احمدپورشرقیہ (نیوز ڈیسک) کم عمری کی شادی پر مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمے میں دلہن، دولہا اور نکاح خواں کو نامزد کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق احمدپورشرقیہ میں کم عمری کی شادی پر تھانہ اوچ شریف میں مقدمہ درج کرلیا گیا، ایف آئی آرمیں دلہن، دولہا اور نکاح خواں کو نامزد کیا گیا ہے۔

گواہان اور نکاح رجسٹرار کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا ہے، مقدمہ لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بینچ کے حکم پر درج کیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ لڑکی کا پیدائشی سرٹیفکیٹ، میڈیکل رپورٹ آنے پرا یف آئی آر کا اندراج کیا گیا ، میڈیکل رپورٹ میں بچی کی عمر 14 سے 15 سال ثابت ہوئی۔

لڑکی نے گھر سے بھاگ کر من پسند کی شادی کی تھی ، جس کے بعد عدالت میں لڑکی کی والدہ نے رٹ پٹیشن دائر کی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق نابالغ لڑکی کودارالامان منتقل کردیا گیا ہے۔

یاد رہے صدر مملکت آصف زرداری نے 18 سال سے کم عمری کی شادی کی ممانعت کے بل پر دستخط کئے تھے۔

قانون کے تحت کم عمر بچوں کی شادی کرانے کا جرم ناقابل ضمانت ہوگا، عدالت کیس کی کارروائی 90روز میں مکمل کرے گی۔

قانون میں کہا گیا تھا کہ نکاح خواں ایسا نکاح نہیں پڑھائے گا، جہاں فریق 18 سال سےکم عمرہوں، خلاف ورزی پر نکاح خواں کو ایک سال قید اورایک لاکھ جرمانہ ہوسکتاہے۔

18سال سے بڑی عمر کے مرد کو کم عمر لڑکی سے شادی پر 3 سال تک قید با مشقت ہوگی اور کم عمری کی شادی کا علم ہونے پر اسے روکنے کا حکم دے گی۔
مزیدپڑھیں:چیئرمین او آئی سی کا منصب 3 سال کے لیے ترکیہ کو مل گیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کم عمری کی شادی نکاح خواں اور نکاح کیا گیا

پڑھیں:

حکومتِ پاکستان کی امریکی صدر کو نوبل امن انعام 2026 کے لیے نامزد کرنے کی سفارش

حکومتِ پاکستان نے صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ کو 2026 کے نوبل امن انعام کے لیے باضابطہ طور پر نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ اُن کی فیصلہ کن سفارتی مداخلت اور حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران ان کی کلیدی قیادت کے اعتراف کے طور پر کیا گیا ہے۔

حکومتی اعلامیے کے مطابق بین الاقوامی برادری نے بھارتی جارحیت کا مشاہدہ کیا جو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی تھی۔ اس جارحیت کے نتیجے میں متعدد معصوم جانیں ضائع ہوئیں، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل تھے۔ پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کا استعمال کرتے ہوئے "آپریشن بنیان مرصوص" کے تحت ایک محدود، ٹھوس اور درست عسکری کارروائی کی، جس کا مقصد صرف جارحیت کا جواب دینا اور مزید کشیدگی سے گریز کرتے ہوئے اپنے دفاع کو یقینی بنانا تھا۔

اس نازک لمحے پر، صدر ٹرمپ نے غیرمعمولی حکمتِ عملی اور بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام آباد اور نئی دہلی کے ساتھ بھرپور سفارتی رابطے کیے، جس کے نتیجے میں جنگ بندی ممکن ہوئی اور ایک ممکنہ بڑی جنگ ٹل گئی۔ اگر یہ جنگ شروع ہوتی تو اس کے اثرات جنوبی ایشیا ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے تباہ کن ہو سکتے تھے۔

حکومتِ پاکستان نے اس موقع پر صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ جموں و کشمیر کے پُرامن حل کی پیشکش کو بھی سراہا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کشمیر کا تنازع جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی جڑ ہے، اور اس کا حل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا ضروری ہے۔

2025 کے پاک-بھارت کشیدگی میں صدر ٹرمپ کی قیادت نے ان کے عملی سفارتی کردار اور امن قائم رکھنے کی کوششوں کو واضح کیا ہے۔ پاکستان کو امید ہے کہ صدر ٹرمپ کی یہ کوششیں نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ مشرق وسطیٰ میں بھی امن و استحکام کے فروغ میں مددگار ثابت ہوں گی، جہاں غزہ میں انسانی بحران اور ایران سے بڑھتی کشیدگی کے پیشِ نظر فوری سفارتی اقدامات کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور: 16 سالہ لڑکی سے رشتے ملزمان کی اجتماعی جنس زیادتی، 2 افراد گرفتار
  • فیصل آباد، شادی کی تقریب میں گولی لگنے سے دولہا کا بہنوئی جاں بحق
  • حکومت پاکستان نے امریکی صدر کو 2026 کے نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کر دی
  • اوکاڑہ: ٹریلر کی اسکوٹی کو ٹکر، لڑکی جاں بحق
  • پاکستان کا صدر ٹرمپ کو نوبیل پرائز کیلئے نامزد کرنے کی سفارش کا فیصلہ
  • پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کردی
  • حکومتِ پاکستان کی امریکی صدر کو نوبل امن انعام 2026 کے لیے نامزد کرنے کی سفارش
  • ٹک ٹاکرثنا یوسف قتل کیس میں نامزد ملزم عمر حیات کا مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • غنیٰ علی نے کم عمری میں شادی کیوں کی؟ اداکارہ نے وجہ بتا دی