اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )30 اکتوبر 2022 کو معید پیرزادہ نے پاکستان چھوڑا، جان کو لاحق خطرات کا دعویٰ کرتے ہوئے برطانیہ پہنچے، جہاں انہوں نے بیان دیا کہ وہ مسلسل مقام تبدیل کر رہے ہیں تاکہ خطرات سے بچ سکیں۔مگر حیرت انگیز طور پر ملک چھوڑنے کے دس ماہ سے بھی کم عرصے میں وہ امریکہ کے مہنگے علاقے پوٹومیک، میری لینڈ میں ایک 2 کنال کا پرتعیش گھر خریدنے میں کامیاب ہو گئے، جس کی قیمت $1.
05 ملین (یعنی 10 لاکھ 50 ہزار ڈالرتھی۔معید پیرزادہ نے سابقہ ٹوئٹر (ایکس)پر ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے برطانیہ میں اپنا پرانا خاندانی گھر فروخت کر کے یہ امریکی پراپرٹی خریدی۔تاہم، یوکے کمپنیز ہاؤس اور یوکے لینڈ رجسٹری سے حاصل شدہ عوامی ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ جائیداد ان کی
اہلیہ نے 2006 میں خریدی اور اپریل
2023 میں فروخت کی۔ لیکن یہ اثاثہ پاکستان میں کبھی ظاہر نہیں کیا گیا، جو پاکستان کے ٹیکس قوانین کے مطابق اثاثہ چھپانے کا واضح کیس بنتا ہے۔اس کے ساتھ ہی پاکستانی ریکارڈز سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی اہلیہ کی کوئی ظاہر شدہ آمدنی نہیں۔ صرف دس ماہ کے اندر انہوں نے سکیورٹی خطرات کا دعویٰ کیا اور پھر امریکہ کے پوش علاقے میں جائیداد خرید لی۔عوامی ریکارڈز سے پتہ چلتا ہے کہ ڈاکٹر معید حسن پیرزادہ — جو ایک صحافی اور یوٹیوبر ہیں — اور ان کی اہلیہ نے یہ لگژری گھر مشترکہ طور پر خریدا۔عمران خان کی برطرفی کے بعد، ڈاکٹر معید — جو برطانوی پاکستانی دوہری شہریت رکھتے ہیں — نے اپنے یوٹیوب چینل پر عمران خان کے حق میں مہم شروع کی۔ کچھ ہی عرصے بعد، انہوں نے گرفتاری کے خدشے کا اظہار کیا اور چپ چاپ پاکستان چھوڑ دیا۔https://www.homes.com پر موجود عوامی معلومات کے مطابق، یہ 2 کنال کا مکان 4 بیڈ روم، 2.5 باتھ روم، نجی دفتر، علیحدہ لیونگ اور فیملی رومز، ایک خوبصورت باغ اور دو الگ گیراج پر مشتمل ہے۔یہ مکان جولائی 2023 میں لسٹ ہوا اور 15 اگست 2023 کو نجمیٰ ناہید پیرزادہ اور معید حسن پیرزادہ کے نام منتقل ہوا۔اس کے بعد سے جائیداد کی مالیت میں $131,550 کا اضافہ ہو چکا ہے، اور موجودہ اندازاً قیمت $1.2 ملین بتائی جا رہی ہے۔homes.com کے مطابق، 1972 میں تعمیر شدہ یہ مکان $965,000 میں لسٹ ہوا تھا، مگر $1,055,000 میں خریدا گیا۔نیو لینڈ ریکارڈز کے مطابق، معید پیرزادہ اور ان کی اہلیہ نے موومنٹ مورگیج کے ساتھ $550,000 قرض) پر دستخط کیے، جس پر 6.78 فیصد سود طے ہوا۔جب اس نمائندے نے یہ سوال بھیجا کہ:”آپ نے $505,000 کی ڈاؤن پیمنٹ کس طرح کی؟”تو اس پر معید پیرزادہ نے X ٹوئٹر) پر جواب دیا کہ یہ رقم برطانیہ میں ان کے پرانے خاندانی گھر کی فروخت سے حاصل کی تھی۔یوکے لینڈ رجسٹری کے مطابق، ان کی اہلیہ نے 13 اکتوبر 2006 کو ایک جائیداد £420,000 میں خریدی۔بعد ازاں، اس پر 3 نومبر 2008 کو ایک چارج (یعنی قرض یا گروی) بھی رجسٹر ہوا۔یہ جائیداد 13 اپریل 2023 کو فروخت کی گئی — یعنی امریکی گھر کی خریداری سے پانچ ماہ قبل۔فروخت کی قیمت £885,000 تھی۔اس اثاثے کو 2006 سے 2023 تک کبھی بھی پاکستانی ٹیکس حکام کو ظاہر نہیں کیا گیا، حالانکہ پیرزادہ اور ان کی اہلیہ 1997 سے رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان ہیں۔امریکی جائیداد کی خریداری سے قبل، پیرزادہ نے مارچ 2023 میں ایم این پی ملٹی میڈیا ایل ایل سی کے نام سے ایک کمپنی رجسٹر کرائی۔ریاست میری لینڈ کے ریکارڈز کے مطابق، یہ کمپنی 3 مارچ 2023 کو رجسٹر ہوئی۔ستمبر 2023 میں کمپنی کا پتہ تبدیل کر کے نئے خریدے گئے لگژری گھر پر منتقل کر دیا گیا۔تاحال اس کمپنی نے کوئی سالانہ مالیاتی رپورٹ جمع نہیں کرائی۔معید پیرزادہ اور ان کی اہلیہ دونوں برطانیہ کے شہری ہیں اور امریکہ میں ریزیڈنٹ ایلین (گرین کارڈ ہولڈر) کی حیثیت سے مقیم ہیں۔پاکستان چھوڑنے سے قبل وہ گلوبل ویلج اسپیس نامی تنظیم چلاتے تھے۔معید پیرزادہ تو پاکستان میں ٹیکس دہندہ تھے، مگر ان کی اہلیہ نے 2022 تک کبھی کوئی ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرایا۔ان کے برطانوی اثاثے، لینڈ رجسٹری کا ریکارڈ، اور پاکستان کے ٹیکس دستاویزات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ جائیداد پاکستان میں ظاہر نہیں کی گئی۔اس نمائندے نے معید پیرزادہ کو 13 نکات پر مشتمل سوالنامہ ای میل، امریکی فون نمبر، اور پاکستانی واٹس ایپ نمبر پر بھیجا، لیکن انہوں نے جواب دینے کے بجائے صرف ٹوئٹر پر بیان جاری کیا:”ہم نے برطانیہ میں اپنا پرانا خاندانی گھر فروخت کیا اور قانونی بینکنگ ذرائع سے رقم منتقل کی۔” بعد ازاں دی نیوز نے پیرزادہ اور ان کی اہلیہ کو چار اضافی سوالات بھیجے، مگر ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا:وہ چارسوال مندرجہ ذیل تھے۔ کیا آپ اور آپ کی اہلیہ نجمیٰ ناہید پیرزادہ نے 13 اکتوبر 2006 کو NGL596292 نمبر کی پراپرٹی £420,000 میں خریدی تھی؟ اس وقت آمدنی کا ذریعہ کیا تھا؟کیا یہ جائیداد 13 اپریل 2023 کو £885,000 میں فروخت کی گئی؟ اس پر قرض (charge) کی رقم کتنی تھی؟کیا آپ دونوں 1997 سے پاکستان میں بطور ٹیکس دہندہ رجسٹرڈ ہیں؟2006 سے 2023 کے درمیان کیا آپ نے یہ جائیداد پاکستانی ٹیکس حکام کو ظاہر کی؟ Post Views: 3
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ:
پیرزادہ اور ان کی اہلیہ
ان کی اہلیہ نے
معید پیرزادہ
پاکستان میں
پیرزادہ نے
یہ جائیداد
انہوں نے
فروخت کی
کے مطابق
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام
آئی ایم ایف نے لگ بھگ 50 کے شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں، چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی
ڈسکوز کی نجکاریکیلئے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ، سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے،زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا،ذرائع
پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔