اینٹی اسموگ آپریشن کے باوجود لاہور آلودہ ترین شہر، ’یہ پنجاب حکومت کر کیا رہی ہے؟‘
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
پنجاب بھر، خصوصاً لاہور میں سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی اسموگ ایک سنگین ماحولیاتی مسئلہ بن چکی ہے۔ فضائی آلودگی کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر پنجاب حکومت کی جانب سے اسموگ پر قابو پانے کے لیے ایک جامع اور بھرپور گرینڈ آپریشن جاری ہے، جس میں جدید ٹیکنالوجی اور نگرانی کے نظام کو شامل کیا گیا ہے۔
پہلی بار صوبائی تاریخ میں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کی پیش گوئی کے نظام کے تحت کارروائیاں عمل میں لائی جا رہی ہیں، جبکہ موسمیاتی ڈیٹا سینٹر کے ذریعے اسموگ کے ’ہاٹ اسپاٹس‘ کی بروقت نشاندہی کر کے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صوبائی حکومت کے اینٹی اسموگ گرینڈ آپریشن کے باوجود لاہور دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر قرار
آپریشن کے دوران اسموگ کنٹرول کرنے والی مشینری، ایئر کوالٹی مانیٹرز اور اسموگ گنز کا استعمال کیا جا رہا ہے، جبکہ فضائی نگرانی کے لیے ڈرونز بھی استعمال میں لائے جا رہے ہیں۔
پنجاب حکومت نے دیوالی کے دوران فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لئے جامع پلان پر عملدرآمد شروع کر دیا امرتسر، لدھیانہ اور ہریانہ سے آنے والی ہوائیں فضا میں آلودگی لائیں گی، لاہور کا AQI 210 سے 230 تک رہنے کا امکان، آلودہ ہاٹ اسپاٹس پر اینٹی سموگ گنز اور پانی کے چھڑکاؤ کا آپریشن رات سے… pic.
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) October 20, 2025
ماحولیاتی بہتری کے لیے حکومت نے متعدد سخت اقدامات بھی اٹھائے ہیں، جن میں تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی، لکڑی اور کوئلے سے چلنے والے ہوٹلوں کی بندش، اور بھاری گاڑیوں خصوصاً ٹرکوں اور مال بردار ٹرانسپورٹ کی آمد و رفت پر پابندیاں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: آلودگی میں کمی کے لیے اسموگ ٹاور کا تجربہ ناکام، مطلوبہ نتائج نہ مل سکے
تاہم، ان تمام اقدامات کے باوجود لاہور ایک مرتبہ پھر دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔ حالیہ دنوں میں لاہور کو عالمی سطح پر فضائی آلودگی کے حوالے سے دوسرے نمبر پر قرار دیا گیا ہے، جو کہ شہریوں کی صحت اور ماحولیاتی نظام کے لیے تشویشناک امر ہے۔
صارفین بھی اس پر مختلف تبصرے کرتے نظر آتے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ صوبائی حکومت کے اینٹی اسموگ گرینڈ آپریشن کے باوجود لاہور دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت کے اینٹی اسموگ گرینڈ آپریشن کے باوجود لاہور دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر قرار#Lahore #Punjab #Smoj pic.twitter.com/2ICd306mwX
— Real Khattak (@FaizanUmer50457) October 19, 2025
ثمینہ پاشا نے کہا کہ پنجاب حکومت خود کو خود ہی خراج تحسین پیش کر رہی تھی کہ ہم نے آلودگی کا مسئلہ حل کر لیا۔
کل تو پنجاب حکومت خود کو خود ہی خراج تحسین پیش کر رہی تھی کہ ہم نے آلودگی کا مسئلہ حل کر لیا!???? https://t.co/TpbrZ1sLmP
— Samina Pasha (@pasha_samina) October 19, 2025
شیراز احمد شیرازی کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے اسموگ اور فضائی آلودگی پر قابو پانے کے تمام دعوے غلط ثابت ہو گئے، پاکستان کے آلودہ ترین 10 شہریوں میں پنجاب کے 7 شہر شامل، فیصل آباد پہلے، لاہور دوسرے نمبر پر آگیا۔
پنجاب حکومت کے سموگ اور فضائی آلودگی پر قابو پانے کے تمام دعوے ٹھس
پاکستان کے آلودہ ترین 10 شہریوں میں پنجاب کے 7 شہر شامل، فیصل آباد پہلے، لاہور دوسرے نمبر پر آگیا pic.twitter.com/acczGCPC3z
— Sheraz Ahmad Sherazi (@Sherazi_Silmian) October 19, 2025
ایک صارف کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت فضائی آلودگی پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے۔ دعوے تو بہت کیے گئے، مگر عملی اقدامات کہیں دکھائی نہیں دیے۔ لاہور شہر اس وقت دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر ہے، جو حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
پنجاب حکومت فضائی آلودگی پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے. دعوے تو بہت کئے گئے، مگر عملی اقدامات کہیں دکھائی نہیں دئے. لاہور شہر اس وقت دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر ہے، جو حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے. pic.twitter.com/02Y7vl1bPw
— Hafiz Farhat Abbas (@FarhatAbbas_PTI) October 19, 2025
شفیق نامی صارف نے طنزاً لکھا کہ پنجاب اتنا ستھرا ہوگیا ہے کے لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی دوسرے نمبر پے ہے۔
پنجاب اتنا ستھرا ہوگیا ہے کے لاھور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی دوسرے نمبر پے ہے۔ https://t.co/NZ1G0mg6TA
— shafiq (@socialistppp) October 9, 2025
اختر رانا نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی اسموگ ختم کرنےکے لیے منگوائی گئی قیمتی مشینری کےکام کرنے سےہہلے لاہور کا ائیرکوالٹی انڈیکس 92 پر تھا، مگر جب سے یہ مشینری لگائی ہےلاہورکی آلودگی کا انڈیکس بڑھ کر207 پرپہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اورمنصوبہ ناکام ہو گیا ہے لاہورکی آلودگی تو کم نہیں ہوئی مگرکروڑوں کاکمیشن ضروربن گیا ہوگا۔
پنجاب حکومت کی سموگ ختم کرنےکیلئے منگوائ گئ قیمتی مشینری کےکام کرنے سےہہلے لاہور کا ائیرکوالٹی انڈیکس 92 پر تھا- مگر جب سے یہ مشینری لگائ ہےلاہورکی آلودگی کا انڈیکس بڑھ کر207 پرپہنچ چکا ہے
ایک اورمنصوبہ ناکام-لاہورکی آلودگی تو کم نہیں ہوئ مگرکروڑوں کاکمیشن ضروربن گیاہوگا ???? pic.twitter.com/c7Bz9sgeIz
— AkhtarRana (@RanaAH22) October 19, 2025
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ اسموگ کی خوشنمائی سیزن سے پہلے ہی غبارہ پھٹ گیا۔ سوال یہ ہے آیا جو سرمایہ کاری کی گئی وہ مفید ہے کہ نہیں؟ یا ٹیکس پئیر کا پیسہ ضائع ہو گیا ہے۔
اسموگ کی خوشنمائ سیزن سے پہلے ہی غبارہ پھٹ گیا۰ سوال یہ ہے آیا جو سرمایہ کاری کی گئ وہ مفید ہے کہ نہیں؟ یا ٹیکس پئیر کا پیسہ ضائع https://t.co/fuIUkz0W3P
— Muzzammil Aslam (@MuzzammilAslam3) October 19, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسموگ لاہو میں اسموگ لاہور لاہور آلودہ ترین شہر مریم نواز وزیراعلٰی پنجابذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسموگ لاہو میں اسموگ لاہور لاہور ا لودہ ترین شہر مریم نواز دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں فضائی آلودگی پر قابو پانے آپریشن کے باوجود لاہور پنجاب حکومت اینٹی اسموگ لاہور دنیا آلودگی کا کہ پنجاب حکومت کے حکومت کی گیا ہے کے لیے
پڑھیں:
لاہور میں اسموگ کی شدت برقرار، فضائی معیار خطرناک حد کے قریب پہنچ گیا
لاہور:پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اسموگ کی شدت برقرار ہے جب کہ فضائی معیار بھی خطرناک حد کے قریب پہنچ گیا ہے۔
اسموگ نگرانی اور پیشگی نظام کی تازہ رپورٹ کے مطابق لاہور میں فضائی آلودگی کی صورتحال آج دوپہر 12 بجے تک تشویشناک حد تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔ محکمہ ماحولیات کے مطابق بھارت سے چلنے والی آلودہ مشرقی ہواؤں کے باعث لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 185 تک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں دیوالی کی تقریبات کے دوران شام کے اوقات میں فضائی آلودگی میں عارضی اضافہ متوقع ہے، تاہم ای پی اے کی جانب سے لاہور کی فضائی کیفیت کی مسلسل نگرانی جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا درجہ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے جب کہ ہواؤں کی رفتار 6 کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے کا امکان ہے، جس میں وقفے وقفے سے معمولی تبدیلی دیکھی جا سکتی ہے۔
شہر میں بارش کے کوئی امکانات نہیں ہیں جس کے باعث قدرتی طور پر آلودگی میں کمی کا امکان بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ رپورٹ کے مطابق کم رفتار ہوائیں، فضائی دباؤ اور درجہ حرارت میں تبدیلی اے کیو آئی میں اضافے کی بنیادی وجوہات ہیں جب کہ بعض علاقوں میں آلودگی کے عارضی پیچز بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
متعلقہ محکموں اور ماہرین نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ دھوئیں یا آلودگی کے کسی بھی غیر معمولی اخراج کو فوری طور پر 1373 پر رپورٹ کریں۔ ترجمان کے مطابق ای پی اے مکمل طور پر انسدادِ اسموگ ایکشن پلان پر عملدرآمد یقینی بنا رہا ہے۔