کراچی بھر میں پابندی کے باوجود غیر قانونی مویشی منڈیاں قائم
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
کمشنر کراچی سید حسن نقوی، جنہوں نے حال ہی میں ایک نوٹی فکیشن کے ذریعے غیر قانونی مویشی منڈیوں اور سڑک کے کنارے مویشیوں کی فروخت پر پابندی عائد کی تھی، کہا کہ شہر کی انتظامیہ منڈی کی سرگرمیوں کو منظم کرنے اور میونسپل کے ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی انتظامیہ کی جانب سے عیدالاضحیٰ کے موقع پر قربانی کے جانوروں کی فروخت کے لیے مخصوص مقامات کی اجازت دی گئی ہے، تاہم اس کے باوجود کراچی کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی مویشی منڈیوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، جس کے باعث ٹریفک جام اور صفائی ستھرائی کے شدید مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق شہر کے گنجان آباد علاقوں میں غیر قانونی مویشی منڈیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے پیدل چلنے والوں اور رہائشیوں کی زندگی کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بڑے خیمے لگا کر، بجلی کی فراہمی، سیکیورٹی گارڈز اور داخلی راستوں سے منظم انداز میں کئی غیر قانونی مویشی منڈیاں قائم کی گئیں۔ گزری فلائی اوور کے نیچے، گلستان جوہر میں دبئی پیلس کے عقب میں، پلاٹ 39 اور بلاک 6 میں موسمیات کے قریب ملحقہ گراؤنڈ، اسکیم 33 میں یوسف گوٹھ اور ضلع کیماڑی میں حب ریور روڈ پر رئیس گوٹھ اور ضلع جنوبی میں کالا پُل کے قریب غیر قانونی مویشی منڈیاں قائم کی گئی ہیں۔
کمشنر کراچی سید حسن نقوی، جنہوں نے حال ہی میں ایک نوٹی فکیشن کے ذریعے غیر قانونی مویشی منڈیوں اور سڑک کے کنارے مویشیوں کی فروخت پر پابندی عائد کی تھی، کہا کہ شہر کی انتظامیہ منڈی کی سرگرمیوں کو منظم کرنے اور میونسپل کے ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کسی بھی منڈی کو غیر قانونی تصور کیا جائے گا اور اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ غیر قانونی مویشی منڈیاں، جو بنیادی طور پر سڑکوں کے کنارے اور سڑکوں کے ساتھ کھلی جگہوں پر ابھرتی ہیں، نہ صرف مختلف علاقوں میں ٹریفک میں خلل پیدا کرتی ہیں بلکہ صفائی کے مسائل بھی پیدا کرتی ہیں۔ عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک کے مختلف حصوں سے لاکھوں کی تعداد میں قربانی کے جانور شہر میں فروخت کے لیے لائے جاتے ہیں اور بہت سے چھوٹے تاجر مویشیوں کو مختلف علاقوں میں منتقل کرکے غیر قانونی مویشی منڈیاں لگاتے ہیں۔
شہر بھر کے بہت سے علاقوں میں موسمی تاجر گلیوں اور سڑکوں کے ساتھ کھلی جگہوں پر قبضہ کرتے ہیں اور ایک درجن یا اس سے زیادہ جانوروں کے ساتھ اپنے تجارتی مراکز قائم کرتے ہیں۔ کئی علاقوں کے مکینوں نے بتایا کہ تاجر شام ہونے کے بعد اپنے جانوروں کو سڑکوں پر لے آتے ہیں اور رات گئے تک اپنا کاروبار جاری رکھتے ہیں جس سے گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی آمد و رفت میں خلل پڑتا ہے۔ برنس روڈ کے رہائشی محمد شاہد نے بتایا کہ جانوروں کے فضلے سے پورا علاقہ بدبودار ہے کیونکہ کئی گلیاں قربانی کے جانوروں کی تجارت کا مرکز بن چکی ہیں۔ شہری انتظامیہ نے مویشی منڈیوں کے منظم انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے شہر میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 ایک ماہ کے لیے نافذ کر دی تھی۔ کمشنر کے حکم کے مطابق اجازت یافتہ مویشی منڈیوں کے علاوہ دیگر مقامات پر جانوروں کی فروخت پر پابندی ہوگی۔ کراچی کی سات ضلعی انتظامیہ نے شہر کے 14 مقامات پر جانوروں کی منڈیوں کی اجازت دی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غیر قانونی مویشی منڈیاں غیر قانونی مویشی منڈیوں مختلف علاقوں میں جانوروں کی کی فروخت کے لیے
پڑھیں:
کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے ہلکی بارش
فوٹوفائلکراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے ہلکی بارش ہوئی ہے، آئی آئی چندریگر روڈ، صدر، گارڈن میں رم جھم کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی کا مطلع جزوی ابر آلود اور موسم مرطوب رہنے کا امکان ہے۔
اس دوران شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 31 سے 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم سے کم درجہ حرارت 27 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق 16سے19ستمبر تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید بارشوں کی پیشگوئی ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کی جانب سے آج سے 19 ستمبر تک ملک کے بالائی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خیبر پختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان، اسلام آباد اور پنجاب میں چند مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
سندھ کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک ر ہنے کا امکان ہے تاہم ساحلی علاقوں میں مطلع جزوی ابر آلود رہے گا جبکہ بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں بھی مطلع جزوی ابر آلود رہے گا۔
پرونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے خیبر پختونخوا میں گلیشیائی جھیلیں پھٹنے کے خدشے پر الرٹ جاری کر دیا۔