پنجاب میں اختلافات، زرداری معاملہ متعلقہ حلقوں کیساتھ اٹھائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
لاہور:
صدر آصف زرداری نے پنجاب میں پی پی پی اور مسلم لیگ ن کے مابین اختلافات کا معاملہ متعلقہ حلقوں کیساتھ اٹھانے پر اتفاق کر لیا۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ اجلاس کے دوران شرکا کی اکثریت نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے رویے پر ناراضگی کا اظہار کیا، کئی صوبائی اور مرکزی رہنماؤں نے ن لیگ کی منفی سیاست کے پیش نظر اپوزیشن بنچوں پر بیٹھے کی بات کی۔
اجلاس میں پی پی پی رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ پارٹی کو حکومت میں شامل ہوکر کابینہ کا حصہ بننا چاہیے، بصورت دیگر اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنا چاہیے۔
خصوصاً پنجاب کے حد تک۔ اجلاس میں شریک رہنما نے اس بات پر افسوس کا اظہارکیا کہ وزیراعظم کا پنجاب پر کوئی بس نہیں چلتا۔
پی پی پی رہنماؤں نے صدر زرداری کو تجویز دی کہ متعلقہ حلقوں کو بتائیں کہ کیسے مریم نواز اتحاد میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہیں۔
صدر زرداری نے تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے شرکاء سے ایک ماہ کا وقت مانگا۔ پنجاب میں پی پی پی کے پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی نے کہا کہ صدر زرداری صدر ن لیگ نواز شریف کیساتھ ملاقات میں یہ معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے شرکاء کو دو محاذوں پر جنگ کی صورتحال سے آگاہ کیا جس کا ملک کا سامنا ہے، مشرقی اور مغربی دونوں سرحدوں پر بڑھتے چینلجز کے پیش نظر اپنی توانائیاں قومی اتحاد پر مرکوز کرنے پر زور دیا۔
صدر زرداری نے پنجاب میں پارٹی ارکان کے اپوزیشن بنچوں پر بیٹھے کی درخواست پر کہا کہ پارٹی نے یکساں پالیسی اختیار کرنے کا اصولی فیصلہ کر رکھا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی پی پی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: نئی کابینہ کی تشکیل کیلئے مشاورت، سہیل آفریدی دباؤ کا شکار
خیبرپختونخوا میں نئی کابینہ کی تشکیل کے سلسلے میں اہم مشاورتوں کا سلسلہ جاری ہے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی پر سابق وزراء کو دوبارہ کابینہ میں شامل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔پارٹی ذرائع کے مطابق پختون یار اور سجاد بارکوال کو کابینہ میں شامل کرنے کے لیے سہیل آفریدی کے ساتھ مسلسل رابطے کیے جا رہے ہیں جبکہ کے پی ہاؤس اسلام آباد میں رات گئے تک پارٹی کے اہم رہنماؤں نے سہیل آفریدی سے تفصیلی ملاقاتیں بھی کیں۔مرکزی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کی بھی سہیل آفریدی سے کابینہ کی تشکیل سے متعلق تین ملاقاتیں ہو چکی ہیں، پارٹی کے بعض حلقے تیمور سلیم جھگڑا کو وزارتِ صحت کے بجائے مشیر خزانہ بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ادھر پارٹی کے صوبائی صدر جنید اکبر سمیت کئی رہنماؤں نے بیرسٹر سیف کو کابینہ میں شامل کرنے پر اعتراض اٹھایا ہے، پارٹی کے سینئر حلقوں نے سہیل آفریدی کو تجویز دی ہے کہ کابینہ کی تشکیل کے عمل میں سینئر رہنماؤں کو اعتماد میں لیا جائے تاکہ تنظیمی ہم آہنگی برقرار رہے۔