ایران کا اسرائیلی حملے پر شدید ردعمل، امریکا پر دوغلی پالیسی کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران:ایران نے اسرائیلی جارحیت کو جاری سفارتی عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس حوالے سے واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور امریکا کے درمیان سفارتی بات چیت جاری تھی لیکن اسرائیل کی جارحیت نے اس عمل کو سنگین نقصان پہنچایا ہے۔
اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کے عمل میں مصروف تھے کہ اچانک اسرائیلی جارحیت نے ہمیں حیران کر دیا، ہمیں یقین نہیں تھا کہ امریکہ کی حمایت سے ایسا حملہ کیا جائے گا، اسرائیلی حملے میں واشنگٹن برابر کا شریک ہے۔
ایرانی ترجمان نے کہا کہیہ صیہونی ریاست ہے جس نے سفارتکاری کی راہ میں رکاوٹ ڈالی ہے اور اب یہ امریکا کی ذمہ داری ہے کہ وہ جارحیت کے خلاف دوٹوک موقف اختیار کرے، اگر امریکا واقعی خطے میں امن چاہتا ہے تو اسے اسرائیل کی کھلی جارحیت سے خود کو الگ کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں مذاکرات بے معنی ہو چکے ہیں اور ایران اپنی خودمختاری اور سالمیت کا ہر ممکن دفاع کرے گا۔
اسماعیل بقائی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حملوں کو غیر قانونی اور ناقابلِ جواز جارحیت قرار دے کر اس کے خلاف عملی اقدامات کرے،عالمی برادری کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے سیاسی اثرورسوخ کے سامنے بے بس ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حاجی حنیف طیب کی ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کی مذمت
اپنے بیان میں چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے ایران سے اظہار یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ اسرائیلی کی جانب سے طاقت کا غیر ذمہ درانہ استعمال پورے خطے اور عالمی امن و استحکام، عوام کی جانوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین نظام مصطفی پارٹی سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے اسرائیلی دہشت گردانہ جارحیت میں ایران کے اعلیٰ فوجی قیادت، ایٹمی سائنسدانوں، بچوں، خواتین سمیت متعدد افراد کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اسرائیلی فضائی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین اور ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے، اقوام متحدہ کے منشور کی شق کے مطابق ایران اپنے دفاع کا مکمل حق رکھتا ہے۔ ڈاکٹر حاجی حنیف طیب نے اپنے بیان میں ایران سے اظہار یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ اسرائیلی کی جانب سے طاقت کا غیر ذمہ درانہ استعمال پورے خطے اور عالمی امن و استحکام، عوام کی جانوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور اسلامی تنظیم او آئی سی سے اسرائیلی جارحیت کو روکنے کیلئے فوری اقدامات کرنے پر زور دیا۔