دوسرے ٹیسٹ میں زیادہ تبدیلیاں نہیں ہونگی، پچ دیکھ کر فائنل الیون کا اعلان کریں گے، اظہر محمود
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ اظہر محمود نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں زیادہ تبدیلیاں نہیں ہوں گی، پچ دیکھ کر فائنل الیون کا اعلان کریں گے۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کوچ اظہر محمود نے کہا کہ یہ پچز ویسٹ انڈیز کے خلاف بنائی گئی پچز سے مختلف ہیں، اگر ہم ٹاس ہار بھی گئے تو کوشش ہوگی کہ پہلی اننگز میں 350 رنز سے زائد اسکور کریں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سیریز سے پہلے لگائے گئے کیمپ کا مقصد یہی تھا کہ ہمیں اسپن کو کھیلنا آنا چاہیے اور اس میں مختلف شارٹس کھیلنے آنے چاہئیں، ہم اس قسم کی پچز بنائیں گے تو ہمیں اسپن کھیلنا آنی چاہیے۔
بلے بازوں کی کارکردگی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں تمام 7 بلے بازوں میں سب نے رنز کیے، پہلی اننگز میں 4 اور دوسری اننگز میں 3 نے رنز کیے، سب نے اپنا کردار ادا کیا، بدقسمتی سے ہمارا لوئر آرڈر نہیں چل سکا، ہم ان سے بھی امید رکھتے ہیں کہ وہ رنز اسکور کریں گے کیونکہ لوئر آرڈرز کے رنز بھی معنی رکھتے ہیں، جنوبی افریقہ کے آخری 4 کھلاڑیوں نے 90 رنز اسکور کیے تھے۔
اظہر محمود نے ایک سوال پر کہا کہ پہلےٹیسٹ میں دو فاسٹ بالر کھلانے پر تنقید ہوئی، لاہور کی پچ پر بیٹرز کو بھی مدد ملی، ہوسکتا ہے کہ دوسرے ٹیسٹ میں تھری ون کا کمبینیشن (تین اسپنرز، ایک فاسٹ باؤلر) کھلائیں۔
انہوں نے کہاکہ دوسرے ٹیسٹ میچ میں زیادہ تبدیلیاں نہیں ہوں گی، پچ دیکھ کر فائنل الیون کا اعلان کریں گے۔
کوچ اظہر محمود نے کہا کہ ہوم گراؤنڈ پر 6 ٹیسٹ میچز کھیلنا اہم ہے، ہمارا مقصد ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتنا ہے، ٹیم پچھلے کافی عرصے سے کھیل رہی ہے، ٹیم کا مورال بہت بلند ہے، لڑکے سارے مطمئن ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر کھیل رہے ہیں، اور جیتنے کے لیے یہی چیز اہم ہے۔
اظہر محمود نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ ہمارے پاس معیاری اسپنرز نہیں ہیں، میں نے کہا تھا کہ دورہ بنگلہ دیش کے دوران ہمارے پاس اسکوڈ میں اسپنرز نہیں ہیں، میں نے یہ کبھی نہیں کہا کہ ہمارے ملک میں اسپنرز موجود نہیں ہیں، میں مستقبل کے 10اسپنرز گنوا سکتا ہوں‘۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دوسرے ٹیسٹ نے کہا کہ ٹیسٹ میں کریں گے
پڑھیں:
سردی سے بچاؤ کے لیے ضروری اقدامات
سردیوں کے موسم میں صحت کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا نہایت اہم ہے، کیونکہ ٹھنڈک کے باعث نزلہ، زکام، کھانسی اور نمونیا جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ سب سے پہلے، گرم کپڑے پہننا بنیادی ضرورت ہے۔ جسم کو مکمل طور پر ڈھانپنے والے لباس، جیسے جرسی، کوٹ، موزے، دستانے اور ٹوپی پہننے سے سردی کے اثرات کم ہوتے ہیں۔
گھر کو گرم رکھنے کے لیے ہیٹر یا دیگر محفوظ ذرائع کا استعمال کریں، لیکن وینٹیلیشن کا خیال ضرور رکھیں تاکہ دم گھٹنے سے بچا جا سکے۔ خوراک میں گرم اشیاء جیسے یخنی، سوپ، خشک میوہ جات اور شہد کو شامل کریں، کیونکہ یہ جسم کو توانائی اور حرارت فراہم کرتے ہیں۔
زیادہ سے زیادہ پانی پینا بھی ضروری ہے تاکہ جسم میں نمی کی کمی نہ ہو۔ بچوں، بزرگوں اور بیمار افراد کا خاص خیال رکھیں، کیونکہ وہ سردی سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔
باہر نکلنے سے قبل موسم کی شدت دیکھ کر مناسب تیاری کریں اور اگر ممکن ہو تو شدید سردی میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
ان احتیاطی تدابیر سے ہم نہ صرف خود کو بلکہ اپنے پیاروں کو بھی سردی کے اثرات سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔