سیاحت کے فروغ کیلیے لاہور تا شیخوپورہ ڈبل ڈیکر بس سروس کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251020-08-16
لاہور (آن لائن)حکومت پنجاب نے صوبے میں سیاحت کے فروغ کے لیے لاہور سے شیخوپورہ کے لیے 2 ڈبل ڈیکر بسوں کی سروس کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ پنجاب ٹورازم اینڈ آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے تحت یہ بس سروس ہفتہ اور اتوار کے روز لاہور سے شیخوپورہ کے تاریخی اور ثقافتی مقامات تک چلائی جائے گی۔ بس کا فی کس کرایہ 1200 روپے مقرر کیا گیا ہے۔پہلے سیاحتی ٹور میں مسافروں نے پیر وارث شاہ کے مزار اور ہرن مینار کی سیر کی۔ سیاحوں نے ہرن مینار میں بوٹنگ، سائیکلنگ اور تصویری یادیں محفوظ کرنے کا خوب لطف اٹھایا۔ علاوہ ازیں شیخوپورہ میں ہیر خوانی کی خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس سے ماحول روایتی رنگ میں ڈھل گیا۔شہریوں اور سیاحوں نے پنجاب حکومت کے اس اقدام کو شیخوپورہ میں سیاحت کے فروغ کی سمت ایک تاریخی قدم قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دو روزہ سیاحتی ٹور سے نہ صرف لاہور بلکہ دیگر اضلاع کے شہریوں میں بھی تاریخی مقامات کی سیر کا شوق بڑھا ہے۔ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ شاہد عمران مارتھ نے کہا کہ شیخوپورہ کو ٹورازم کا حب بنایا جا رہا ہے تاکہ تاریخی ورثہ عوام تک پہنچ سکے۔ ایڈیشنل سیکرٹری ٹورازم صدف ظفر کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد مقامی معیشت کو فروغ دینا اور صوبے کے تاریخی ورثے کی ترویج کرنا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت میں دیوالی پر سرحد پار آلودگی: لاہور اور قصور کی فضا خطرناک حد تک متاثر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: بھارت میں دیوالی کے موقع پر آتش بازی اور صنعتی سرگرمیوں میں اضافے کے نتیجے میں خطے کی فضا شدید آلودہ ہو گئی ہے، جس کے اثرات تیزی سے سرحد پار پاکستان کے مشرقی علاقوں تک پہنچ رہے ہیں۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں ہوا کا معیار خطرناک حد تک گر چکا ہے اور فضا میں آلودہ ذرات کی مقدار عالمی اداروں کے مقررہ پیمانے سے کہیں زیادہ ریکارڈ کی جا رہی ہے۔
ائیرکوالٹی مانیٹرنگ نیٹ ورک کے تازہ اعدادشمار کے مطابق لاہور میں فضائی معیار (AQI) 287، قصور میں 331، شیخوپورہ میں 311، فیصل آباد میں 277، گجرانوالہ میں 178 اور ملتان میں 204 ریکارڈ کیا گیا۔
اعداد شمار کے مطابق فضائی آلودگی میں قصور سب سے آگے ہے، شیخوپورہ دوسرے اور لاہور تیسرے نمبر پر ہے۔
عالمی ماحولیاتی ادارے آئی کیو ایئر نے لاہور کو اس وقت دنیا کا سب سے آلودہ شہر قرار دیا ہے جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس 298 تک پہنچ گیا ہے۔ اسی طرح بھارتی دارالحکومت دہلی 283 کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرحد کے دونوں جانب فضا زہریلے ذرات سے بھری ہوئی ہے۔
پنجاب حکومت نے دیوالی کے بعد آلودگی میں اضافے کے خطرے کے پیشِ نظر ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ سرحد پار بھارت کے شہروں امرتسر، لدھیانہ اور ہریانہ سے آنے والی ہواؤں نے لاہور، فیصل آباد، ساہیوال، بہاولپور، رحیم یار خان اور ملتان کو متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق رات اور صبح کے اوقات میں آلودگی کی شدت زیادہ جب کہ دوپہر کے وقت معمولی بہتری متوقع ہے۔
اسموگ پر قابو پانے کے لیے اینٹی سموگ گنز کو فعال کر دیا گیا ہے، ٹھوکر نیاز بیگ سمیت کئی مقامات پر پانی کا چھڑکاؤ جاری ہے۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ماسک کا استعمال لازمی کریں، خاص طور پر بچے، بزرگ اور سانس کے مریض غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسموگ پر قابو پانے میں حکومت کے ساتھ عوامی تعاون نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ ماحولیاتی ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں تاکہ پنجاب کی فضا دوبارہ صاف بنائی جا سکے۔