Jasarat News:
2025-12-04@17:20:21 GMT

لاہور آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آ گیا

اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251020-08-17
لاہور (صباح نیوز+آن لائن) لاہور کی فضا شدید آلودہ ہوگئی، اسموگ کے باعث شہریوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ لاہور فضائی آلودگی میں دنیا میں پہلے نمبر پر آگیا، اسموگ مانیٹرنگ سینٹر کے مطابق مشرق سے آنے والی ہوائوں کی زد میں اوسط اے کیو آئی 292 تک پہنچ گیا ہے۔ صبح کم درجہ حرارت کے باعث آلودہ ذرات زیادہ دیر فضا میں معلق رہیں گے، زیادہ فضائی آلودگی کی زد میں آنے والے علاقوں میں اینٹی اسموگ گنز استعمال کی جائیں گی۔محکمہ موسمیات کے مطابق تاحال لاہور میں بارش کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔علاوہ ازیں پنجاب کے مختلف شہروں میں اسموگ کے مضر اثرات انسانی صحت پر نمایاں ہونے لگے ہیں۔ اسموگ کے باعث شہری بخار، نزلہ، زکام اور سانس کی تکالیف میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ کا کہنا ہے کہ اسموگ کے تدارک کے لیے حکومت کی جانب سے جامع اقدامات جاری ہیں۔اسپتالوں میں آنکھ، گلے اور پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ زیادہ تر مریضوں کو سر درد، آنکھوں میں خارش، سانس میں دشواری اور تھکن جیسی علامات لاحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ ا سموگ کوئی قدرتی آفت نہیں بلکہ انسانی سرگرمیوں کا نتیجہ ہے۔ اس کے تدارک کے لیے حکومت، عوام اور صنعتی اداروں کو مل کر موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔ماہر امراض صحت ڈاکٹر مسلم شمعون نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ماسک پہننے کی عادت اپنائیں، پانی کا زیادہ استعمال کریں، رات کے وقت پارکوں میں جانے سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیونٹی کی سطح پر اسموگ سے بچاؤ کے لیے عوامی آگاہی مہم کو فروغ دینا ضروری ہے۔ماہرین کے مطابق اسموگ کے اثرات انسانی زندگی پر خطرناک حد تک بڑھ چکے ہیں، جلدی امراض، پھیپھڑوں کی بیماریوں اور آنکھوں میں موتیا کے کیسز میں اضافہ تشویشناک ہے۔ شہریوں کو اپنی اور دوسروں کی صحت کے تحفظ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا لازمی ہے۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسموگ کے کے لیے

پڑھیں:

اسلام آباد میں پہلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر کا حتمی فیصلہ، پی سی بی اور سی ڈی اے کا مشترکہ منصوبہ

اسلام آباد میں پہلے باقاعدہ کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر کا منصوبہ حتمی مراحل میں داخل ہو گیا ہے، اسلام آباد میں ہونے والے اہم اجلاس میں منصوبے کے مجوزہ ڈیزائن کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا کوئی اسٹیڈیم عالمی معیار کا نہیں، مگر اب کام ہوگا، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی

ڈان نیوز کے مطابق بدھ کے روز چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی زیر صدارت اسلام آباد میں اہم اجلاس ہوا، جس میں سی ڈی اے حکام اور کنسلٹنٹس نے اسٹیڈیم کا کونسیپٹ ڈیزائن پیش کیا، اسٹیڈیم سیکٹر ڈی12 کے قریب مارگلہ کی پہاڑیوں کے دامن میں تعمیر کیا جائے گا۔

نئے اسٹیڈیم میں تقریباً 32 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش رکھی گئی ہے اور اسے مارگلہ کے کھلے نظاروں کے ساتھ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

10 ہزار گاڑیوں کی پارکنگ

عام شہریوں  کے لیے تقریباً 10 ہزار گاڑیوں کی پارکنگ اسٹیڈیم سے ایک کلومیٹر دور بنائی جائے گی تاکہ ٹریفک دباؤ کم رہے۔ منصوبے کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم کی طرز پر تیار کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: محسن نقوی نے لاہور، راولپنڈی اور کراچی اسٹیڈیمز کے نئے ڈیزائن کی منظوری دے دی

ذرائع کے مطابق پی سی ون جس کی لاگت پہلے 12 ارب روپے تھی، اب ڈیزائن کی نظرثانی کے بعد 8 ارب روپے تک کر دی گئی ہے۔ منصوبے پر اگلے ہفتے دوبارہ اجلاس ہو گا، جس کے بعد ٹیندرنگ کا عمل شروع کرنے کیلئے سی ڈی اے کو حتمی منظوری دے دی جائے گی۔ تعمیر شروع ہونے کے بعد منصوبہ دو برس میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔

راولپنڈی اسٹیڈیم پر دباؤ اور شہری مشکلات

فی الحال جڑواں شہروں میں صرف راولپنڈی اسٹیڈیم ہی انٹرنیشنل میچز کے لیے موجود ہے، لیکن شہر کے وسط میں واقع ہونے کے باعث میچز کے دوران ٹریفک جام، سڑکوں کی بندش اور سکیورٹی انتظامات سے شہری شدید مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کچھ لوگوں کی خواہش ہے چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے استعفیٰ دے دوں، محسن نقوی

علاقہ مکین فرقان حسین کے مطابق میچز کے دن مری روڈ اور اطراف کے علاقوں میں ٹریڈرز کو بھی بندشوں کے باعث شدید مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

سی ڈی اے اور پی سی بی کا مشترکہ منصوبہ

سی ڈی اے حکام کے مطابق مجوزہ اسٹیڈیم سی ڈی اے اور پی سی بی کا مشترکہ منصوبہ ہو گا۔ ابتدائی مذاکرات کے مطابق پی سی بی 5 برس میں اسٹیڈیم مکمل کرے گا جبکہ سی ڈی اے 280 کنال زمین 99 برس کی لیز پر فراہم کرے گا۔ آمدن کی تقسیم میں 70 فیصد حصہ پی سی بی جبکہ 30 فیصد سی ڈی اے کو ملے گا۔

شکرپڑیاں اسٹیڈیم منصوبہ کیوں ختم ہوا؟

اس سے قبل شکرپڑیاں میں اسٹیڈیم کی تعمیر کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا، لیکن سپریم کورٹ نے اسے ختم کردیا تھا۔ شکرپڑیاں کا علاقہ 1960 کے ماسٹر پلان کے مطابق اسپورٹس سینٹر کے لیے مختص تھا، تاہم 1979 کے حکومتی نوٹیفکیشن کے بعد اسے نیشنل پارک میں شامل کردیا گیا جس کے بعد اسٹیڈیم تعمیر کی اجازت ختم ہوگئی۔

اب سی ڈی اے نے نیا مقام سیکٹر ڈی12  کے قریب منتخب کر لیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں پہلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر کا حتمی فیصلہ، پی سی بی اور سی ڈی اے کا مشترکہ منصوبہ
  • شدید دھند، موٹر وے ایم ون پشاور سے رشکئی تک بند
  • غربت، پابندیاں اور سفاک حکمرانی، طالبان کی پالیسیوں نے افغانستان کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا
  • ہتھکڑی نہ لگائیں، کم عمر ڈرائیوروں کو پہلے وارننگ دیں: جسٹس عالیہ نیلم
  • دشمن نے دوبارہ حملہ کیا تو پاک فضائیہ کو پہلے سے زیادہ مضبوط پائے گا‘ ائرچیف
  • سی ڈی اے کا بڑا فیصلہ ،35افسران کو پہلے ایچ آر ڈی رپورٹ کا حکم دیا گیا ، اب گاڑیاں بھی واپس جمع کروانے کے احکامات جاری، دستاویز سب نیوز پر
  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر ڈرائیورز کی گرفتاری روک دی
  • دشمن نے دوبارہ حملہ کیا تو پاک فضائیہ کو پہلے سے زیادہ مضبوط پائے گا، ایئرچیف
  • معرکہ حق میں کامیابی بہترین کارکردگی کا مظہر، دشمن پہلے سے زیادہ تیار پائے گا: ایئر چیف
  • دنیا بھر میں ذیابیطس کی بلند ترین شرح، پاکستان پہلے نمبر پر