این ایف سی ایوارڈکے تحت بلوچستان کو کتنے ارب ملیں گے ، اہم انکشاف سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
سٹی 42: این ایف سی ایوارڈ کے تحت بلوچستان کو کتنے ارب ملیں گے ، رپورٹ آگئی
حکومتی ذرائع کے مطابق بلوچستان کو رواں مالی سال 25-2024 میں این ایف سی ایوارڈ کے تحت 6سو 73ارب روپے ملیں گے ، بلوچستان کو رواں سال این ایف سی ایوارڈ کے تحت وفاقی محاصل سے مالی سال کے اختتام 30 جون تک صرف 6ارب روپے اضافی ملیں گے ،گزشتہ مالی سال 24-2023میں پروجیکٹڈ فگر کے مقابلے اضافی ملنے والی رقم 38ارب روپے کے لگ بھگ تھی ،ماضی میں وفاقی محاصل میں گیس رائیلٹی اور ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں آمدنی کو الگ ظاہر کیا جاتا تھا ،تاہم پہلی مرتبہ اس بجٹ میں دونوں مدات سے آمدنی کو اکھٹا ظاہر کیا گیا ہے ،دونوں مدات کو اکھٹا کرنے سے گیس کی مدات سے براہ راست منتقلیوں کی مد کمی و بیشی کا اندازہ لگانا ممکن نہیں ہے
متروکہ وقف املاک بورڈ کا ناجائز قابضین کے خلاف آپریشن
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بلوچستان بجٹ کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس منعقد
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اجتماعی نوعیت کی اسکیمیں رکھی جائینگی، تاکہ عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تشکیل سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس آج چیف منسٹر سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں حکومت کی اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز اور اراکین نے شرکت کیں۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اجتماعی نوعیت کی اسکیمیں رکھی جائیں گی، تاکہ عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ دستیاب وسائل کو مفاد عامہ کے منصوبوں کے لئے بروئے کار لایا جائے گا تاکہ صوبے میں ترقی کے نئے راستے کھل سکیں۔ انہوں نے اس بات کا عزم ظاہر کیا کہ مجوزہ منصوبوں کی سو فیصد ایلوکیشن کو یقینی بنایا جائے گا، تاکہ مالی وسائل کا درست استعمال کیا جا سکے اور عوام کی ترقیاتی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بجٹ کے ذریعے نہ صرف بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، بلکہ حکومت کی ترجیحات کے مطابق ترقیاتی منصوبوں پر بھرپور توجہ دی جائے گی۔ اجلاس میں موجود اراکین نے وزیراعلیٰ کی قیادت میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تشکیل پر اتفاق کرتے ہوئے تجاویز پیش کیں۔ اجلاس میں نوابزادہ میر طارق خان مگسی، شعیب نوشیروانی، ظہور احمد بلیدی، سلیم احمد کھوسہ، صادق عمرانی، بخت محمد کاکڑ، انجینئر زمرک خان اچکزئی، عبدالمجید بادینی اور حاجی علی مدد جتک نے شرکت کی۔