امریکا میں سفر کرنے والے فضائی مسافروں کے لیے ایک بڑی خوشخبری ہے، اب انہیں سیکیورٹی چیکنگ کے دوران جوتے اتارنے کی ضرورت نہیں رہی۔ یہ اعلان امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری، کرسٹی نوم، نے کیا۔

نئی پالیسی جولائی 2025 سے فوری طور پر نافذ کر دی گئی ہے، اس اقدام کا مقصد سیکیورٹی عمل کو مؤثر بنانا اور ایئرپورٹس پر انتظار کے وقت کو کم کرنا ہے، ٹی ایس اے دیگر سیکیورٹی قوانین، جیسے کہ مائعات اور لیپ ٹاپ سے متعلق پالیسیز، پر بھی نظرِ ثانی کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا: دوران پرواز بھارتی نژاد نوجوان کی ہنگامہ آرائی اور گرفتاری، وجہ کیا نکلی؟

اس سے پہلے صرف وہ مسافر جو ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی اتھارٹی(ٹی ایس اے) کی پہلے سے چیکنگ کے پروگرام میں رجسٹرڈ تھے، جوتے پہن کر سیکیورٹی چیک کرا سکتے تھے، تاہم اب عام مسافروں پر بھی یہی نرمی لاگو ہو گی۔

اگرچہ مخصوص صورتوں میں کچھ مسافروں سے اب بھی جوتے اتروائے جا سکتے ہیں، لیکن عمومی طور پر یہ پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ یہ قانون 2006 سے نافذ تھا، جو 2001 کے ’شو بمبار‘ واقعے کے بعد متعارف کرایا گیا تھا۔

یہ قانون کیوں بنایا گیا تھا؟

2001  میں ایک برطانوی دہشتگرد، رچرڈ ریڈ، نے پیرس سے میامی جانے والی پرواز میں اپنے جوتوں میں چھپے بارود سے جہاز تباہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس واقعے کے بعد 2006 میں امریکا میں یہ قانون نافذ کیا گیا کہ تمام مسافروں کو جوتے اتار کر سیکیورٹی چیک سے گزرنا ہوگا۔ یہ اصول نائن الیون کے بعد سخت سیکیورٹی اقدامات کا حصہ تھا۔

پرانا عمل کیسا تھا؟

عام مسافروں کو سیکیورٹی لائن میں جوتے، بیلٹ، جیکٹ، لیپ ٹاپ اور مائعات الگ ٹرے میں رکھ کر چیک کرانا پڑتا تھا۔ صرف ٹی ایس اے پری چیک اراکین اس سے مستثنیٰ تھے۔

نئی پالیسی کے تحت کیا ہوگا؟

جدید سیکیورٹی نظام اور مشینوں کی بدولت اب مسافر معمول کی جانچ کے دوران جوتے پہن کر ہی گزر سکیں گے۔ البتہ، اگر کسی کو مشکوک قرار دیا جائے تو اضافی چیکنگ کے دوران جوتے اتروائے جا سکتے ہیں۔

اب کیا چیزیں اتارنا ہوں گی؟

ابھی بھی بیلٹ، جیکٹس، لیپ ٹاپ اور مائعات کو سیکیورٹی چیک کے لیے الگ رکھنا ہوگا۔ تاہم، ٹی ایس اے ان قوانین پر بھی نظرِ ثانی کر رہا ہے۔

کیا اس سے سیکیورٹی لائنز میں بہتری آئے گی؟

حکام کا کہنا ہے کہ اس سے چیکنگ کا عمل تیز اور مؤثر ہوگا، اور لمبی قطاروں سے نجات ملے گی۔ اس پالیسی کا تجربہ پہلے ہی فلاڈیلفیا، سنسناٹی اور فورٹ لاڈرڈیل جیسے ہوائی اڈوں پر کیا جا چکا ہے۔

ٹی ایس اے پری چیک کا کیا ہوگا؟

اگرچہ اب جوتے اتارنے کی چھوٹ سب کو حاصل ہے، لیکن ٹی ایس اے پری چیک پروگرام میں شامل افراد کو مزید فوائد حاصل ہوں گے، جیسے مختصر اور مخصوص سیکیورٹی لائنز، بیلٹ، ہلکی جیکٹس، لیپ ٹاپ اور مائعات نکالنے کی ضرورت نہیں، 5 سالہ رکنیت، فیس 76 سے 85 ڈالر کے درمیان، یہ پروگرام اب بھی کثرت سے سفر کرنے والوں کے لیے ایک مفید سہولت ہے۔

اگلا قدم کیا ہوگا؟

آئندہ ہونے والے بڑے ایونٹس جیسے 2026 کا فیفا ورلڈ کپ اور 2028 کے اولمپکس کے تناظر میں محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نئی سیکیورٹی لائنز اور پالیسیز پر غور کر رہا ہے، چند مہینوں میں مزید اعلانات متوقع ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ایئرپورٹس جوتے رچرڈ ریڈ سیکیورٹی چیکنگ شو بمبار نائن الیون ہوم لینڈ سیکیورٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ایئرپورٹس جوتے رچرڈ ریڈ سیکیورٹی چیکنگ نائن الیون ہوم لینڈ سیکیورٹی سیکیورٹی چیک ٹی ایس اے لیپ ٹاپ کے لیے

پڑھیں:

اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سائنسدانوں نے ایسے آئی ڈراپس تیار کیے ہیں جو دور کی نظر کی کمزوری یا پریسبیوپیا — وہ مرض جس میں کروڑوں افراد قریب کی چیزیں دیکھنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں — کے لیے ایک آسان اور غیر جراحی (بغیر آپریشن) علاج فراہم کرسکتے ہیں۔

اب تک اس بیماری کا علاج صرف عینک یا سرجری کے ذریعے ہی ممکن تھا، مگر نئی تحقیق کے مطابق روزانہ دو بار یہ ڈراپس استعمال کرنے سے مریضوں کی بینائی بہتر بنائی جاسکتی ہے۔

کوپن ہیگن میں منعقدہ یورپین سوسائٹی آف کیٹریکٹ اینڈ ریفریکٹیو سرجنز (ESCRS) کی کانفرنس میں پیش کی گئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ان ڈراپس کے استعمال سے مریضوں کی قریب کی نظر میں نمایاں بہتری دیکھی گئی اور یہ اثر دو سال تک برقرار رہا۔

یہ ڈراپس پائلَکارپین (pilocarpine) اور ڈائکلوفینَک (diclofenac) پر مشتمل ہیں۔ پائلَکارپین آنکھ کی پتلی کو سکیڑ کر فوکس کو بہتر کرتا ہے، جبکہ ڈائکلوفینَک آنکھ میں سوزش کم کرتا ہے۔

ارجنٹینا میں 766 مریضوں پر کی گئی تحقیق میں پائلَکارپین کی تین مختلف مقداریں (1٪، 2٪، 3٪) استعمال کی گئیں۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ 1٪ ڈراپس استعمال کرنے والے تقریباً تمام مریض آئی چارٹ پر دو یا زیادہ لائنیں پڑھنے لگے، جبکہ 3٪ ڈراپس استعمال کرنے والے 84٪ مریض تین یا زیادہ لائنیں پڑھنے کے قابل ہوگئے۔

تحقیق کی نگران ڈاکٹر جیوانا بینوزی کے مطابق ایک گھنٹے کے اندر مریضوں کی نظر میں بہتری آنا شروع ہوگئی۔ ان کے بقول: “یہ علاج ہر فاصلے پر فوکس کو بہتر کرتا ہے۔”

البتہ ماہرین نے خبردار کیا کہ ڈراپس کے کچھ سائیڈ افیکٹس بھی سامنے آئے ہیں جن میں وقتی طور پر دھندلا پن، ہلکی جلن اور سر درد شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بڑے پیمانے پر استعمال سے قبل طویل المدتی نتائج کا مزید جائزہ لینا ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور سے کراچی جانے والی دو ایکسپریس ٹرینیں سیلابی صورتحال کے باعث منسوخ
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکر دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا پولیس
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی؟ عظمی بخاری
  • پشاور: جعلی ویزے پر البانیہ جانے والے دو مسافر زیر حراست، نشاندہی پر تین ایجنٹس گرفتار
  • امریکی کانگریس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا بل
  • تاحیات سیکیورٹی ریٹائرڈ ججز کیلئے ہے انکی بیواؤں کے لیے نہیں، سپریم کورٹ
  • غزہ: امداد تقسیم کرنے والی کمپنی میں مسلم مخالف ‘انفیڈلز’ گینگ کے کارکنوں کی بھرتی کا انکشاف
  • اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ
  • دبئی میں ملازمت کے متلاشی افراد کے لیے خصوصی ویزا کا اجرا، کفیل کی ضرورت نہیں ہوگی