اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے اہم خبر آگئی، جس سے عوام کو فائدہ ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق مالی سال 2025-26 کے آئندہ بجٹ میں طویل وقفے کے بعد پاکستان میں کاروں کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

توقع ہے کہ وفاقی حکومت بجٹ 2025-26 2 جون کو پیش کرے گی تاہم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بات چیت کے بعد حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں متعدد شعبوں میں مجوزہ ٹیکسوں میں کمی کے ساتھ ساتھ 14305 ارب روپے کے ٹیکس ہدف پر غور کیا جا رہا ہے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس تجاویز کے حوالے سے آئی ایم ایف سے مشاورت جاری ہے۔ اس تناظر میں رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نئے بجٹ میں گاڑیوں اور آٹو پارٹس پر ٹیکس کم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔

گاڑیوں پر کسٹم ڈیوٹی میں متوقع کمی
رپورٹس کے مطابق گاڑیوں پر 15 سے 90 فیصد تک ڈیوٹی میں 20 فیصد کمی کی تجویز ہے۔ اگر یہ منظور ہو جاتا ہے تو پاکستان میں کار کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی جائے گی۔

حالیہ اعدادوشمار کے مطابق مذکورہ گاڑیاں پاکستان میں سوزوکی ، ٹویوٹا وٹز ، ڈائی ہاٹسو میرا ، ٹویوٹا پرائس، ہونڈا ویزل اور ٹویوٹا ایکوا سرفہرست امپورٹڈ گاڑیوں میں شامل ہیں۔

مزید برآں، پرزوں پر موجودہ 2 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی کو کم کر کے صفر کرنے کی تجویز ہے جبکہ 4 سے 7 فیصد سلیب میں بتدریج کمی پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

صنعتی خام مال اور نیم تیار شدہ اشیا پر ڈیوٹی کم کرنے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ ان شعبوں میں ٹیکسٹائل، کیمیکل، آٹو پارٹس، پلاسٹک، کیمیکل، آئرن اور اسٹیل انڈسٹری شامل ہیں۔

دریں اثنا، حکومت نے قوانین کے نفاذ کے ذریعے 600 ارب روپے اور نئے اقدامات کے ذریعے 400 ارب روپے حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
مزیدپڑھیں:بجٹ سے قبل آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان میں

پڑھیں:

7 ہزار درآمدی اشیاء پر ٹیکس و ڈیوٹی میں کمی، ایف بی آر کا بڑا فیصلہ

وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کے آغاز پر 7 ہزار سے زائد درآمدی اشیاء پر ٹیکس اور ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کا بڑا فیصلہ کر لیا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق مختلف صنعتی، زرعی، روزمرہ استعمال اور غذائی اشیاء پر ڈیوٹی میں کمی کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے۔

نئے مالی سال میں درآمدی میک اپ اور خام مال پر ڈیوٹی 55 فیصد سے کم ہو کر 44 فیصد،فیس واش، صابن اور متعلقہ خام مال پر ڈیوٹی 50 فیصد سے کم ہو کر 40 فیصد،درآمدی سبزیوں پر ڈیوٹی 5 فیصد مقرر،درآمدی کھجور پر ڈیوٹی 20 فیصد ہو گئی ہے۔

اسی طرح لائیو اسٹاک میں بریڈنگ جانور کی امپورٹ پر ڈیوٹی 5 فیصد،پولٹری انڈسٹری میں بریڈنگ مرغ پر بھی ڈیوٹی 5 فیصد،امپورٹڈ زندہ مچھلی پر ریگولیٹری ڈیوٹی 5 فیصد،دودھ، پاؤڈر ملک، دہی پر ڈیوٹی 20 فیصد،ملک کریم، مکھن، ملک فیٹس پر بھی 20 فیصد ڈیوٹی،امپورٹڈ پنیر پر ڈیوٹی 40 فیصد کر دی گئی ہے۔

نئے مالی سال میں شہد پر ڈیوٹی 24 فیصد،گندم کا آٹا اور میدہ پر ڈیوٹی 20 فیصد،پان کی درآمد پر ڈیوٹی 400 روپے فی کلو،کافی پر ڈیوٹی 15 فیصد کر دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کا مقصد صنعتی شعبے، صارفین، اور اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں استحکام لانا ہے۔ ڈیوٹی میں کمی سے روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی آنے کی توقع ہے، جبکہ صنعتی شعبے میں پیداواری لاگت میں بھی کمی آئے گی۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر کا بڑا ریلیف: 7 ہزار آئٹمز پر ٹیکس و ڈیوٹی میں کمی
  • 7 ہزار درآمدی اشیاء پر ٹیکس و ڈیوٹی میں کمی، ایف بی آر کا بڑا فیصلہ
  • ریٹائرڈ ملازمین کیلئےپنشن کے حوالے سے اہم خبر آگئی
  • افغان  حکومت آنے کے بعد افغان سرزمین سے پاکستان پر ہونے والے حملوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا: بلاول بھٹو زرداری 
  • حکومت نے 693اشیاء پر5فیصد سے 40 فیصدتک ریگیولیٹری ڈیوٹی عائدکردی
  • نئے سال کے پہلے ہی دن عوام پر 312 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیے گئے
  • امپورٹ ڈیوٹی میں تخفیف کے بعد پاکستان میں لگژری گاڑیوں کی قیمت میں بڑی کمی
  • یکساں ٹیرف کے لیے درخواست پر سماعت، کراچی سمیت ملک بھر کے لیے بجلی سستی ہونے کا امکان 
  • اینٹی وہیکل لفٹنگ سٹاف کی مبینہ غفلت : چوری شدہ گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں بلاک نہ کرانے کا انکشاف
  • آٹے کی قیمت میں کمی، دالیں بھی سستی ہو گئیں