اہم سری لنکن اسٹار ٹیسٹ افق سے اوجھل ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
سری لنکا کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل راؤنڈر انجلیو میتھیوز نے بنگلہ دیش کے خلاف گال میں شیڈول ٹیسٹ میچ کے بعد طویل طرز کی کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا۔
انجلیو میتھیوز سری لنکا کی تاریخ کے تیسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔
میتھیوز کے مطابق عالمی کرکٹ کا یہ سفر آسان نہیں تھا، اس میں کئی اتارچڑھاؤ آئے مگر ہر لمحہ سیکھنے کا باعث بنا۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت ہے کہ نوجوان کھلاڑی سری لنکن کرکٹ کی باگ ڈور سنبھالیں اور اسے نئی بلندیوں تک لے کر جائیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ای سی سی نے الیکٹرک بائیکس، رکشو ں کیلئے 9 ارب روپے گرانٹ کی منظوری دیدی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے الیکٹرک وہیکل سبسڈی، ریمٹنس سکیم کلیمز کی ادائیگی کے لیے ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دے دی ۔منگل کو( اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی کا اجلاس وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت منعقد ہوا جنہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں متعدد اہم اقتصادی امور پر غور کیا گیا جن میں نئی الیکٹرک وہیکل پالیسی کا اجرا، قائداعظم یونیورسٹی کے لیے امدادی گرانٹ میں توسیع اور ٹیلی گرافک ٹرانسفر چارجز انسینٹو سکیم سے متعلق ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری شامل تھی۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وفاقی وزیر برائے پٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین اور دیگر متعلقہ وزارتوں و اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے ایک سمری منظور کی گئی جس میں شہریوں کو الیکٹرک بائیکس اور رکشے/لوڈرز کی فراہمی کے لیے سبسڈی سکیم کا نفاذ تجویز کیا گیا تھا۔ اس مقصد کے لیے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں 9 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ اس سکیم کے تحت سرکاری کالجوں کے نمایاں کارکردگی کے حامل طلبا کو مفت الیکٹرک بائیکس فراہم کی جائیں گی۔ منصوبے کے مطابق دو مراحل میں 1,16,000 الیکٹرک بائیکس اور 3,170 الیکٹرک رکشے/لوڈرز فراہم کیے جائیں گے۔ ابتدائی مرحلے میں جو وزیراعظم کی جانب سے جلد شروع کیا جائے گا، 40,000 الیکٹرک بائیکس اور 1,000 الیکٹرک رکشے/لوڈرز فراہم کیے جائیں گے۔ای سی سی نے وزارت خزانہ کی درخواست پر ٹیلی گرافک ٹرانسفر چارجز انسینٹو سکیم کے تحت گزشتہ مالی سال کے بقایاجات کی ادائیگی کے لیے 30 ارب روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی بھی منظوری دے دی۔ بقایاجات کی مجموعی رقم 58.26 ارب روپے ہے۔ کمیٹی نے وزارت خزانہ کو ہدایت دی کہ وہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ ادائیگی کے طریقہ کار پر فوری کام کرے۔ مزید ہدایت کی گئی کہ اس سکیم کے فوائد و نقصانات، مالیاتی پہلوئوں اور مواقع کے اخراجات کا تفصیلی جائزہ لے کر سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سفارشات ستمبر کے وسط تک پیش کی جائیں جبکہ ابتدائی رپورٹ اگست کے آخر تک مکمل کی جائے۔علاوہ ازیں ای سی سی نے قائداعظم یونیورسٹی کے لیے 2 ارب روپے کی بیل آئوٹ گرانٹ کی اصولی منظوری بھی دے دی تاہم اس شرط کے ساتھ کہ یونیورسٹی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اشتراک سے مالیاتی خود انحصاری کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کرے اور مستقبل میں بیل آئوٹ گرانٹس پر انحصار کم کرنے کے لیے واضح حکمت عملی پیش کرے۔