پیٹرول پمپ پر لاپرواہی، بائیک سوار پر تھپڑوں کی بارش
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیٹرول پمپ پر سگریٹ جلانا مہنگا پڑگیا، بائیک سوار کو تھپڑ پڑ گئے
کراچی سمیت ملک بھر میں پیٹرول پمپ پر احتیاطی تدابیر کے واضح سائن بورڈز موجود ہوتے ہیں، جن میں گاڑی بند رکھنے اور سگریٹ نوشی سے گریز کی ہدایت کی جاتی ہے۔ مگر بعض افراد ایسی ہدایات کو نظر انداز کر کے خود کو اور دوسروں کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ حال ہی میں سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے ذریعے سامنے آیا ہے، جس میں دو افراد کو بائیک میں پیٹرول ڈلواتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں واضح طور پر نظر آتا ہے کہ بائیک سوار میں سے ایک شخص نے سگریٹ پینے کے لیے لائٹر جلایا۔
اس حرکت پر پیٹرول پمپ کا ملازم فوری طور پر حرکت میں آیا۔ اس نے نہ صرف پیٹرول بھرنا روک دیا بلکہ بائیک سوار کو موقع پر ہی سبق سکھاتے ہوئے اس پر تھپڑوں کی بارش کر دی۔
ویڈیو دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں
سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو ہزاروں صارفین نے شیئر کیا ہے اور زیادہ تر افراد نے پیٹرول پمپ ملازم کی حاضر دماغی اور بروقت ردعمل کو سراہا ہے، کیونکہ ذرا سی لاپروائی کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتی تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بائیک سوار پیٹرول پمپ
پڑھیں:
سوزوکی نے موٹرسائیکلوں کے 2 نئے ماڈلز متعارف کرادئیے
کراچی(ویب ڈیسک) پاک سوزوکی نے اپنی مقبول موٹر سائیکلیں GS150 اور GD110S کے نئے ماڈلز متعارف کرا دیے ہیں، لیکن اگر آپ ان ماڈلز میں کسی بڑی تکنیکی تبدیلی یا جدید فیچرز کی توقع کر رہے تھے، تو آپ کو مایوسی ہو سکتی ہے کیونکہ نئے ماڈلز میں صرف اسٹیکرز کی ڈیزائننگ بدلی گئی ہے، باقی بائیک بالکل پرانی ہے۔
درحقیقت، سوزوکی نے ایٹلس ہونڈا سے “تحریک” لیتے ہوئے صرف اسٹیکرز کی ڈیزائننگ میں تبدیلی کی ہے اور اسی کو “نیا ماڈل” قرار دے دیا ہے۔
GS150: اب نیلا نہیں، لال اسٹیکر:
GS150 میں پہلے نیلا اور سفید تھیم نمایاں تھا، اور فیول ٹینک پر صرف “S” کا لوگو ہوتا تھا۔ لیکن اب کمپنی نے نیلے رنگ کو لال سے بدل دیا ہے، جو کہ “رفتار، کھیلپن اور جارحیت” کی علامت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ، “S” لوگو کی جگہ اب پورا “SUZUKI” لفظ شامل کیا گیا ہے، تاکہ لوگ کبھی نہ بھولیں یہ کس کمپنی کی بائیک ہے۔
GD110S: مائیکرو تبدیلیاں، میکرو دعوے:
GD110S میں تبدیلیاں اس قدر معمولی ہیں کہ ان کا پتا چلانے کے لیے پرانے اور نئے ماڈلز کی تصاویر کو دس منٹ تک غور سے دیکھنا پڑا۔ پہلے اس بائیک کے اسٹیکرز میں سرخ اور سفید رنگ کا امتزاج تھا۔ اب سفید رنگ کی مقدار کم کر دی گئی ہے۔
مزید برآں، “GD” کا جو لوگو فیول ٹینک کے نیچے ہوتا ہے، اس میں “D” پہلے اسٹیکر کی لائن کے پیچھے چھپ سا جاتا تھا۔ اب سوزوکی کی ڈیزائن ٹیم نے “D” کو تھوڑا اوپر کر دیا ہے تاکہ وہ پوری طرح سے دکھائی دے۔
نہ نیا انجن، نہ نئی سہولت – صرف نیا اسٹیکر:
سوزوکی نے ان ماڈلز میں نہ کوئی نیا فیچر شامل کیا ہے، نہ کوئی مکینیکل اپگریڈ، اور نہ ہی کلر اسکیمز میں کوئی خاص فرق۔ ان کی یہ حکمتِ عملی ایٹلس ہونڈا جیسی ہے، جو اسٹیکرز کی تبدیلی کو “نیا ماڈل” کہہ کر مارکیٹ میں پیش کرتی ہے۔
اسٹیکر نیا، بائیک وہی پرانی:
اگر آپ کسی حقیقی اپڈیٹ یا نئے فیچرز کے انتظار میں تھے، تو شاید آپ کو اگلے سال تک انتظار کرنا پڑے گا۔ فی الحال GS150 اور GD110S صرف اسٹیکر کے لحاظ سے نئے لگ سکتے ہیں، باقی ہر چیز ویسے کی ویسے ہے۔