ایم کیو ایم اراکین سندھ اسمبلی نے وزیراعظم میاں شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ کراچی کی عوام کو اس مافیا کے چنگل سے آزاد کرانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں اور معاہدے کی خلاف ورزیوں پر کے الیکٹرک کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ شہری سکون کا سانس لے سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکینِ سندھ اسمبلی نے شہر میں ہونے والی بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بہادرآباد مرکز سے جاری کردہ بیان میں کہا کہ پورا شہر اس وقت بجلی مافیا کے ہاتھوں یرغمال بنا چکا ہے جہاں دن رات موسم اور تہوار کی تمیز کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ترسیلی نظام پر قابض ادارہ عوام کو بنیادی سہولت سے ناصرف محروم رکھنے پر بضد ہے بلکہ ذہنی اذیت پہنچا کر انسانی حقوق کی پامالی کا بھی مرتکب ہو رہا ہے، تمام تر مطلوبہ وسائل میسر ہونے اور بھاری بھرکم بلوں کی مد میں کھربوں روپے وصول کرنے کے باوجود معاشی دارالخلافہ میں سولہ گھنٹوں سے زائد بجلی کی عدم موجودگی سمجھ سے بالاتر ہے۔

اراکینِ صوبائی اسمبلی نے کہا کہ متعدد یقین دہانیوں کے باوجود کے الیکٹرک اپنا قبلہ درست کرنے میں ارادی طور پر ناکام نظر آتی ہے، دو دہائیوں سے زائد عرصہ بیت جانے کے باوجود کے الیکٹرک معاہدے کے تحت ایک میگاواٹ بجلی بھی سسٹم میں شامل نہیں کر سکی، مزید نظام کی بدحالی سب کے سامنے ہے۔ ایم کیو ایم اراکین سندھ اسمبلی نے وزیراعظم میاں شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ کراچی کی عوام کو اس مافیا کے چنگل سے آزاد کرانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں اور معاہدے کی خلاف ورزیوں پر کے الیکٹرک کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ شہری سکون کا سانس لے سکیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے الیکٹرک اسمبلی نے مافیا کے

پڑھیں:

روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-2-16
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے صنعت و زراعت کے شعبوں کے لیے ’’روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج‘‘ کے اعلان کو قابلِ تحسین اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی صنعتی بحالی کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صنعتوں کی حقیقی بقا، روزگار کے تحفظ اور پاکستان میں کاسٹ آف پروڈکشن کو یقینی بنانے کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بنیادی سطح پر کمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صنعتی و زرعی صارفین کے لیے اضافی بجلی کے استعمال پر 22.98 روپے فی یونٹ کا رعایتی نرخ ایک اچھا آغاز ہے، مگر ان ریٹوں پر بھی صنعتی طبقہ اپنی لاگتِ پیداوار کو کم نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی کی اصل وجوہات ’’کپیسٹی چارجز‘‘ اور سابق معاہدے ہیں، جب تک ان پر نظرِثانی نہیں کی جاتی، بجلی کی حقیقی لاگت کم نہیں ہو سکتی اور کاروبار کرنا دن بہ دن مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ کاسٹ آف پروڈکشن مسلسل بڑھنے سے نہ صرف ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے بلکہ برآمدی مسابقت بھی کم ہو رہی ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی اور گیس دونوں کے نرخ کم از کم ممکنہ سطح تک لائے اور ان تجاویز پر عمل کرے جو حیدرآباد چیمبر اور دیگر کاروباری تنظیموں نے پہلے بھی حکومت کو پیش کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک کپیسٹی چارجز اور غیر ضروری معاہداتی بوجھ ختم نہیں کیے جاتے، بجلی سستی نہیں ہو سکتی۔ اس صورتحال میں پاکستان میں کاروبار چلانا دن بدن ناممکن ہوتا جا رہا ہے، لہٰذا حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر صنعتی شعبے کے لیے ریلیف فراہم کرنا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع برقرار رہیں اور چھوٹی و درمیانی صنعتیں بند ہونے سے بچ سکیں۔صدر حیدرآباد چیمبر نے مزید کہا کہ حکومت اگر صنعتی علاقوں میں (جہاں بجلی چوری کا تناسب انتہائی کم ہے) سب سے پہلے رعایتی نرخوں کا نفاذ کرے، تو یہ زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف بجلی کی طلب بڑھے گی بلکہ وہ صارفین جو متبادل ذرائعِ توانائی کی طرف جا رہے ہیں، دوبارہ قومی گرڈ سے منسلک ہو جائیں گے۔ اس طرح حکومت کا ریونیو بھی بڑھے گا اور اضافی 7000 میگاواٹ پیداواری گنجائش کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جا سکے گا۔انہوں نے باورکروایا کہ اگر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہ کی گئی تو کاروباری طبقہ مجبورا سستے متبادل توانائی ذرائع کی طرف منتقل ہوتا جائے گا، جس سے حکومت کے لیے کپیسٹی چارجز کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت ان پالیسیوں پر عمل کرے جو ماضی میں کیے گئے غیر متوازن معاہدوں کی اصلاح کی طرف جائیں تاکہ توانائی کا شعبہ ایک پائیدار صنعتی ماڈل میں تبدیل ہو سکے۔انہوں نے وزیرِاعظم پاکستان، وفاقی وزیرِتوانائی اور اقتصادی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام یقیناً ایک مثبت آغاز ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • کراچی کے فٹ پاتھوں پر قبضے،کے ایم سی افسران کا دھندا جاری
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • ہمارے بلدیاتی نمائندوں نے اختیارات سے بڑھ کر کام کرنے کا وعدہ پورا کیا‘ حافظ نعیم الرحمن
  • رکن قومی اسمبلی علی گوہر مہر اور علی نواز مہر کی والدہ انتقال کر گئیں
  • نواب شاہ، قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ، سرکاری زمینوں پر قابض
  • خیبر پختونخوا کابینہ کی حلف برداری، گورنر فیصل کریم کنڈی نے اراکین سے حلف لیا
  • کراچی میں سب سے زیادہ چالان کس ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر جاری ہوئے؟