امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے یورپی یونین پر یکم جون سے پچاس فیصد ٹیرف عائد کردیا۔ یورپی یونین سے ہماری بات چیت اچھی نہیں رہی۔ اگر کوئی چیز امریکا میں بنی تو کوئی ٹیرف نہیں ہوگا۔۔ ٹرمپ نے ایپل پر بھی بھارت میں مینوفیکچرنگ کے باعث پچیس فیصد ٹیرف کی دھمکی دے دی ہے۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ یورپی یونین کے ساتھ معاملات کرنا نہایت مشکل ثابت ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی تجارتی رکاوٹیں، ویٹ ٹیکس، کارپوریٹ جرمانے، غیر مالیاتی تجارتی رکاوٹیں، امریکی کمپنیوں کے خلاف غیر منصفانہ اور بلاجواز مقدمے اور دیگر عوامل نے امریکا کے ساتھ سالانہ 25 کروڑ ڈالر سے زائد کا تجارتی خسارہ پیدا کیا ہے، جو کہ بالکل ناقابل قبول ہے۔
ٹرمپ نے یورپی یونین کے ساتھ جاری مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ ان کے ساتھ ہماری بات چیت کسی نتیجے پر نہیں پہنچ رہی۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ لہٰذا میں یکم جون 2025 سے یورپی یونین پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی سفارش کر رہا ہوں۔
ٹرمپ نے وضاحت کی کہ اگر کوئی چیز امریکا میں تیار یا بنائی گئی ہوگی تو اس پر کوئی ٹیرف نہیں ہوگا۔
اس سے قبل اپریل میں ٹرمپ نے یورپی یونین پر 20 فیصد جوابی ٹیرف عائد کیا تھا جسے بعد میں منسوخ کردیا گیا تھا۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: یورپی یونین پر فیصد ٹیرف ٹیرف عائد کے ساتھ

پڑھیں:

سبز رنگ ،چین-یورپی یونین تعاون کا نمایاں رنگ ہے ،چینی وزارت خارجہ

سبز رنگ ،چین-یورپی یونین تعاون کا نمایاں رنگ ہے ،چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 July, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں چین اور یورپ کے درمیان سبز اور کم کاربن کی ترقی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کا تعلق ہر ملک، ہر فرد کی بقا اور انسانیت کے مستقبل اور تقدیر سے ہے ، اسی لئے تمام ممالک کو اس مسئلے سے نمٹنے کی کوشش کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اپنے توانائی کے ڈھانچے کو ایڈجسٹ کرتے ہوئے اور سبز ترقی کو فروغ دیتے ہوئے ، چین نے عالمی آب و ہوا کی حکمرانی میں فعال حصہ لینے کے لئے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ سبز رنگ چین-یورپی یونین تعاون کا نمایاں رنگ ہے. چین اور یورپی یونین دونوں کم کاربن منتقلی اور سبز ترقی کے فروغ کے فعال حمایتی ہیں اور موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن پر مبنی بین الاقوامی آب و ہوا کی حکمرانی کے نظام کو مضبوطی سے برقرار رکھے ہوئے ہیں.

انہوں نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے میں چین اور یورپی یونین کے درمیان مشترکہ مفادات اور تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔چینی ترجمان کا کہنا تھا کہ چین ماحول دوست اور کم کاربن منتقلی میں تعاون کو مضبوط بنانے اور عالمی آب و ہوا کی حکمرانی میں مثبت کردار ادا کرنے کے لئے یورپی یونین کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک بھارت تعلقات میں مشاورت سے اختلافات کو دور کرنے کے حامی ہیں ، چینی وزارت خارجہ برکس میکانزم ترقی پذیر ممالک کے درمیان تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے، چینی وزارت خارجہ چین کے زرمبادلہ کے ذخائر 3.3174 ٹریلین ڈالر تک جا پہنچے دنیا ایک صدی کی تیز  تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، چینی وزیر اعظم حکومت اور اسٹیٹ بینک کے سخت فیصلوں سے معیشت بحال ہوئی، گورنر اسٹیٹ بینک پاکستان سٹاک مارکیٹ میں نیا ریکارڈ، انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو گیا شی جن پھنگ کی ماحولیاتی تہذیب پر منتخب تحریریں نامی کتاب کی پہلی جلد کی اشاعت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان، جنوبی کوریا سمیت 14 ممالک پر یکم اگست سے 25 فیصد ٹیرف نافذ کرنے کا عندیہ دے دیا
  • جاپان سمیت مختلف ممالک پر نئے امریکی ٹیرف کا اعلان، تفصیلات سامنے آگئیں
  • برکس گروپ نے دوسرے ممالک کو کمزور کرنے کیلئے کبھی کام نہیں کیا، کریملن کا ردعمل
  • برکس گروپ کے رکن ممالک پر 10 فیصد اضافی ٹیکس عائد کریں گے.صدرٹرمپ
  • یورپی یونین تجارتی معاملات کا’’مصالحتی کوڈ‘‘، عالمی تجارت کے لئے بہترین حوالہ
  • سبز رنگ ،چین-یورپی یونین تعاون کا نمایاں رنگ ہے ،چینی وزارت خارجہ
  • جو ممالک برکس کی امریکہ مخالف پالیسیوں کی حمایت کریں گے ان پر 10 فیصد اضافی ٹیرف یعنی درآمدی ٹیکس عائد کیا جائے گا،ٹرمپ
  • ’برکس‘ کی امریکا مخالف پالیسی پر عمل کرنے والے ممالک پر 10 فیصد اضافی ٹیکس لگائیں گے، ٹرمپ
  • چین کا جوابی اقدام : یورپی کمپنیوں پر طبی آلات کی خریداری میں پابندیاں عائد
  • چین کی جانب سے سرکاری خریداری میں یورپی یونین سے درآمد شدہ طبی آلات کے حوالے سے اقدامات