کراچی میں مویشی منڈی سج گئی، اس سال جانوروں کی قیمتیں کیا ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
عیدالاضحیٰ کے قریب آتے ہی نادرن بائی پاس کراچی پر قربانی کے لاکھوں جانوروں کے لیے منڈی سج گئی، اس بار منڈی میں سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ فوڈ اسٹریٹ جیسے اہم مسائل کو حل کرنے کی کوشش بھی کی گئی ہے۔
پاکستان بھر سے آنے والے بیوپاریوں نے اپنے اپنے اسٹالز لگا لیے اور اب خریداروں کا انتظار ہے۔
بیوپاریوں نے اس بار منڈی میں مہیا کی گئی سہولیات کو گزشتہ برس سے بہتر قرار دیتے ہوئے سراہا ہے۔
جانوروں کی قیمتوں سے متعلق بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ ہر سال کی طرح اس بار بھی قیمتیں بڑھیں گی لیکن اب تک قیمتوں کا تعین نہیں کیا گیا کیوں کہ باقاعدہ خریداری تاحال شروع نہیں ہوئی۔
ایک بیوپاری نے اس بار کم سے کم قیمت ڈھائی سے 3 لاکھ تک بتائی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بیوپاری سہولیات قیمتیں کراچی مویشی منڈی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیوپاری سہولیات قیمتیں کراچی مویشی منڈی وی نیوز
پڑھیں:
کراچی میں گھر سے دفتر اور دفتر سے گھر سفر کرنا کسی اذیت سے کم نہیں، منعم ظفر
پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کراچی میں ای چلان کی بھاری رقم کسی صورت قابل قبول نہیں کرتے لہذا یہ فوری کم کی جائے، کراچی پہلے ہی سب سے زیادہ ٹیکس دے رہا ہے لیکن بدلے میں ٹوٹی سڑکیں ہیں، شہر میں پانی ہے اور نہ ہی سڑکیں اور بھاری ای چلان لیے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے سندھ حکومت کی جانب سے ڈبل ڈیکر بسیں چلانے کے منصوبے پر ردعمل کا اظہار کر دیا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے منعم ظفر نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا ماسٹر پلان کراچی کی بربادی کا پلان ہے، سنگل بس چلائی نہیں جا رہی ڈبل ڈیکر بس کا اعلان کر رہے ہیں۔منعم ظفر نے کہا کہ کراچی میں گھر سے دفتر اور دفتر سے گھر سفر کرنا کسی اذیت سے کم نہیں، وزیر اعلی اور وزیر ٹرانسپورٹ سمیت کوئی کچھ نہیں کر رہا، مراد علی شاہ اتوار کو نکلتے ہیں شارع فیصل پر کھڑے ہو کر کہتے ہیں منصوبے مکمل ہو رہے ہیں درحقیقت شہر میں کوئی بھی منصوبہ مکمل نہیں ہو رہا ہے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ لسبیلہ سے گرومندر، جہانگیر روڈ اور منگھو پیر روڈ کا برا حال ہے، حبیب یونیورسٹی سے صفورا چورنگی تک روڈ انتہائی خراب ہے، کراچی کی مرکزی سڑکیں تباہ حالی کا شکار ہیں، یہ ماسٹر پلان کے نام پر دھوکا کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں ای چلان کی بھاری رقم کسی صورت قابل قبول نہیں کرتے لہذا یہ فوری کم کی جائے، کراچی پہلے ہی سب سے زیادہ ٹیکس دے رہا ہے لیکن بدلے میں ٹوٹی سڑکیں ہیں، شہر میں پانی ہے اور نہ ہی سڑکیں اور بھاری ای چلان لیے جا رہے ہیں، کراچی میں لوگ پینے کا پانی بھی خریدنے پر مجبور ہیں، شہر میں 37 ہزار موٹرسائیکل چھینے کی وارداتیں ہوئی ہیں جبکہ لوگ موبائل چھیننے کی واردات تو رپورٹ تک نہیں کرواتے۔ منعم ظفر نے وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قوم موومنٹ پر بھی کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کو استثنی دلانے میں ایم کیو ایم پیش پیش رہی، یہ لوگ وزارتوں کے مزے لے رہے ہیں لیکن شہر کو کچھ دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔