وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ۔ فائل فوٹو

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ افواج پاکستان کی جتنی مدد کرسکے کریں گے، یہ صرف افواج کی نہیں پاکستان کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ بھارت نے آئی ایم ایف بورڈ میں پاکستان کا قرض پروگرام ڈی ریل کرنے کی پوری کوشش کی، مگر پاکستان کے کیس کا میرٹ پر فیصلہ ہوا۔

دنیا پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کر رہی ہے: وزیر خزانہ

واشنگٹن اور لندن میں سرمایہ کاروں سے ملاقاتوں میں معیشت پر مثبت رد عمل آیا، دنیا پاکستان کے مائیکرو اکنامک استحکام سے مطمئن ہے، محمد اورنگزیب

وزیر خزانہ نے اگلے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف کا اشارہ بھی دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے ریلیف کیلئے کام کر رہے ہیں، بجٹ میں بہت بولڈ اسٹیپ لینے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں معیشت کی اسٹریٹیجک ڈائریکشن بھی دکھانی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر میں ڈیجیٹائزیشن کا عمل جاری ہے، ٹیکس نظام اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں، معیشت میں ٹیکنالوجی ٹرانسفارمیشن کی طرف جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنشن اصلاحات پر بھی کام کر رہے ہیں اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اصلاحات کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پاکستان کی رہے ہیں نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

امریکی ایئرپورٹس پر مسافروں کو جوتے اتارنے کی ضرورت نہیں رہی، نیا قانون لاگو

امریکا میں سفر کرنے والے فضائی مسافروں کے لیے ایک بڑی خوشخبری ہے، اب انہیں سیکیورٹی چیکنگ کے دوران جوتے اتارنے کی ضرورت نہیں رہی۔ یہ اعلان امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری، کرسٹی نوم، نے کیا۔

نئی پالیسی جولائی 2025 سے فوری طور پر نافذ کر دی گئی ہے، اس اقدام کا مقصد سیکیورٹی عمل کو مؤثر بنانا اور ایئرپورٹس پر انتظار کے وقت کو کم کرنا ہے، ٹی ایس اے دیگر سیکیورٹی قوانین، جیسے کہ مائعات اور لیپ ٹاپ سے متعلق پالیسیز، پر بھی نظرِ ثانی کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا: دوران پرواز بھارتی نژاد نوجوان کی ہنگامہ آرائی اور گرفتاری، وجہ کیا نکلی؟

اس سے پہلے صرف وہ مسافر جو ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی اتھارٹی(ٹی ایس اے) کی پہلے سے چیکنگ کے پروگرام میں رجسٹرڈ تھے، جوتے پہن کر سیکیورٹی چیک کرا سکتے تھے، تاہم اب عام مسافروں پر بھی یہی نرمی لاگو ہو گی۔

اگرچہ مخصوص صورتوں میں کچھ مسافروں سے اب بھی جوتے اتروائے جا سکتے ہیں، لیکن عمومی طور پر یہ پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ یہ قانون 2006 سے نافذ تھا، جو 2001 کے ’شو بمبار‘ واقعے کے بعد متعارف کرایا گیا تھا۔

یہ قانون کیوں بنایا گیا تھا؟

2001  میں ایک برطانوی دہشتگرد، رچرڈ ریڈ، نے پیرس سے میامی جانے والی پرواز میں اپنے جوتوں میں چھپے بارود سے جہاز تباہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس واقعے کے بعد 2006 میں امریکا میں یہ قانون نافذ کیا گیا کہ تمام مسافروں کو جوتے اتار کر سیکیورٹی چیک سے گزرنا ہوگا۔ یہ اصول نائن الیون کے بعد سخت سیکیورٹی اقدامات کا حصہ تھا۔

پرانا عمل کیسا تھا؟

عام مسافروں کو سیکیورٹی لائن میں جوتے، بیلٹ، جیکٹ، لیپ ٹاپ اور مائعات الگ ٹرے میں رکھ کر چیک کرانا پڑتا تھا۔ صرف ٹی ایس اے پری چیک اراکین اس سے مستثنیٰ تھے۔

نئی پالیسی کے تحت کیا ہوگا؟

جدید سیکیورٹی نظام اور مشینوں کی بدولت اب مسافر معمول کی جانچ کے دوران جوتے پہن کر ہی گزر سکیں گے۔ البتہ، اگر کسی کو مشکوک قرار دیا جائے تو اضافی چیکنگ کے دوران جوتے اتروائے جا سکتے ہیں۔

اب کیا چیزیں اتارنا ہوں گی؟

ابھی بھی بیلٹ، جیکٹس، لیپ ٹاپ اور مائعات کو سیکیورٹی چیک کے لیے الگ رکھنا ہوگا۔ تاہم، ٹی ایس اے ان قوانین پر بھی نظرِ ثانی کر رہا ہے۔

کیا اس سے سیکیورٹی لائنز میں بہتری آئے گی؟

حکام کا کہنا ہے کہ اس سے چیکنگ کا عمل تیز اور مؤثر ہوگا، اور لمبی قطاروں سے نجات ملے گی۔ اس پالیسی کا تجربہ پہلے ہی فلاڈیلفیا، سنسناٹی اور فورٹ لاڈرڈیل جیسے ہوائی اڈوں پر کیا جا چکا ہے۔

ٹی ایس اے پری چیک کا کیا ہوگا؟

اگرچہ اب جوتے اتارنے کی چھوٹ سب کو حاصل ہے، لیکن ٹی ایس اے پری چیک پروگرام میں شامل افراد کو مزید فوائد حاصل ہوں گے، جیسے مختصر اور مخصوص سیکیورٹی لائنز، بیلٹ، ہلکی جیکٹس، لیپ ٹاپ اور مائعات نکالنے کی ضرورت نہیں، 5 سالہ رکنیت، فیس 76 سے 85 ڈالر کے درمیان، یہ پروگرام اب بھی کثرت سے سفر کرنے والوں کے لیے ایک مفید سہولت ہے۔

اگلا قدم کیا ہوگا؟

آئندہ ہونے والے بڑے ایونٹس جیسے 2026 کا فیفا ورلڈ کپ اور 2028 کے اولمپکس کے تناظر میں محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نئی سیکیورٹی لائنز اور پالیسیز پر غور کر رہا ہے، چند مہینوں میں مزید اعلانات متوقع ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ایئرپورٹس جوتے رچرڈ ریڈ سیکیورٹی چیکنگ شو بمبار نائن الیون ہوم لینڈ سیکیورٹی

متعلقہ مضامین

  • ’سالانہ 61 لاکھ بچے پیدا، ہم ہر سال ایک نیوزی لینڈ جتنی آبادی پاکستان میں شامل کر رہے ہیں‘
  • حکومت معیشت کو مستحکم اور پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کے لئے جامع اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، وزیر خزانہ
  • ’’پاکستان کے عوام کا تحفظ اور سلامتی مسلح افواج کی اولین ترجیح‘‘ آرمی چیف کی زیرِصدارت کور کمانڈرز کانفرنس
  • موسمیاتی تبدیلی اور آبادی میں اضافہ ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹیں ہیں، وفاقی وزیر خزانہ
  • امریکی ایئرپورٹس پر مسافروں کو جوتے اتارنے کی ضرورت نہیں رہی، نیا قانون لاگو
  • چھٹیوں کا بوجھ: ضرورت سے زیادہ سرکاری تعطیلات اور معیشت
  • ٹیکس پالیسی کو مزید مؤثر بنانے کیلیے ایف بی آر سے وزارت منتقل کیا گیا‘وزیر خزانہ
  • ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ فراہم کرینگے، دبئی اسلامی بنک، عالمی اداروں کا پاکستان پر اعتماد: وزیر خزانہ
  • پاک امارات ڈیجیٹل اصلاحات اور گورننس پر تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کوالالمپور میں منعقدہ آسیان اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے، دفتر خارجہ