Islam Times:
2025-11-19@08:36:38 GMT

ترکی، روس یوکرین جنگ بندی پر مذاکرات کا آغاز

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

ترکی، روس یوکرین جنگ بندی پر مذاکرات کا آغاز

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کے روز یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے براہِ راست مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اس کے بجائے ایک نچلی سطح کا وفد مجوزہ امن مذاکرات کے لیے بھیج دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وکرینی اور روسی حکام کے مابین جنگ بندی کے حوالے سے استنبول میں مذاکرات جاری ہیں، جبکہ یوکرینی صدر نے مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں عالمی رہنماؤں سے سخت ردعمل کی اپیل کی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی پر دونوں ممالک کے حکام کے درمیان استنبول میں مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے۔ قبل ازیں البانیہ کے دارالحکومت ترانہ میں یورپی سربراہی اجلاس سے مختصر خطاب کرتے ہوئے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کی اولین ترجیح بغیر کسی شرط کے جنگ بندی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر روسی وفد اس پر متفق نہیں ہو سکتا تو یہ واضح ہے کہ پوتن جنگ ختم نہیں کرنا چاہتے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے ساتھ مذاکرات میں جنگ بندی پر اتفاق نہ ہونے پر عالمی رہنماؤں سے سخت ردعمل کی اپیل کردی۔ واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کے روز یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے براہِ راست مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اس کے بجائے ایک نچلی سطح کا وفد مجوزہ امن مذاکرات کے لیے بھیج دیا، جبکہ زیلنسکی نے کہا تھا کہ ان کے وزیر دفاع کیف کی مذاکراتی ٹیم کی سربراہی کریں گے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، مارچ 2022 کے بعد یہ پہلی بار ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست بات چیت ہونے جا رہی ہے، تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دیے گئے اس بیان نے اس عمل کو سبوتاژ کیا ہے کہ جب تک وہ اور پوتن اکٹھے نہیں ہوتے اس وقت تک کوئی پیش رفت ممکن نہیں۔ اس صورتحال پر یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ پوتن کا مذاکرات میں ذاتی طور پر شرکت نہ کرنا اس بات کی علامت ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں، دوسری جانب، روس نے یوکرین پر الزام لگایا کہ وہ محض مذاکرات کا تاثر دے رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ولادیمیر زیلنسکی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے نے کہا

پڑھیں:

یوکرین جنگ روکنے کا خفیہ امریکی منصوبہ؛ روس مشاورت میں شامل

یوکرین جنگ روکنے کے لیے امریکا کے ایک خفیہ  منصوبے کا انکشاف ہوا ہے، جس میں روس سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ پس پردہ سفارتی کوششوں کے ذریعے روس کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے یوکرین جنگ کو ختم کرنے کا نیا منصوبہ بنا رہی ہے۔ امریکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس خفیہ منصوبے کی قیادت خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کر رہے ہیں جو تنازع کے حل کے لیے متعدد اہم شخصیات سے رابطے کر چکے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق امریکی خصوصی ایلچی نے روسی سفیر کے ساتھ ساتھ یوکرینی صدر کے سکیورٹی ایڈوائزر سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں، جن میں جنگ بندی کے امکانات اور مستقبل کے سیاسی ڈھانچے پر گفتگو کی گئی۔ اس منصوبے کا مرکزی حصہ 28 نکات پر مشتمل ایک روڈ میپ ہے جس میں یوکرین میں امن کے قیام اور سکیورٹی گارنٹی جیسے نکات شامل کیے گئے ہیں۔

اس مجوزہ پلان میں نہ صرف یوکرین اور روس تعلقات کا مستقبل زیرِ بحث لایا گیا ہے بلکہ یورپ کی مجموعی سلامتی اور امریکا کے دونوں ممالک سے آئندہ روابط کے طریقہ کار کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرین جنگ روکنے کا خفیہ امریکی منصوبہ؛ روس مشاورت میں شامل
  • دہشتگردی، مذاکرات ساتھ نہیں چل سکتے، محسن نقوی: پاکستانی عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین، قائم مقام امریکی سفیر
  • عالمی فوجی طاقت کی نئی درجہ بندی: 2025ء کا منظرنامہ
  • ماسکو :ایس سی او اجلاس ، اسحٰق ڈار کی روسی صدر سے ملاقات
  • عمران خان اپنی منصوبہ بندی پارٹی کو دے چکے،اب پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے؛ علیمہ خان
  • امن مذاکرات کی بحالی کیلئے یوکرینی صدر کَل ترکیہ کے دورے پر روانہ ہونگے
  • ایران کو صرف باوقار اور باہمی مفاد پر مبنی مذاکرات ہی قبول ہیں، عباس عراقچی
  • وی ایکسکلوسیو، حکومت سیاسی درجہ حرارت میں کمی پر متفق، پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ جلد ہوگا، فواد چوہدری
  • جوہری پروگرام پر سفارتکاری اور باوقار مذاکرات کےحق میں ہیں: ایران
  • دنیا بھر میں یوکرین کی مدد کا جذبہ خاصا ٹھنڈا پڑ گیا، پولینڈ کے وزیراعظم کا اعتراف