Jasarat News:
2025-11-04@01:21:09 GMT

کراچی میں موسم مرطوب: اگلے تین دن کیسے گزریں گے؟

اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی کے باسیوں کے لیے موسم کے حوالے سے خوشخبری اور احتیاط دونوں سے م تعلق محکمہ موسمیات نے آئندہ 3 دنوں کے دوران ہلکی بوندا باندی اور مرطوب موسم کی پیشگوئی جاری کی ہے۔

پیشگوئی کے مطابق شہر قائد میں جزوی طور پر ابر آلود فضا، رات اور صبح کے وقت ہلکی بوندا باندی کے امکانات جب کہ ہوا میں نمی کا غیرمعمولی تناسب شہریوں کے معمولات پر اثر ڈال سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 سے 35 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنے کی توقع ہے جب کہ شہر کے ساحلی علاقوں میں جنوب مغربی سمت سے چلنے والی سمندری ہوائیں مرطوب فضا کو مزید تقویت دے رہی ہیں۔

ہوا کا رخ اگرچہ عموماً جنوب مغربی رہنے کی توقع ہے، تاہم دن کے مختلف اوقات میں مغربی ہواؤں کا دباؤ بھی محسوس کیا جا سکتا ہے، جو موسم میں ہلکی سی تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے۔

صبح کے اوقات میں ہوا میں نمی کا تناسب 70 سے 80 فیصد تک ریکارڈ ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے، جو کہ شہریوں کو گرمی کے ساتھ ساتھ چپچپاہٹ اور سانس لینے میں دشواری جیسے مسائل سے دوچار کر سکتا ہے۔ شام کے وقت نمی کا تناسب کچھ کم ہو کر 55 سے 65 فیصد تک آنے کا امکان ہے، تاہم فضا بدستور مرطوب ہی رہے گی۔

کراچی میں بارش کا سلسلہ اگرچہ تیز بارش کی صورت میں متوقع نہیں، تاہم رات اور صبح کے اوقات میں بوندا باندی شہریوں کا موڈ خوشگوار ہو سکتا ہے۔ اس بوندا باندی کے باعث درجہ حرارت میں معمولی کمی تو متوقع ہے، لیکن ہوا میں نمی کی شدت شہریوں کے لیے بڑی آزمائش بنی رہے گی۔

دوسری جانب صوبہ سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی مون سون کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ جیکب آباد، کشمور، گھوٹکی، سکھر، دادو، قمبر شہدادکوٹ اور جامشورو جیسے اضلاع میں آج ہلکی بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، جب کہ ساحلی اضلاع جیسے ٹھٹھہ، سجاول، بدین اور صحرائی علاقہ تھرپارکر میں بھی ہلکی بوندا باندی کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ موسم کی موجودہ صورتحال سے باخبر رہیں اور غیر ضروری نقل و حرکت خاص طور پر صبح اور شام کے اوقات میں محدود رکھیں، کیونکہ اس وقت نمی کی زیادتی انسانی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

ماہرین صحت نے بھی خبردار کیا ہے کہ مرطوب موسم میں سانس کے مریضوں، بزرگوں اور کمزور قوت مدافعت رکھنے والے افراد کو خاص احتیاط کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اوقات میں سکتا ہے

پڑھیں:

کراچی کے فٹ پاتھوں پر قبضے،کے ایم سی افسران کا دھندا جاری

مرتضیٰ وہاب کراچی کی تاریخ کے بدترین میئر شمار ہونے لگے، تجاوزات مافیا کی سرپرستی
ضلع وسطی میں تجاوزات مافیا کی بھرمار، ٹاون میونسپل افسر،ڈی سی سینٹرل بُری طرح ناکام

(رپورٹ:عاقب قریشی)کراچی کے فٹ پاتھ ایک بار پھر تجاوزات مافیا کے قبضے میں آگئے ہیں، جہاں ٹھیلے ، پتھارے اور غیر قانونی اسٹالز نے شہریوں کے لیے پیدل چلنا بھی مشکل بنا دیا ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خاتمے کے نام پر کارروائیاں وقتی ہوتی ہیں، مگر چند دن بعد فٹ پاتھ دوبارہ بھرجاتے ہیں۔ذرائع کے مطابق کے ایم سی اور ضلعی انتظامیہ کے بعض افسران مبینہ طور پر اس "دھندے ” میں ملوث ہیں اور تجاوزات مافیا سے ماہانہ کروڑوں روپے بھتہ وصول کیا جا رہا ہے ۔شہری حلقے دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ رقم اوپر تک پہنچائی جاتی ہے ۔ ٹاؤن میونسپل افسراورڈی سی سینٹرل بھی تجاوزات ختم کرانے میں بری طرح ناکام ہو گئے ہیں۔ مرتضیٰ وہاب پر بھی انگلیاں اٹھنے لگی ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ان کے دور میں تجاوزات کا سیلاب پھر سے واپس آگیا ہے ، اورمرتضیٰ وہاب کا تاثر’’کراچی کی تاریخ کے بد ترین میئر‘‘کے طور پر پھیل رہا ہے ۔ضلعی سینٹرل کے علاقوں، خصوصاً نیو کراچی اور نارتھ کراچی میں صورتحال انتہائی سنگین ہے ۔ ناگن چورنگی سے پاؤر ہاؤس چورنگی تک پاؤر ہاؤس چورنگی سے فور کے چورنگی تک ،گودھراسے لے کر پانچ نمبر، سندھی ہوٹل، اور اللہ والی چورنگی تک ہر جگہ سڑکیں اور فٹ پاتھ پتھاروں، ہوٹلوں کے تختوں اور رکشہ اسٹینڈز سے بھرے پڑے ہیں۔مقامی دُکانداروں کا کہنا ہے کہ ’’ہم تو روزی روٹی کے لیے یہ سب کرتے ہیں، اگر کے ایم سی والے کارروائی کریں تو بڑے دکانداروں سے بھی پوچھیں جو اپنی دُکانوں کا آدھا سامان سڑک پر رکھتے ہیں‘‘۔جبکہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے باعث ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا ہے ۔ایک شہری، سلمان احمد، کا کہنا تھا کہ ’’پانچ منٹ کا فاصلہ طے کرنے میں اب پندرہ بیس منٹ لگتے ہیں، یہاں تک کہ جنازے کے جلوس بھی ٹریفک میں پھنس جاتے ہیں‘‘۔رکشہ اسٹینڈز کی بھرمار نے مسئلہ مزید بڑھا دیا ہے ۔ سروس روڈز پر درجنوں رکشے لائن بنا کر کھڑے رہتے ہیں جس سے ٹریفک کی روانی مکمل طور پر متاثر ہوتی ہے ۔شہریوں نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن، ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ، اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے فوری نوٹس لینے اور تجاوزات مافیا کے خلاف مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ فٹ پاتھ شہریوں کو واپس مل سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں شکار کا موسم 15 نومبر سے شروع ہوگا
  • کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل
  • 4، 5 نومبر کو ہلکی بارشوں اور پہاڑی علاقوں میں برف باری کی پیشگوئی، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا
  • کراچی میں شہریوں کو ای چالان، ٹریفک پولیس کی اپنی خلاف ورزیاں
  • کراچی کے فٹ پاتھوں پر قبضے،کے ایم سی افسران کا دھندا جاری
  • کراچی میں ٹریکس نظام کا ’آزمائش کے بغیر‘ نفاذ، پہلی غلطی پر معافی کیسے ملے گی؟
  • جویر‌یہ سعود کا کراچی کے دفاع میں بیان، شہریوں کی سوچ پر تنقید
  • شہر کی سڑکیں یا کھنڈر ،شہریوں نے 60ارب ٹیکس دیا، سفر آج بھی عذاب سے کم نہیں
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
  • غزہ امن معاہدے کے اگلے مرحلے پر عملدرآمد کیلئے عرب اور مسلم ممالک کا اجلاس پیر کو ہوگا