خاور حسین کی لاش 3 گھنٹے بعد بھی گاڑی میں موجود
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
صحافی خاور حسین کی گولی لگی لاش واقعے کے 3 گھنٹے بعد بھی تاحال گاڑی میں پڑی ہوئی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نوٹس کے بعد شہید بینظیرآباد سے فرانزک ٹیم سانگھڑ پہنچ گئی۔پولیس حکام کے مطابق معاملے کی تہہ تک پہنچنے کیلیے فرانزک ٹیم کے اہلکار واقعے کا تمام پہلوؤں سے تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ صحافی خاور حسین کی اہلیہ اور ان کے بچے بھی سانگھڑ پہنچ رہے ہیں۔ڈی آئی جی شہید بے نظیر آباد فیصل بشیر میمن کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے مزید شواہد جمع کیے جارہے ہیں، ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ واقعہ کس طرح پیش آیا۔انہوں نے بتایا کہ پولیس ٹیم ہر پہلو سے تفتیش کررہی ہے، اطراف کے علاقے سے سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جارہی ہیں۔گاڑی سے ملنے والے اسلحہ کو فارنزک لیب بھیجا جارہا ہے۔ بعد ازاں مزید قانونی کارروائی کیلیے صحافی خاور حسین کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجا نے بھی آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی وزیراعلٰی نے آئی جی پولیس کو بہترین افسر کو تفتیش سونپنے کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: خاور حسین کی
پڑھیں:
اسلام آباد پریس کلب میں پولیس داخل اور توڑ پھوڑ، ’اب تو صحافی پریس کلب میں بھی محفوظ نہیں’
آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کے زیرِ اہتمام نیشنل پریس کلب کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران اسلام آباد پولیس نے نیشنل پریس کلب میں زبردستی داخل ہو کر کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ کی اور صحافیوں پر تشدد کیا۔
نیشنل پریس کلب صحافیوں کا نمائندہ ادارہ ہے اور اس کی حدود میں پولیس کا داخل ہونا ایک تشویشناک اقدام قرار دیا جا رہا ہے، جس پر صحافتی تنظیموں نے بھی سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
نادر بلوچ نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اسلام آباد پولیس آپے سے باہر! پریس کلب کا تقدس پامال، دروازے پھلانگ کر کیفے ٹیریا میں دھاوا، صحافیوں پر تشدد اور گرفتاریاں۔
اسلام آباد پولیس آپے سے باہر! پریس کلب کا تقدس پامال، دروازے پھلانگ کر کیفے ٹیریا میں دھاوا، صحافیوں پر تشدد اور گرفتاریاں! pic.twitter.com/wf5gtoYnn8
— Nadir Baloch (@BalochNadir5) October 2, 2025
خرم اقبال نے لکھا کہ اسلام آباد پولیس کا نیشنل پریس کلب پر دھاوا، لاٹھیاں برسائیں، پریس کلب کے تقدس کی پامالی کی یہ بھی تاریخ رقم ہو گئی، صدر اور سیکرٹری پریس کلب کہاں ہیں؟
اسلام آباد پولیس کا نیشنل پریس کلب پر دھاوا، لاٹھیاں برسائیں، پریس کلب کے تقدس کی پامالی کی یہ بھی تاریخ رقم ہو گئی، صدر اور سیکرٹری پریس کلب کہاں ہیں۔۔!! pic.twitter.com/tAWJCjWukY
— Khurram Iqbal (@khurram143) October 2, 2025
ثاقب ورک لکھتے ہیں کہ موجودہ دور حکومت میں پریس کلب بھی محفوظ نہیں رہے، نیشنل پریس کلب جس سے کشمیری جرنلسٹس کی ایک بڑی تعداد کی وابستگی ہے وہاں پولیس گردی انتہائی افسوسناک ہے۔
موجودہ دور حکومت میں پریس کلب بھی محفوظ نہیں رہے، نیشنل پریس کلب جس سے کشمیری جرنلسٹس کی ایک بڑی تعداد کی وابستگی ہے وہاں پولیس گردی انتہائی افسوسناک ہے، صحافتی تنظیموں کو تو بغض عمران خان سے فرصت نہیں لیکن کم از کم کشمیر سے تعلق رکھنے والوں صحافیوں کو اب سٹینڈ لینا چاہیے !! pic.twitter.com/s24wfMajLc
— Saqib Virk (@SaqibVirkPK) October 2, 2025
رضوان غلزئی نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں پولیس اہلکاروں کو ایک صحافی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے غنڈے پریس کلب کیفے ٹیریا میں گھس کر کشمیری صحافی راجہ رخسار کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
اسلام آباد پولیس کے غنڈے پریس کلب کیفے ٹیریا میں گھس کر کشمیری صحافی راجہ رخسار کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ pic.twitter.com/Ibu2fBiu3m
— Rizwan Ghilzai (Remembering Arshad Sharif) (@rizwanghilzai) October 2, 2025
مطیع اللہ جان نے کہا کہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس کا دھاوا انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے، یہ واقعہ پریس کلب کی انتظامیہ کی نااہلی اور بزدلی کا ثبوت ہے۔ پریس کلب صحافیوں کا گھر ہے جہاں پولیس کا ڈنڈوں کیساتھ کیفیٹیریا میں لوگوں پر لاٹھیاں برسانا شرمناک ہے۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس کا دھاوا انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے، یہ واقعہ پریس کلب کی انتظامیہ کی نااہلی اور بزدلی کا ثبوت ہے۔ پریس کلب صحافیوں کا گھر ہے جہاں پولیس کا ڈنڈوں کیساتھ کیفیٹیریا میں لوگوں پر لاٹھیاں برسانا شرمناک ہے۔
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) October 2, 2025
حزب اختلاف کے سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس نے کہا ہے کہ اسلام آباد نیشنل پریس کلب پر پولیس کے وحشیانہ حملے، توڑ پھوڑ اور صحافیوں پر بہیمانہ تشدد کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ آزادیٔ صحافت پر یوں ریاستی طاقت کا استعمال نہ صرف آئین و قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ جمہوری اقدار کے گلا گھونٹنے کے مترادف ہے۔ پریس کلب اور صحافی برادری پر ہاتھ اٹھانا دراصل عوام کی آواز کو دبانے کی ناپاک کوشش ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اسلام آباد نیشنل پریس کلب پر پولیس کے وحشیانہ حملے، توڑ پھوڑ اور صحافیوں پر بہیمانہ تشدد کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ آزادیٔ صحافت پر یوں ریاستی طاقت کا استعمال نہ صرف آئین و قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ جمہوری اقدار کے گلا گھونٹنے کے مترادف ہے۔ پریس کلب اور صحافی…
— Senator Allama Raja Nasir (@AllamaRajaNasir) October 2, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد پریس کلب اسلام آباد پولیس پولیس کا صحافیوں پر حملہ