کراچی؛ بفرزون میں 2 بچوں کی ماں نے گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
کراچی:
بفرزون کے علاقے گلشن وسیم سیکٹر 16 اے میں گھر سے خاتون کی گلے میں پھندا لگی لاش ملی جسے ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال لیجایا گیا جہاں متوفیہ کی شناخت 30 سالہ مہرین کے نام سے کی گئی۔
ایس ایچ او تیموریہ ثاقب خان نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں واقعہ گلے میں رسی کا پھند لگا کر خودکشی کا معلوم ہوا ہے، تاہم کرائم سین یونٹ نے بھی موقع پر پہنچ کر شواہد حاصل کیے ہیں جبکہ اہلخانہ واقعے کو گھریلو رنجش سے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کا بتا رہے ہیں، متوفیہ 2 بچوں کی ماں تھی جس میں بڑی بیٹی 3 سال جبکہ چھوٹی بیٹی 4 ماہ کی ہے۔
پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی جبکہ مزید چھان بین کا عمل جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مودی کا ’’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘‘ کا جھوٹا نعرہ؛کولکتہ لا کالج ریپ کیس ریاستی ناکامی کی زندہ مثال
بھارت میں بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کا بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ جھوٹا ثابت ہو رہا ہے اور کولکتہ لا کالج ریپ کیس ریاستی ناکامی کی زندہ مثال بن گیا ہے۔
مودی راج میں خاتون ہونا جرم بن چکا ہے اور بھارت میں خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتیوں کے واقعات مستقل طور پر بڑھ رہے ہیں۔ مودی سرکار میں خواتین کی جان، عزت اور آزادی غیر محفوظ جب کہ تعلیمی ادارے جنسی درندگی کے مراکز بن چکے ہیں۔
بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ صرف سیاسی مفاد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اور حقیقت میں مودی حکومت خواتین کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔
این ڈی ٹی وی رپورٹ کے مطابق کولکتہ لا کالج میں 24 سالہ طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا۔ ملزمان میں 2 سینئر طالبعلم اور ایک سابق طالبعلم شامل ہیں، جنہوں نے طالبہ کو زبردستی گارڈ روم میں بند کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
بعد ازاں ملزمان طالبہ کو بلیک میل بھی کرتے رہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق زیادتی کا مرکزی ملزم منوجیت مشرا، سابق طالبعلم اور استاد، کالج میں بااثر سیاسی رابطوں کی بدولت آزاد ہیں۔ ملزم منوجیت مشرا ’’ترنمول کانگریس طلبہ تنظیم‘‘ سے وابستہ ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق واقعے کی اطلاع کالج انتظامیہ کو پولیس یا طلبہ کے بجائے میڈیا کے ذریعے ملی، جس سے انتظامیہ کی بے خبری اور سکیورٹی کی سنگین ناکامی بے نقاب ہو گئی۔
متاثرہ لڑکی نے بیان دیا کہ 25 جون کی رات جنوبی کولکتہ لا کالج میں ملزمان نے گارڈ کو ڈرا کر گارڈ روم میں اس کے ساتھ زیادتی کی اور گارڈز خاموش تماشائی بنے رہے۔ متاثرہ لڑکی نے ملزمان کی شناخت حروف J، M اور P کے ذریعے کی جب کہ این ڈی ٹی وی کے مطابق سی سی ٹی وی اور میڈیکل رپورٹ نے دعوے کی تصدیق کر دی ہے۔
بھارت کے تعلیمی ادارے اندرونی سکیورٹی کے بحران کا شکار ہیں۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق وائس پرنسپل کی سنگین غفلت نے کالج کے سکیورٹی نظام کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔وائس پرنسپل نے لڑکی کی جان کو خطرے میں ڈال کر ذمے داری سے فرار اختیار کر لیا ہے۔
بھارت خواتین کے لیے ایک جیل بن چکا ہے، جہاں قومی جرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق ہر سال 30,000 سے زائد ریپ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔ بھارت میں ہر گھنٹے تقریباً 43 خواتین جنسی استحصال کا شکار ہوتی ہیں۔ حال ہی میں امریکا کی جاری کردہ نئی ٹریول ایڈوائزری نے بھی مودی سرکار کی ناکامی پر مہر ثبت کر دی ہے۔