بھارت میں ترکیہ کے سیب کے بائیکاٹ کی جارحانہ مہم بھی چلائی جا رہی ہے
ترک کمپنی سیلیبی کی سیکورٹی کلیئرنس منسوخی پر انڈیا کے خلاف قانونی چارہ جوئی

جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے پاکستان کی غیر مشروط حمایت کرنے پر ترکیہ سے تجارتی و تعلیمی روابط معطل کر دیے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ نے بتایاکہ ترکیہ سے تجارتی و تعلیمی روابط معطل کرد یے گئے ہیں، یہ فیصلہ پاک بھارت کشیدگی کیدوران ترکیہ کی پاکستان کی غیرمشروط حمایت کے تناظر میں کیا۔بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ جو ممالک بھارت کی خودمختاری پر سوال اٹھاتے ہیں، ان سے روابط پر نظرثانی ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔اس سے قبل بھارتی ائیرپورٹس پر کام کرنے والی ترک کمپنی کی سکیورٹی کلیئرنس بھی منسوخ کردی گئی تھی، اس کے علاوہ بھارت میں ترکیہ کے سیب کے بائیکاٹ کی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔علاوہ ازیں ہوائی اڈوں پر خدمات فراہم کرنے والی معروف ترک کمپنی سیلیبی نے بھارت کی جانب سے سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کرنے کے فیصلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی شروع کردی۔دہلی ہائی کورٹ میں کمپنی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ یہ واضح کیے بغیر کہ کس طرح کوئی ادارہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، صرف زبانی طور پر کیے گئے اس اقدام کا قانونی طور پر دفاع نہیں کیا جاسکتا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی  بحالی کی علامت بن گیا

پاکستان اور امارات کے درمیان تجارتی تعاون دونوں ممالک کے مابین معاشی تعلقات کی بحالی کی علامت بن گیا۔

ایس آئی ایف سی کی موثر پالیسیوں کی بدولت پاک -یواے ای مشترکہ تعاون کے فروغ میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تجارت 20.24 فیصد اضافے کے ساتھ 10.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی  ہے۔

حال ہی میں پاک-یو اے ای مشترکہ وزارتی  کمیشن کے 12ویں اجلاس کا انعقاد کیا گیا ۔ اس موقع پر دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری، غذائی تحفظ، ہوا بازی، آئی ٹی اور توانائی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دو طرفہ تجارت اور صنعتی شراکت داری سے پاکستان کا درآمدی بل کم اور روزگار میں اضافہ ممکن ہے۔ ماہرین اقتصادیات کے مطابق نان ٹیرف رکاوٹیں ختم کرنے اور کسٹمز ہم آہنگ کرنے سے  باہمی  تجارت 5 سال میں دگنی ہو سکتی ہے۔ پاکستان کے آئی ٹی اور فِن ٹیک شعبے خلیجی سرمایہ کاروں کے لیے خاصے پرکشش ہیں۔

کاروباری مشیر فیضان مجید نے اس حوالے سے بتایا کہ برآمدات میں اضافے  کے لیے ’’دبئی فری زونز‘‘کا استعمال اور تجارتی سہولت مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تعاون علاقائی استحکام اور معاشی ترقی کی راہ ہموار کرنے میں معاون ثابت  ہوگا۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے قانونی جنگ ختم کرنے اور وفاقی فنڈنگ پر ٹرمپ انتظامیہ سے ڈیل کر لی
  • پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی  بحالی کی علامت بن گیا
  • پاکستان بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات کے لیے تیار، شہباز شریف
  • صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ
  • اسحاق ڈار کی تھائی ہم منصب سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اظہار اطمینان
  • قلات سکیورٹ: فورسز کا آپریشن ، ھارتی حمایت یا فتہ 8دہشتگر دہلاک : بنون میں 2پولیس چوکیوں پر حملے ناکام 
  • قلات میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، بھارتی حمایت یافتہ 8 دہشت گرد ہلاک
  • بھارت؛ خاکروب کا مندر میں زیادتی کی شکار متعدد طالبات کو خاموشی سے دفنانے کا اعتراف
  • قلات میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، بھارتی حمایت یافتہ 8 دہشتگرد ہلاک