وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اور جامع کریک ڈاؤن جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس مہم میں جرائم کے وسیع میدان کو نشانہ بنایا گیا ہے جو کہ معمولی خلاف ورزیوں سے لے کر ٹریفک قانون کی سنگین خلاف ورزیوں تک، سڑک کی حفاظت پر ایک مضبوط موقف کا اشارہ ہے۔

کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو پیش کی گئی ایک تفصیلی رپورٹ میں 9 مئی سے 16 مئی کے درمیان کیے گئے وسیع پیمانے پر نفاذ کی کارروائیوں کا خلاصہ پیش کیا گیا۔ رپورٹ میں خلاف ورزیوں کی ایک قابل ذکر تعداد کا انکشاف ہوا، جس سے فوری اور سخت اقدامات کا اشارہ دیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہیلمٹ نہ ہونے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 43 ہزار 852 موٹر سائیکلیں ضبط کی گئیں۔ شہر میں فینسی نمبر پلیٹس اور کالے شیشوں والی 3 ہزار 951 گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائیاں کی گئی۔

مزید برآں، ٹریفک قوانین کی مختلف خلاف ورزیوں پر 685 ہیوی اور لائٹ گاڑیوں کو تحویل میں لیا گیا جو کریک ڈاؤن کے وسیع دائرہ کار کو واضح کرتی ہیں۔

گاڑی کی فٹنس مداخلت کا ایک اور اہم شعبہ تھا۔ ٹریفک پولیس نے سڑک کے استعمال کے لیے غیر موزوں سمجھی جانے والی 25 گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کی سفارش کی اور اضافی 663 گاڑیوں کی رجسٹریشن کو عارضی طور پر معطل کرنے کی تجویز دی۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ مزید سنگین جرائم کے لیے 22 رسمی چالان جاری کیے گئے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو 16 اپریل سے 16 مئی 2025 تک شہر بھر میں چلائے جانے والے قنچی رکشے اور موٹر سائیکل رکشوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کے نتائج سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اس مہم میں خاص طور پر 11 نامزد ماڈل سڑکوں پر توجہ مرکوز کی گئی جہاں یہ گاڑیاں ممنوع ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے، لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے اور تیز رفتاری کے لیے ڈرائیوروں کے خلاف 194 ایف آئی آر درج کی گئیں۔

ان کارروائیوں کے دوران 434 رکشوں کو تحویل میں لے کر ان کے ڈرائیوروں کو گرفتار کر لیا گیا۔ مزید برآں 25 غیر رجسٹرڈ رکشے ضبط کرلئے گئے۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حفاظتی خطرات سے بھی آگاہ کیا، ایل پی جی اور سی این جی کٹس کی غیر قانونی تنصیب کے لیے 377 گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی۔

مجموعی طور پر، تیز تر کوششوں کے نتیجے میں 12 ہزار 183 جرمانے والے ٹکٹس چالان جاری کیے گئے، جو کہ ضابطوں کو نافذ کرنے اور محفوظ سڑکوں کو فروغ دینے میں ٹریفک پولیس کے فعال کردار کو ظاہر کرتا ہے۔

وزیراعلیٰ نے واضح طور پر کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

ایک عوامی خطاب میں انہوں نے ان ضوابط پر عمل کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک کے قوانین محض رہنما اصول نہیں ہیں بلکہ یہ آپ کی زندگی اور دوسروں کی زندگیوں کے لیے ضروری تحفظات ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تمام شہریوں پر زور دیا کہ وہ ہیلمٹ پہن کر حفاظت کو ترجیح دیں، رنگ برنگی کھڑکیوں اور فینسی نمبر پلیٹس کے استعمال سے گریز کریں اور اپنی گاڑیاں صحیح طریقے سے رجسٹرڈ اور سڑک کے قابل ہونے کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے شہر کے اندر بھاری گاڑیوں کی رفتار کی حد 30 کلومیٹر فی گھنٹہ برقرار رکھنے کی سخت ہدایت بھی جاری کی اور خبردار کیا کہ اگر کوئی بھی گاڑی مناسب فٹنس یا رجسٹریشن کے بغیر چلتی ہوئی پائی گئی تو اسے سخت قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

بعدازاں وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈرائیوروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حفاظتی اصولوں کو اولین ترجیح دیں تاکہ سڑکوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی خلاف ورزی کرنے خلاف ورزیوں وزیر اعلی رپورٹ میں کے خلاف کی گئی گیا کہ کے لیے

پڑھیں:

بڑے یورپی ملک کا غیر یورپی ممالک کے لیے 5 لاکھ ورک ویزے جاری کرنے کا اعلان

روم(نیوز ڈیسک)اٹلی نے 2026ء سے 2028ء تک غیر یورپی ممالک کے لیے 5 لاکھ ورک ویزے جاری کرنے کا اعلان کردیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ اقدام ملک میں بڑھتی ہوئی لیبر کی قلت کو پورا کرنے اور قانونی امیگریشن کے دروازے کھولنے کی ایک حکمت عملی کا حصہ ہے۔

حکومتی اعلامیے میں کہا گیا کہ 2026ء میں ایک لاکھ 64 ہزار 850 نئے افراد کو کام کی اجازت دی جائے گی جبکہ 2028ء تک مجموعی طور پر 4 لاکھ 97 ہزار 550 نئے ورک ویزے جاری کیے جائیں گے۔

یہ اقدام وزیراعظم جیورجیا میلونی کی قیادت میں قائم دائیں بازو کی حکومت کی جانب سے دوسرا بڑا امیگریشن پلان ہے۔ اس سے قبل 2023ء سے 2025ء کے دوران ساڑھے چار لاکھ سے زائد ویزے جاری کرنے کا فیصلہ بھی کیا جا چکا ہے۔

حکومت ایک طرف قانونی ورک ویزے جاری کر رہی ہے، تو دوسری طرف غیر قانونی امیگریشن کے خلاف سخت پالیسی بھی اپنائی جا رہی ہے۔

اس میں بحیرہ روم کے ذریعے آنے والے مہاجرین کو روکنے کے اقدامات، خیراتی تنظیموں کی سرگرمیوں پر قدغن اور غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے عمل کو تیز کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔

اٹلی کو مزدوروں کی شدید قلت کا سامنا ہے، خاص طور پر زراعت، صنعت اور دیگر اہم شعبوں میں، کیونکہ 2024ء میں پیدائش سے زیادہ 2 لاکھ 81 ہزار اموات ہوئیں اور مجموعی آبادی 37 ہزار کی کمی کے ساتھ 5 کروڑ 89 لاکھ 30 ہزار پر آ گئی۔

آبادی میں کمی کے تسلسل کو روکنے کے لیے تحقیقاتی ادارے Osservatorio Conti Pubblici کے مطابق 2050ء تک کم از کم 1 کروڑ مہاجرین کو ملک میں داخل کرنا ہوگا۔

زراعت کے شعبے میں سرگرم Coldiretti نامی لابی نے حکومت کے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدام کھیتوں میں مزدوروں کی دستیابی اور خوراک کی پیداوار کو یقینی بنانے میں مدد دے گا۔

اٹلی کے وزیر داخلہ ماتیو پیانتیدوسی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم قانونی امیگریشن کے راستے کھولنے کے لیے پُرعزم ہیں تاکہ ہماری معیشت کے اہم شعبے فائدہ اٹھا سکیں۔
مزیدپڑھیں:سستی سواری جیب پر بھاری ،ہونڈا اٹلس نےموٹر سائیکلیں مزید مہنگی کردیں

متعلقہ مضامین

  • معروف کار ساز کمپنی نے گاڑیوں کی قیمتیں بڑھا دیں
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں روکنے کیلئے ڈرون استعمال کرنے کا فیصلہ
  • نئے ٹریفک قوانین، لائسنس منسوخ، شناختی کارڈ بلاک ہوں گے
  • کیا (KIA) نے گاڑیوں کی قیمتوں میں 7 لاکھ روپے تک اضافہ کردیا
  • ٹریفک قوانین سخت کرنیکا فیصلہ ، خلاف ورزی پر بھاری جرمانے اور ٹریفک کورٹس کا قیام
  • غزہ میں اسرائیلی نسل کشی جاری: 56 ہزار سے زائد فلسطینی شہید
  • اٹلی کا 5 لاکھ ورک ویزے جاری کرنے کا اعلان
  • بڑے یورپی ملک کا غیر یورپی ممالک کے لیے 5 لاکھ ورک ویزے جاری کرنے کا اعلان
  • کراچی: اساتذہ کا احتجاج، 23 گرفتار، شیلنگ سے خاتون پولیس اہلکار بے ہوش
  • اینٹی وہیکل لفٹنگ سٹاف کی مبینہ غفلت : چوری شدہ گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں بلاک نہ کرانے کا انکشاف