بجٹ 2025-26 :یوٹیوبرز ٹک ٹاکرز پر ٹیکس لگانے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک: بجٹ2025-26 میں یوٹیوبرز اور ٹک ٹاکرز پر ٹیکس لگانے کی تجویزسامنے آگئی۔
مالی سال 2025-26 کا بجٹ 10 جون کو پیش ہونے جارہا ہے، اورذرائع کے مطابق انسٹی ٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان نے تجویز دی ہے کہ یوٹیوب، ٹک ٹاک اور دیگر پلیٹ فارمز سے حاصل ہونے والی آمدنی پر 3.5 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے،اس تجویز کا مقصد حکومت کے خزانے میں 52.
آئی جی پنجاب کا لاہور قلندر کو جیت کی مبارکباد
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس تجویزپر حکومت سنجیدگی سے غور کررہی ہے، اور امکان ہے کہ آنے والے بجٹ میں اس پر باقاعدہ اعلان ہوجائے گا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بدین ڈگری کالج میں آلوہ پانی کی فراہمی، ہزاروں بچے متاثر ہونے لگے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بدین(نمائندہ جسارت)گورنمنٹ اسلامیہ ڈگری کالج بدین میں آلودہ پانی کی فراہمی،ہزاروں بچے مضر صحت زہر آلودہ پانی پینے پر مجبور ، حکومت اور انتظامیہ کی فوری اقدامات کی اپیل ۔بدین ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز میں ضلع کی سب سے بڑے تعلیمی ادارے گورنمنٹ اسلامیہ ڈگری کالج بدین میں زیر تعلیم ہزاروں بچوں کو پینے کا صاف پانی دستیاب نہ ہونے پر کالیج کی انتظامیہ نے کالج میں فراہم کیے جانے والے پینے کے پانی کے غیر معیاری اور انسانی صحت کے لیے خطرناک ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ سرکاری اداروں سے فوری اقدامات کی اپیل کی ہے۔ گورنمنٹ ڈگری اسلامیہ کالج بدین کے پرنسپل پروفیسر عبدالحمید جونیجو کے مطابق پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کالج کو فراہم کیا جانے والا پانی عالمی اور قومی معیار کے مطابق محفوظ نہیں ہے، جبکہ پانی میں جراثیمی آلودگی کی سطح خطرناک حد تک زیادہ پائی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پانی کی (Turbidity 40 NTU) ریکارڈ کی گئی ہے، جو عالمی ادار? صحت کی مقرر کردہ حد 5 این ٹی یو سے آٹھ گنا زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ الکلینٹی اور بائی کاربونیٹ کی سطح بھی معمول سے کہیں بڑھ کر ہے، جو گردوں اور معدے کے امراض کا سبب بن سکتی ہے۔ پانی میں ٹوٹل کولیفورم اور ای کولی جیسے نقصان دہ جراثیم کی موجودگی بھی ثابت ہوئی ہے، جو ٹوٹی پھوٹی پائپ لائنوں اور گندے پانی کے رساؤ کا نتیجہ قرار دی جا رہی ہے۔ جبکہ ماہرین کے مطابق اس قسم کی آلودگی صاف پانی کے قومی اور بین الاقوامی معیار کی سنگین خلاف ورزی ہے، جبکہ یہ صورتحال سندھ پبلک ہیلتھ ایکٹ 2014، پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 1997، (WHO) اور (PSQCA) کے معیار کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔ کالج انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ پانی میں موجود ای کولی (E. coli) اور دیگر جراثیم سنگین بیماریوں جیسے ٹائی فائڈ، ہیضہ، اسہال اور ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ کا بڑا سبب بن سکتے ہیں۔