گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ وفاق کے ساتھ ’فنڈز کے لیے ضرور لڑیں گے مگر ان لوگوں کو نہیں دیں گے جنہوں نے فنڈز کے ساتھ لوٹ مار کی ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’صرف 50 ارب روپے کا سکینڈل دیر کے علاقے میں سامنے آیا۔‘
وفاق سے فنڈز کے حصول سے متعلق گورنر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بھی انہیں کہا ہے کہ 700 ارب روپے دیے گئے، وہ کہاں خرچ ہوئے؟  صوبے میں گندم، چینی، سولر پینل اور ہسپتالوں سے متعلق سکینڈل سامنے آ رہے ہیں۔ ہم وفاق سے فنڈز کے لیے ضرور بات کریں گے، مگر ایسے لوگوں کو فنڈز نہیں دیں گے جنہوں نے لوٹ مار کی۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے بجٹ پیش کرنے کے لیے بجٹ سمری بھیجی، تاہم انہوں نے موجودہ علاقائی صورتحال کے پیش نظر اس پر دستخط نہیں کیے۔
گورنر کا کہنا تھا کہ ’ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد جو صورت حال پیدا ہوئی ہے، اسے مدنظر رکھتے ہوئے قومی اسمبلی کا اجلاس بھی ملتوی کر دیا گیا، اور آج کا دن ویسے بھی ایسا نہیں تھا کہ بجٹ پیش کیا جاتا۔‘
گورنر فیصل کریم کنڈی نے خیبر پختونخوا کے ممکنہ سرپلس بجٹ کے حکومتی دعوؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کہہ رہے ہیں کہ ہمارے پاس اتنا پیسہ ہے کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ انہیں سونے کی کان کہاں سے مل گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت واقعی اتنی مالی خوشحالی کا دعویٰ کر رہی ہے تو وہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 سے 60 فیصد اضافہ کرے۔
فیصل کریم کنڈی نے دعویٰ کیا کہ ’موجودہ صوبائی حکومت میں مختلف منصوبوں میں کرپشن کے سکینڈلز سامنے آئے ہیں، جن میں کوہستان میں 50 ارب روپے، سولر پینل کے ایک منصوبے میں 19 ارب روپے، اور مساجد میں سولر پینل کی تنصیب کے حوالے سے بدعنوانیاں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب بجٹ پیش ہوگا تو اصل صورتحال سامنے آئے گی، لیکن جو حالات نظر آ رہے ہیں، ان سے لگتا نہیں کہ یہ کوئی اچھا بجٹ ہو گا۔
گورنر کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے وفاق کو ترقیاتی کاموں کے لیے کوئی بڑا منصوبہ پیش نہیں کیا، جن کے لیے وفاق سے فنڈز حاصل کیے جاتے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ایف آئی اے کی بلوچستان میں حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کیخلاف کارروائیاں، 5 ملزمان گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) بلوچستان زون نے کارروائیوں کے دوران حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتارکرلیا۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کی ہدایت پر حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث نیٹ ورکس کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے۔

اس تسلسل میں ایف آئی اے بلوچستان زون نے حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتارکرلیا، جن کی شناخت  اکمل خان، سیف اللہ، بشیر احمد، عبدالقیوم اور عبداللہ کے ناموں سے ہوئی۔

ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کو چھاپہ مار کاروائیوں میں کوئٹہ اور چمن کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا، چھاپہ مار کاروائیوں میں ملزمان سے 6 لاکھ 84 ہزار پاکستانی روپے جبکہ غیر ملکی کرنسی کی مد میں 230.5 ملین ایرانی ریال، 1لاکھ 35 ہزار سے زائد افغانی ،700 امریکی ڈالر، 200 سعودی ریال اور 150 آسٹریلین ڈالر برآمد ہوئے۔

ملزمان کے قبضے سے چیک بکس، حوالہ ہنڈی سے متعلق رسیدیں اور بینک ڈیپازٹ سلپس بھی برآمد ہوئیں، ملزمان بغیر لائسنس کرنسی کی ایکسچینج میں ملوث تھے، برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے گرفتار ملزمان حکام کو تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔ 

 

متعلقہ مضامین

  • سعودی وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ میں دوٹوک مؤقف: فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر امن ممکن نہیں
  • وزیر بلدیات کی صوبے کی مخدوش اور متاثرہ عمارتوں کا سروے جلد مکمل کرنے کا ہدایت
  • سعودیہ کا فلسطینی ریاست بننے تک اسرائیل کو تسلیم کرنے سے صاف انکار
  • غصے سے بھرے کسان کا انوکھا انتقام، ناجائز پارکنگ کرنے والوں کو مزا چکھا دیا
  • پنجاب میں چینی کے مقرر کردہ نرخوں پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا
  • بلوچستان میں شہریوں کو مارنے والوں کا حل آپریشن کے سوا کچھ نہیں: رانا ثناء اللہ
  • پی ٹی آئی کے احتجاج میں اب دم نہیں ہے: فیصل کریم کنڈی
  • اب ہم پختونخوا میں عدم اعتماد کرکے دکھائیں گے، گورنر کے پی فیصل کنڈی
  • ایف آئی اے کی بلوچستان میں حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کیخلاف کارروائیاں، 5 ملزمان گرفتار
  • بھارت: شہروں میں صفائی ستھرائی کرنے والوں کا فیصلہ ذات پات پر