پولی گرافک ٹیسٹ سے پھر انکار، ڈیل کی سب باتیں جھوٹ: بانی پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
اسلام آباد (نیٹ نیوز) عمران خان نے 9 مئی کے مقدمات میں شامل تفتیش ہونے سے مسلسل تیسرے وز انکار کر دیا۔ سابق وزیراعظم نے لاہر پولیس کی ٹیم کے ساتھ شامل تفتیش ہونے سے تیسرے روز بھی انکار کردیا اور انہوں نے پولی گراف، فوٹو گرامیٹک اور وائس میچنگ ٹیسٹ بھی نہیں کرائے۔ لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم ڈی ایس پی آصف جاوید کی سربراہی میں اڈیالہ جیل پہنچی تھی۔ تفتیشی ٹیم بانی کے 9 مئی کیکیسز میں پولی گرافک ٹیسٹ فوٹو گرامیٹک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کرنے تھے تاہم ان کے انکار کے بعد لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم تیسرے روز بھی بغیر ٹیسٹ کے واپس روانہ ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق عمران نے کہا کہ دو مرتبہ انکار کر چکا ہوں میں نے کسی تفتیش یا ٹیسٹ میں پیش نہیں ہونا۔ ڈی ایس پی جاوید آصف نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ اگر ٹیسٹ نہیں ہوں گے تو انصاف کے تقاضے کیسے پورے ہونگے۔ علاوہ ازیں اڈیالہ جیل میں علی امین گنڈا پور کی بانی پی ٹی آئی سے ڈھائی گھنٹے کی ملاقات ہوئی۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں پارٹی امور اور صوبائی معاملات پر گفتگو ہوئی۔ ملاقات کے دوران بجٹ پر بھی مشاورت ہوئی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین کا کہنا تھا کہ میں آئین کی بالادستی ہونی چاہئے ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا اس کی واپسی ہماری نہیں ملک کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے کہا کہ ہمارے لوگوں کی بانی سے ملاقات نہیں ہونے دی گئی تو آئی ایم ایف کی شرائط پر ہم ساتھ نہیں دیں گے۔ ہماری جنگ جاری ہے ہم بانی پی ٹی آئی کو ہر حالت میں رہا کرائیں گے۔ اگر انہیں مذاکرات کرنے ہیں تو بانی دستیاب ہیں۔ اب سسم کو سمجھ آجانی چاہئے کہ ڈنڈے کے زور پر یہ نہیں چل سکی۔ بانی کو حکومتی معاملات اور بجٹ کے بارے میں بریف کیا۔ وکلاء صحافیوں اور اہلخانہ سے گفتگو میں بانی نے کہا کہ میرے ساتھ جو ڈیل کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ کوئی ڈیل ہوئی ہے نہ ہی ڈیل کے حوالے سے بات چیت جاری ہے، یہ سب جھوٹ ہے۔ میں خود اسٹیبلشمنٹ کو دعوت دے رہاہوں کہ اگر پاکستان کے مفاد میں بات کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کی فکر ہے تو آکر بات کریں۔ اس وقت ملک کو بیرونی خطرات، بڑھتی ہوئی دہشتگردی اور معیشت کی بحالی کے لئے اکٹھا ہونا پڑے گا جب کہ میں نہ پہلے اپنے لیے کچھ مانگ رہا تھا نہ اب مانگوں گا۔ ہماری فورسز خصوصا ایئرفورس نے جس طرح مودی کے عزائم کوناکام بنایا ہے اس کے بعد مجھے خدشہ ہے کہ وہ اب مزید حماقت کرے گا جس کے لئے ہمیں بطور قوم تیار رہنا چاہئے۔ پاکستان میں اس وقت ایسا ماحول بنا دیا گیا ہے کہ قانون صرف کمزور کے لئے ہے طاقتور کے لئے نہیں یہی نظام کی سب سے بڑی خرابی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بانی سے ملاقات نہ ہونے کا غصہ ؛ علی امین گنڈا پور نے پارٹی رہنماؤں کو منافق قرار دے دیا
ویب ڈیسک : وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور آج پھر اپنی ہی جماعت پر برس پڑے اور کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، پارٹی کی اندرونی تقسیم عمران خان سے ملاقاتوں میں رکاوٹ ہے۔
راولپنڈی میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو باہر لانے کے لیے جتنی کوشش میں نے کی کسی نے نہیں کی، ملکی تاریخ کے بڑے مارچ اور جلسے کیے۔ کیا ریاست سے کوئی لڑ سکتا ہے؟ عمران خان نے کئی بار کہا مذاکرات کے لیے تیار ہوں تو بیٹھیں بات کریں، بات اسی سے ہوگی جس کے پاس اختیار ہے۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو گرایا گیا، کیا اس کے ذمہ دار افغان مہاجرین تھے؟ ہم اپنے صوبے میں کوشش کر رہے ہیں افغان مہاجرین کو عزت اور روایات کے ساتھ واپس بھیجیں۔ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے دور میں دہشت گردی ختم ہو گئی تھی، دہشت گردی کے واقعات میں حالیہ اضافہ تشویشناک ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہاکہ پارٹی کی اندرونی تقسیم کی وجہ سے ملاقاتیں روکی جا رہی ہیں، پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، بار بار ملاقات کی درخواستیں کیں مگر روکا گیا، پارٹی میں بعض افراد ایجنڈا چلا رہے ہیں انہیں خبردار کر رہا ہوں آپ پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں
ان کا کہنا تھا کہ جھوٹے الزامات اور سیاسی پروپیگنڈا ہمارے نقصان کا سبب ہے، بجٹ سے پہلے سیاسی دباؤ کے باعث بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات درکار تھیں۔دوسری جانب علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو آج بھی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی۔