اسلام آباد:

کے الیکٹرک کے ٹیرف کے خلاف حکومت نے نیپرا میں نظرثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر توانائی  اویس لغاری نے وفاقی دارالحکومت میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کے الیکٹرک کے ٹیرف پر وفاقی حکومت نظر ثانی درخواست نیپرا میں دائر کرنے جا رہی ہے ، اس پر ہم تیاری کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور بجلی صارفین پر دباؤ نہ آئے، اس سلسلے میں ہم کام کر رہے ہیں۔ ہم نجکاری کی طرف جا رہے ہیں۔  کے الیکٹرک اور دیگر انویسٹرز اپنی کارکردگی کے اوپر منافع کمائیں ۔

اویس لغاری نے کہا کہ خیرات کے بجائے ایفیشنسی کو مدنظر رکھنا چاہیے۔ ہماری ڈسکوز میں ریگولیٹری قوانین نافذ کروانے  چاہییں۔ ہم نیپرا میں جائیں گے تاکہ صارف کے لیے مناسب قیمت لے سکیں ۔ کے الیکٹرک کے ٹیرف کا بوجھ دیگر تقسیم کار کمپنیوں کے صارفین ٹیکسز کی مد میں برداشت کرتے ہیں ۔

وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ نیپرا سے امید ہے کہ ایسے فیصلے دیں جس سے ملک اور صارفین کا فائدہ ہو ۔ نیٹ میٹرنگ کی پالیسی پر دوبارہ نظر ثانی کی گئی ہے۔ نیٹ میٹرنگ پر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی ہے ۔ نئی نیٹ میٹرنگ پالیسی کی منظوری دی جاتی ہے تو ایک ماہ میں عملدرآمد ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 31 فیصد انڈسٹری کے لیے بجلی سستی ہوئی ہے ۔ ایک  کروڑ 80 لاکھ گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت 50 فیصد کم ہوئی ہے۔

وزیر توانائی کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہماری پن بجلی کی پیداوار کم ہوئی ہے ۔ پن بجلی کی کمی کے باعث ہمیں دیگر مہنگے ذرائع سے بجلی کی پیداوار کرنی پڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایف پی اے ہر ماہ کبھی اوپر ہوتا یے کبھی نیچے جاتا ہے۔ پاکستان میں مجموعی طور پر بجلی کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔ گردشی قرضہ ختم کرنے کے لیے بینکوں سے پیسے لینے کا منصوبہ جلد ہونے جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے الیکٹرک نیپرا میں ہوئی ہے بجلی کی کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

کے الیکٹرک میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ، مونس علوی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان

ذرائع نے بتایا کہ ادارے کے اندرونی تناؤ نے انتظامی نظام کو مفلوج کردیا ہے، موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ہفتے ہونے والے بورڈ اجلاس میں متوقع ہے اسلام ٹائمز۔ کے الیکٹرک میں انتظامی بحران کے باعث بڑی تبدیلیوں کا امکان ہے اور موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ہفتے متوقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک میں انتظامی بحران شدت اختیار کرگیا، وزارتِ توانائی سے ٹیرف تنازعے کے بعد ادارے میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ادارے کے اندرونی تناؤ نے انتظامی نظام کو مفلوج کردیا ہے، موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ہفتے ہونے والے بورڈ اجلاس میں متوقع ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کی اکثریت مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کے حق میں ہے اور نئے سی ای او کی تلاش کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • کے الیکٹرک میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ، مونس علوی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر
  • پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے پر جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمہ دائر کرنےکا اعلان
  • ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا شہری کو سکیورٹی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار
  • عمران، بشریٰ کو سزا سنانے والے جج کی تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر