امید ہے کہ امریکہ چین کے ساتھ مل کر دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرے گا، چین
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورتی میکانزم کے اجلاس پر تبصرہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ اجلاس دونوں سربراہان مملکت کی اسٹریٹجک رہنمائی میں منعقد ہوا، اور فریقین5 جون کو دونوں سربراہان مملکت کے درمیان ٹیلیفونک بات چیت میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد اور جنیوا اقتصادی و تجارتی مذاکرات کے نتائج کو مضبوط بنانے کے اقدامات کے فریم ورک پر اصولی اتفاق رائے پر پہنچے اور ایک دوسرے کے معاشی اور تجارتی خدشات کو دور کرنے میں نئی پیش رفت حاصل کی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ چین کے قول و فعل میں ہمیشہ یکسانیت پائی جاتی ہے۔ اب جب کہ اتفاق رائے ہو چکا ہے تو فریقین کو اس پر عمل کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ چین امید کرتا ہے کہ امریکہ چین کے ساتھ مل کر دونوں سربراہان مملکت کے درمیان ٹیلیفونک بات چیت میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرے گا، چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی مشاورتی میکانزم کے کردار کو بروئے کار لاتے ہوئے بات چیت کے ذریعے اتفاق رائے بڑھائےگا، غلط فہمیوں کو کم کرے گا اور تعاون کو مضبوط بنائے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان غیر مشروط جنگ بندی پر اتفاق
کوالالمپور: تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے جاری سرحدی تنازع کے خاتمے کے لیے غیر مشروط جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔
یہ معاہدہ ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں ہونے والے اعلیٰ سطحی مذاکرات میں طے پایا۔
مذاکرات میں تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم، کمبوڈیا کے وزیراعظم اور ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم شریک ہوئے، جب کہ امریکا اور چین کے سفیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم نے میڈیا کو بتایا کہ دونوں فریقین نہ صرف جنگ بندی پر متفق ہوگئے ہیں بلکہ براہ راست رابطے بحال کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے بھی دونوں ممالک کے سربراہان سے پرامن حل تلاش کرنے کی اپیل کی تھی۔
کمبوڈین وزیراعظم نے مذاکرات کو "حوصلہ افزا" قرار دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے لڑائی فوری طور پر رک جائے گی۔
یاد رہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان حالیہ سرحدی جھڑپوں میں اب تک 35 افراد ہلاک اور 3 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔