خیبر پختونخوا میں گورنر راج کی چال چلی جارہی ہے، شوکت یوسفزئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے راہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ملک کو اس وقت یکجہتی کی ضرورت ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے جن کے پاس اختیار ہے ان کے ساتھ مذاکرات کرنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر وہ عمل کر رہی ہے جس سے یکجہتی ختم ہو۔ اسلام ٹائمز۔ راہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کی چال چلی جارہی ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ملک کو اس وقت یکجہتی کی ضرورت ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے جن کے پاس اختیار ہے ان کے ساتھ مذاکرات کرنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر وہ عمل کر رہی ہے جس سے یکجہتی ختم ہو، پیپلزپارٹی کا کرپشن کے خلاف مظاہرہ قیامت کی نشانی ہے، اس معاملے کی تہہ تک جانا چاہیے۔
راہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ یہ ملک کے خلاف سازش ہو رہی ہے، کیا خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کی چال چلی جارہی ہے۔؟ حکومت یہی چاہتی ہے کہ فوج اور تحریک انصاف کے درمیان اختلاف رہے، پیپلز پارٹی کا گورنر صوبے میں بیٹھا ہوا ہے۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ بیرسٹر گوہر انتہائی شریف آدمی ہیں، وہ پنجاب، سندھ بھی جائیں اور ورکرز کو مایوس ہونے سے بچائیں، ورکرز کے اندر لاوا پک رہا ہے، ورکرز پوچھ رہا ہے بانی کی رہائی کے لیے کیا کیا۔؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر فیوچر کی حکمت عملی بتائیں، یہ بدقسمتی ہے پارٹی میں ڈسپلن نظر نہیں آرہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شوکت یوسفزئی تحریک انصاف کہنا تھا کہ نے کہا
پڑھیں:
خیبر پختونخوا حکومت کا گڈگورننس روڈ میپ جاری
روڈ میپ کو ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے جو آئندہ 2 برس کے دوران ٹھوس اصلاحات، مؤثر سروس ڈیلیوری اور عوامی توقعات کے مطابق گورننس ماڈل کی تشکیل کے لیے ایک مشترکہ فریم ورک کے طور پر کام کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی قیادت میں صوبائی حکومت نے گڈ گورننس، اسمارٹ ڈیویلپمنٹ اور مضبوط سکیورٹی پر مشتمل ایک جامع روڈ میپ کا باضابطہ اجرا کر دیا ہے۔ روڈ میپ کو ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے جو آئندہ 2 برس کے دوران ٹھوس اصلاحات، مؤثر سروس ڈیلیوری اور عوامی توقعات کے مطابق گورننس ماڈل کی تشکیل کے لیے ایک مشترکہ فریم ورک کے طور پر کام کرے گا۔ وزیراعلیٰ کی زیر قیادت جاری کردہ اس پلان میں 12 ذیلی شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں صحت، تعلیم، اربن و رورل ڈویلپمنٹ، معیشت، سماجی تحفظ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، ایز آف ڈوئنگ بزنس، ڈیجیٹل سروسز، قانونی ڈھانچہ، گورننس کلینڈر، میرٹ پر مبنی تقرریاں اور پسماندہ علاقوں میں روزگار کی فراہمی شامل ہیں۔
روڈ میپ کے تحت سکیورٹی کے شعبے کو مستحکم بنانے کے لیے پراوِنشل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا جائے گا، جب کہ اسمارٹ ڈیویلپمنٹ کے دائرہ کار میں میگا پراجیکٹس کی بروقت تکمیل، سرمایہ کاری کے فروغ اور اہم عوامی منصوبوں کے لیے فنڈز کی ترجیحی فراہمی شامل ہے۔