اسپتالوں کو لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ کیلئے کے-الیکٹرک سے بات چیت جاری ہے، میئر کراچی
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
کراچی:
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شہر میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ کے پیش نظر اسپتالوں کو لوڈ شیڈنگ سے استثنیٰ کے لیے کے-الیکٹر سے بات چیت جاری ہے۔
سوبھراج اسپتال کراچی میں نیونیٹل آئی سی یو کے افتتاح کے موقع میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ اسپتالوں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دلوانے کے لیے کے-الیکٹرک سے بات چیت جاری ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ مستقبل میں بجلی کے بحران سے بچنے کے لیے سولرائزیشن منصوبے پر بھی کام تیز کر دیا گیا ہے۔
کراچی میں جاری طویل دورانیے کی بجلی کی بندش نہ صرف شہریوں کے لیے پریشانی کا باعث بن رہی ہے بلکہ اسپتالوں میں داخل مریضوں کے لیے بھی اذیت بن رہی ہے اور اسی صورت حال کے پیش نظر میئر کراچی نے کے-الیکٹرک سے اسپتالوں کو لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ کی بات کی ہے۔
میئر کراچی نے اس موقع پر زور دیا کہ اسپتالوں میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی ناگزیر ہے، اور اس کے لیے محکمہ صحت کے ساتھ مل کر کے-الیکٹرک سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ کی لائن حاصل کی جا سکے جبکہ سولر سسٹمز کی تنصیب پر بھی کام ہو رہا ہے۔
وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے سوبھراج اسپتال میں جدید نوزائیدہ نگہداشت یونٹ کا افتتاح کیا، اس موقع پر سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، ایس آئی سی ایچ این کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر جمال رضا اور سابق نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد نیاز بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر عذرا فضل نے کہا کہ اب سوبھراج اسپتال میں پیدا ہونے والے بچوں کو جناح یا سول اسپتال منتقل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ یہاں جدید سہولیات سے آراستہ آئی سی یو دستیاب ہے، یونٹ میں 25 انکیوبیٹرز اور وینٹی لیٹرز موجود ہیں، جہاں 600 گرام تک کے کم وزن بچے زیرِ علاج ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کورنگی کے بعد اعظم بستی اور جامشورو میں بھی نیونیٹل یونٹس قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ کم وزن بچوں کی اموات میں کمی لائی جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے الیکٹرک سے اسپتالوں کو لوڈشیڈنگ سے میئر کراچی نے کہا کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد؛ اسپتالوں کے فضلات منتقل کرنے کیلئے خصوصی گاڑیاں متعارف
وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ اسپتال سے فضلہ منتقل کرنے کیلئے گاڑیاں فراہم کی جارہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مصطفی کمال نے یلو ویسٹ ویہکلز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ آج انڈس اسپتال کے تعاون سے انسانوں کو بیماری سے بچانے کا اقدام اٹھایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے اگر احتیاط نہیں کریں گے تو بیماریاں گھیر لیں گے۔ ہمارا کام بیماری سے بچانا پہلی ترجیح ہے،علاج دوسری ترجیح ہوگی۔ ہماری ترجیح الٹ تھی،ہم علاج پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گلی کوچوں اور گھروں سے بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ 68 فیصد بیماریاں صرف آلودہ پانی پینے سے لاحق ہوتی ہیں یا اننتقال۔خون بھی بیماریوں کا سبب ہے۔ علاوہ ازیں اسپتال کا فضلہ بھی خطرناک ہے،یہ فضلہ جہاں سے گزرتا ہے ہر طرف بیماری ہھیلاتا ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اسپتال کے فضلے کو اسپتال سے منتقل کرنے کا مناسب انتظام نہیں۔ آج ڈونرز کی مدد سے 15 اضلاع کے لئے گاڑیاں تیار کرکے ان کے حوالے کی جارہی ہیں۔ یہ اسپتالوں کے انفیکیشن والے فضلے کو اٹھانے والے یلو وینز ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس بیماریوں سے بچانے کا نظام ہی نہیں ہے۔ کراچی تک لوگ آلودہ پانی پی رہے ہیں۔ ہمارا ماحول ہمیں بیمار کررہا ہے۔