پیپلز پارٹی وہ جماعت نہیں جو ہر روز اتحاد توڑنے کی بات کرے، ندیم افضل چن
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیئر رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی صرف عوامی مفاد اور اپنے لیے عزت مانگتے ہیں، یہ وہ جماعت نہیں جو ہر روز اتحاد توڑنے کی بات کرے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی کشیدگی: مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کا افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل حل کرنے پر اتفاق
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ ایک ماہ بعد سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس دوبارہ طلب کیا جائے گا، جس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر مزید مشاورت کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ذمہ دارانہ سیاست کی ہے اور کبھی اتحاد توڑنے کی روش اختیار نہیں کی۔ ’ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ حکومتی پالیسیوں پر پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لیا جائے۔ جب حکومت کو ضرورت پیش آئی تو بلاول بھٹو کو قیادت کے طور پر آگے بھیجا گیا، ہم چاہتے ہیں کہ وہی جذبہ قائم رہے۔‘
ندیم افضل چن نے واضح کیاکہ پیپلز پارٹی کسی وزارت یا عہدے کی طلبگار نہیں، بلکہ صرف ملکی مفاد میں کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہر بحران میں حکومت کا ساتھ دیا اور توقع رکھتی ہے کہ حکومت بھی تمام معاملات میں اسے اعتماد میں لے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی حالیہ کوآرڈینیشن کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
انہوں نے تجویز دی کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ ملا کر پنجاب میں بلدیاتی نظام تشکیل دیا جائے تاکہ جمہوری نظام مضبوط ہو اور عوامی نمائندگی نچلی سطح تک پہنچ سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پیپلز پارٹی حکومتی اتحاد سیاسی کشیدگی ندیم افضل چن وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی حکومتی اتحاد سیاسی کشیدگی ندیم افضل چن وی نیوز کہ پیپلز پارٹی ندیم افضل چن
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے حکومت کو وعدوں پر عملدرآمد کیلئے 1 ماہ دیدیا: شیری رحمٰن
شیری رحمٰن—فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کا ساتھ دیا، ہم نے کوئی مراعات نہیں مانگیں، حکومت کو وعدے پر عمل درآمد کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں شیری رحمٰن نے کہا کہ جن وعدوں پر عمل نہیں کیا گیا، ان پر وزیرِ اعظم شہباز شریف کو مزید وقت دینے کی بات ہوئی ہے، اگلے ماہ پھر اجلاس میں وعدوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے وزیرِ اعظم سےملاقات پر بریفنگ دی، ملک میں غربت کا مقابلہ کرنا ہماری لیے ضروری ہے، جہاں جہاں سیلاب آیا ہم نے ریلیف کا مطالبہ کیا۔
پی پی رہنما نے کہا کہ بلاول بھٹو نے متاثرہ علاقوں کے دورے کیے، امداد تقسیم کی، وفاقی حکومت کو سراہتے ہیں، بلاول بھٹو کی تجاویز مانی گئیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ سانحۂ کارساز کسی سیاسی جماعت پر سب سے بڑا حملہ تھا، پیپلز پارٹی ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنی رہی، ہم اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ پیپلز پارٹی دہشت گردی سے متعلق تمام چیلنجز کو سمجھتی ہے، ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی اور ہمیشہ آواز اٹھائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہم سب یک زبان ہیں، بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں اس وقت دہشت گردی ہو رہی ہے، 18 اکتوبر کو پیپلز پارٹی کونشانہ بنایا گیا تھا۔
پی پی رہنما نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے بجلی کے بل معاف کیے گئے جو قابلِ تحسین ہے، بلاول بھٹو کا مطالبہ تھا کہ سیلاب متاثرین کے بل معاف کیے جائیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کارکن گلگت بلتستان، آزاد کشمیر میں کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، جہاں جہاں سیلاب آیا ہم نے ریلیف کا مطالبہ کیا۔