بھارت میں ترکیہ کے سیب کے بائیکاٹ کی جارحانہ مہم بھی چلائی جا رہی ہے
ترک کمپنی سیلیبی کی سیکورٹی کلیئرنس منسوخی پر انڈیا کے خلاف قانونی چارہ جوئی

جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے پاکستان کی غیر مشروط حمایت کرنے پر ترکیہ سے تجارتی و تعلیمی روابط معطل کر دیے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ نے بتایاکہ ترکیہ سے تجارتی و تعلیمی روابط معطل کرد یے گئے ہیں، یہ فیصلہ پاک بھارت کشیدگی کیدوران ترکیہ کی پاکستان کی غیرمشروط حمایت کے تناظر میں کیا۔بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ جو ممالک بھارت کی خودمختاری پر سوال اٹھاتے ہیں، ان سے روابط پر نظرثانی ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔اس سے قبل بھارتی ائیرپورٹس پر کام کرنے والی ترک کمپنی کی سکیورٹی کلیئرنس بھی منسوخ کردی گئی تھی، اس کے علاوہ بھارت میں ترکیہ کے سیب کے بائیکاٹ کی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔علاوہ ازیں ہوائی اڈوں پر خدمات فراہم کرنے والی معروف ترک کمپنی سیلیبی نے بھارت کی جانب سے سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کرنے کے فیصلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی شروع کردی۔دہلی ہائی کورٹ میں کمپنی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ یہ واضح کیے بغیر کہ کس طرح کوئی ادارہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، صرف زبانی طور پر کیے گئے اس اقدام کا قانونی طور پر دفاع نہیں کیا جاسکتا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

ویتنام پاکستان سے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کاخواہشمند ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر)ویتنام کے سفیر فام آینہ توان نے پاکستان کے ساتھ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں ویتنام کی جانب سے گہری دلچسپی کا ظاہر کی ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت ایک ارب ڈالر تک پہنچنے کو ہے۔انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے پہلے دورے کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ تجارتی حجم تقریباً 850 ملین ڈالر ہے اور دونوں ممالک مشترکہ کوششوں سے اس سال یا اگلے سال کے آخر تک ایک ارب ڈالر کے ہدف کو حاصل کرنے یا اس سے تجاوز کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔اس موقع پر ویتنام کے تجارتی مشن کی ہیڈ نیگوین تھی دیپ ہا، کے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ضیاء العارفیں، نائب صدر فیصل خلیل احمد، سابق صدر مجید عزیز اورمنیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔ انہوں نے پاکستان میں اپنے تجربات کا تبادلہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ انہوں نے صرف دس ماہ قبل اپنی میں ذمہ داری سنبھالی ہے لیکن یہ عرصہ ملک کے لوگوں اور کاروباری ماحول کو سمجھنے کے لیے کافی رہا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی تاجر برادری کی صلاحیتوں سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔ اپنے دورے کے دوران انہیں لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، اسلام آباد اور اب کراچی چیمبر کا دورہ کرنے کا موقع ملا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ویتنام اور پاکستان کے درمیان 1972 سے طویل مدتی تعلقات ہیں۔ اس وقت دونوں ممالک اپنے سفارتی تعلقات کے 53 سال مکمل کر رہے ہیں۔انہوں نے یاد دلایا کہ صدر پرویز مشرف 2003 میں ویتنام کا دورہ کرنے والے پہلے پاکستانی صدر تھے جس کے بعد 2004 میں ویتنام کے صدر نے پاکستان کا سرکاری دورہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت پاکستان کیخلاف پہلگام حملے کے الزام پر’ کواڈ‘ کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام
  • بھارتی اقدام کے بعد پاکستان کا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بڑھانے کا فیصلہ
  • پنجاب اسمبلی‘ معطل اپوزیشن ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کیلیے قانونی کارروائی شروع
  • پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی، اپوزیشن کے 26 ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کیلئے کارروائی کا آغاز
  • پنجاب اسمبلی کے 26 ارکین کی رکنیت ختم کرنے کےلیے قانونی کارروائی شروع
  • پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26 معطل ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کا آغاز
  • پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی؛ اپوزیشن کے 26 ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کیلیے قانونی کارروائی کا آغاز
  • ویتنام پاکستان سے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کاخواہشمند ہے
  • بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان غیر قانونی ہے، پاکستان
  • دنیا نے بھارتی مؤقف رد کر دیا، سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں ہو سکتا: وزیر دفاع