عمران خان کا تیسری مرتبہ پولی گراف ٹیسٹ کرانے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
ذرائع کا بتانا ہے کہ تفتیشی ٹیم کو بانی پی ٹی آئی کا 9 مئی کے کیسز میں پولی گراف ٹیسٹ کرنا تھا تاہم انہوں نے ایک بار پھر پولی گراف ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا جس کے بعد لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گئی۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے تیسری مرتبہ پولی گراف ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا۔ ذرائع کے مطابق لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم ڈی ایس پی آصف جاوید کی سربراہی میں اڈیالہ جیل پہنچی۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ تفتیشی ٹیم کو بانی پی ٹی آئی کا 9 مئی کے کیسز میں پولی گراف ٹیسٹ کرنا تھا تاہم عمران خان نے ایک بار پھر پولی گراف ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا جس کے بعد لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گئی۔ واضح رہے کہ لاہور پولیس 3 روز سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا پولی گراف، فوٹو گرامیٹک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کرنے اڈیالہ جیل جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پولی گراف ٹیسٹ کرانے سے انکار لاہور پولیس تفتیشی ٹیم اڈیالہ جیل بانی پی ٹی
پڑھیں:
عمران خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ استعمال کرنے والے کا نام بتانے سے انکار
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے ایف آئی اے کی ٹیم کو اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ استعمال کرنے والے شخص کا نام بتانے سے صاف انکار کر دیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے عمران خان کے ٹوئٹر (ایکس) اکاؤنٹ سے ریاست مخالف مواد پوسٹ ہونے پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اسی سلسلے میں ایف آئی اے کی تین رکنی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی اور عمران خان سے پوچھ گچھ کی۔
پوچھے گئے سوالات
ایف آئی اے کی ٹیم، جس کی قیادت ایاز خان کر رہے تھے، نے عمران خان سے پوچھا
آپ کا سوشل میڈیا (ایکس/ٹوئٹر) اکاؤنٹ کون چلاتا ہے؟
کہاں سے اسے آپریٹ کیا جاتا ہے؟
کیا آپ نے کسی اور کو اس اکاؤنٹ تک رسائی دی ہے؟
کیا آپ جانتے ہیں کہ وہاں سے جو پوسٹس ہوتی ہیں، وہ ریاست مخالف ہو سکتی ہیں؟
عمران خان کا جواب
عمران خان نے تمام سوالات سننے کے بعد دو ٹوک انداز میں کہا میرا سوشل میڈیا اکاؤنٹ کون استعمال کرتا ہے، میں نہیں بتاؤں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی سوال پوچھنا ہے تو تحریری طور پر دیا جائے اور جواب وہ اپنے وکلاء کی موجودگی میں دیں گے۔
ایف آئی اے ٹیم کا دورہ
ایف آئی اے سائبر کرائمز کی ٹیم ایک گھنٹے سے زائد اڈیالہ جیل میں موجود رہی، مگر عمران خان کی جانب سے اکاؤنٹ ہینڈلر کے بارے میں کوئی معلومات نہ مل سکیں۔