیم سے علیحدگی کی اصل وجوہات بتا دیں
  • آسٹریلوی کرکٹرز چوکرز کی آوازیں لگاتے رہے’، جنوبی افریقی کپتان کا آسٹریلیا پر سلیجنگ کا الزام
  • فیصل قریشی نے نادیہ افگن کی تنقید کا جواب دے دیا
  • اسرائیل نے امریکی صحافی کو ایرانی حملے کی کوریج سے روک دیا