پاکستان علاقائی کشیدگی کے معاشی اثرات جھیلنے کے لیے تیار ہے: وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باوجود معاشی طور پر خود کو چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ علاقائی صورتحال کے تناظر میں معیشت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے اور حکومت ہر ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ معاشی شراکت داری کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے، حالیہ دنوں میں امریکی سیکرٹری کامرس سے ہونے والی ملاقات میں ٹیرف اور تجارتی امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برآمدات میں اضافے کے لیے ملکی صنعت کو فروغ دینا ضروری ہے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری بہتر سمت میں جا رہی ہے، جبکہ حکومت ٹیکس نظام، توانائی کے شعبے اور سرکاری اداروں میں اصلاحات متعارف کرا رہی ہے تاکہ معیشت کو پائیدار بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سوڈان میں قتل عام جاری، مزید 1500 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سوڈان کے شہر الفاشر میں آر ایس ایف کےہاتھوں قتل عام جاری ہے جس میں 1500 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارا جاچکا ہے۔
عالمی خبررساں اداروں کے مطابق الفاشر میں محصور ہزاروں شہری آر ایس ایف کے ظلم سے بچنےکیلئے چھپنے پر مجبور ہیں۔ سوڈانی فوج کے سابق سپاہی ابوبکراحمد کا کہنا ہے کہ آرایس ایف نے بےگناہوں کو بےرحمی سے مارا ہے۔
الفاشر 2سال سے زیادہ جاری خانہ جنگی کے دوران سوڈانی فوج کا آخری مضبوط گڑھ تھا۔ 26اکتوبر کو آرایس ایف کے قبضے کے بعد شہر میں خوفناک قتل وغارت شروع ہوئی۔
سوڈانی فوج نے خونریزی روکنے کےلیے ہتھیار ڈالنے اور محفوظ انخلا پر رضامندی ظاہر کی۔ 2 لاکھ 50 شہری آر ایس ایف کے رحم وکرم پر چھوڑ دیئے گئے جب کہ خوراک و پانی کی شدید قلت ہے۔
سوڈان ڈاکٹرز نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ پہلے 3 دنوں میں آرایس ایف نے 1500 افراد قتل کیے جب کہ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ الفاشر کے سعودی اسپتال میں 460 مریضوں و تیمارداروں کو قتل کیا گیا۔
خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ نسلی بنیادوں پر تشدد میں شدت اور غیرعرب قبائل کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ الفاشر قتل گاہ بن چکا ہے روانڈا نسل کشی کی یادتازہ ہو گئی، امدادی کارکنوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور بہت سے رضاکار لاپتہ ہیں۔