کراچی:

شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری نے روایتی تعلیم سے پیشہ ورانہ تعلیم کی جانب سفر شروع کرتے ہوئے بی ایس نرسنگ اور ڈی پی ٹی (ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی) پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 اس سلسلے میں دونوں پروگرامز کی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل سے منظوری حاصل کرلی گئی ہے اور مالیاتی امور کے حوالے سے اس سلسلے میں متعلقہ اتھارٹی سے منظوری کے بعد آئندہ تعلیمی سیشن 2026 کے لیے مذکورہ دونوں پروگرام میں داخلے دیے جانے کی تیاری کی جارہی ہے۔

 اس بات کا انکشاف لیاری یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر حسین مہدی نے یونیورسٹی کے رجسٹرار کیپٹن (ر) رضا حیدر کے ہمراہ اپنے دفتر میں " ایکسپریس" سے بات چیت میں کیا۔

 اس موقع پر انھوں نے بتایا کہ سندھ ایچ ای سی کے اعتراض پر شعبہ بین الاقوامی تعلقات،  میڈیا سائنسز اور اسپورٹس سائنسز کے شعبوں میں داخلے روک دیے گئے تھے کیونکہ یہ شعبے بغیر مستقل اساتذہ کے ہی شروع کر دیے گئے تھے ہم نے ان شعبوں میں اساتذہ کی تقرری کے سلسلے میں وزیر اعلٰی سندھ سے اجازت مانگی ہے اور اتھارٹی کی منظوری آتے ہی ہم اشتہار جاری کر دیں گے امید ہے کہ تینوں متعلقہ شعبوں میں نئے سیشن کے لیے داخلے ہوسکیں گے۔

دوسری جانب یونیورسٹی میں گزشتہ 10 برس سے الحاق شدہ تعلیمی اداروں سے فیس وصول نہ کرنے کا انکشاف بھی ہوا ہے اور یونیورسٹی گزشتہ 10 برسوں سے الحاق شدہ کالجوں کے طلبہ کے امتحانات اپنے ہی اخراجات پر لے رہی تھی جس سے یونیورسٹی کو خطیر مالی خسارہ ہو رہا تھا۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے اس بات کی تصدیق کی ہے اور بتایا کہ موجودہ انتظامیہ متعلقہ الحاق شدہ کالجوں سے بقایاجات وصول کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے اور اس کی مد میں گزشتہ 3 ماہ میں 35 لاکھ روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں اس رقم کو یونیورسٹی کے ابتر انفراسٹرکچر پر خرچ کیا گیا۔

شعبہ جات کی راہداریوں میں اور کمرہ جماعت میں لائٹنگ کی گئی، رنگ روغن کیا گیا فالس سیلنگ لگائی گئی ہے نیا سینڈیکیٹ ہال بنایا گیا ہے جہاں روداد کی ریکارڈنگ کا انتظام بھی ہے اساتذہ کے بیٹھنے کے لیے معیاری نشست گاہ " لیاری جینز" کے نام سے بنائی گئی ہے جہاں خاص جمالیاتی حس کا خیال رکھا گیا ہے طلبہ کے لیے نیا اور معیاری کیفے ٹیریا بنایا جارہا ہے جبکہ جمنازیم ہال کی تزئین کی جارہی ہے۔

 وائس چانسلر نے بتایا کہ جب انہوں نے چارج سنبھال کر لیاری یونیورسٹی کا رخ کیا تو پہلے پہل انہیں ایسا محسوس ہوا کہ شاید وہ کسی غلط جگہ آگئے ہیں کلاس رومز میں پنکھے نہیں تھے بجلی کے تاریں لٹک رہی تھیں، چھتوں کا پلاسٹر جھڑ رہا تھا اور کھڑکیاں ٹوٹی ہوئی تھی یہ سب کچھ کسی یونیورسٹی کے شایان شان نہ تھا، لہٰذا وفاقی یا صوبائی حکومت سے کسی فنڈ کے بغیر اپنی مدد آپ کے تحت یونیورسٹی کی تعمیر و مرمت و تزئین و آرائش کے یہ کام کیے گئے ہیں تاکہ یہاں آنے والے طلبہ کو ایک بہتر اور معیاری تعلیمی ماحول مل سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: یونیورسٹی کے کے لیے گئی ہے ہے اور

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کی اگلی اقساط کیلئے شرائط مزید سخت کردیں



اسلام آباد:

آئی ایم ایف نے پاک بھارت کشیدگی کے سبب معیشت کو درپیش خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے قرض پروگرام کی اگلی اقساط کیلئے شرائط مزید سخت کردی ہیں.

ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی ایم ایف نے پاک بھارتی کشیدگی برقرار رہنے یا اس میں اضافہ ہونے کو معیشت کیلئے خطرہ قرار دیا ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے مالی سال کے بجٹ اہداف پر پالیسی سطح کے مذاکرات جاری ہیں آئی ایم ایف مشن نے ٹیکس ریونیو بڑھانے، اخراجات محدود کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آئی ایم ایف نے ماحولیاتی خطرات کے باعث الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ پر اور کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کو محدود کرنے پر زور دیا ہے۔ آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کو درپیش خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے قرض پروگرام کی اگلی اقساط کیلئے شرائط بھی مزید سخت کی ہیں۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ علاقائی کشیدگی بڑھنے سے کاروبار بھی متاثر ہوسکتا ہے، قرض پروگرام معاشی استحکام اور پائیدار ترقی کیلئے ڈیزائن کیا ہے پاکستان پروگرام پر مضبوطی سے کاربند رہنے کیلئے پرعزم ہے۔

آئی ایم ایف نے مزید کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا، غیریقینی صورتحال کے منفی خطرات میں کچھ کمی ضرور آئی ہے، آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عدم استحکام سے مالی، بیرونی اور اصلاحاتی ایجنڈا متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ امریکی اضافی ٹیرف کے بھی پاکستانی معیشت پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔

آئی ایم ایف نے خصوصی اقتصادی زونز کو حاصل ٹیکس مراعات بتدریج ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے بجلی اور گیس کے نرخوں میں بھی بروقت ایڈجسٹمنٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ کلائمیٹ فنڈز دوسرے اقتصادی جائزے کے بعد جاری کیے جائیں گے۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ارکان اسمبلی کو 3 گھنٹے کی بریفنگ؛ 80 منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • لیاری یونیورسٹی میں بے ضابطگیاں: اسسٹنٹ پروفیسر کی ڈگری جعلی، اعلیٰ افسر پر ہراسانی کا الزام
  • احسن اقبال کا مراد سعید کیخلاف ہرجانے کے کیس کا فیصلہ آج نہ سنایا جاسکا
  • آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کی اگلی اقساط کیلئے شرائط مزید سخت کردیں
  • طالبہ کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہونے پر لیاری یونیورسٹی کا افسر معطل، کیمپس میں داخلے پر پابندی
  • وزیراعظم یوتھ پروگرام نوجوانوں کو بااعتماد، خودمختار اور کارآمد شہری بنانے کیلئے ضروری وسائل، مہارتیں اور مواقع فراہم کر رہا ہے، سیدہ آمنہ بتول
  • لیاری یونیورسٹی؛ ہراسانی کے الزام میں اعلی افسر معطل، کیمپس آنے پر پابندی، نوٹیفکیشن جاری
  • پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف 26 نومبر احتجاج کیس کا دوبارہ ٹرائل شروع کرنے کی استدعا مسترد
  • آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا، آئندہ مالی سال سے متعلق پالیسی سطح کے مذاکرات شروع