یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب میں چین کے قیامِ جمہوریہ کی 76ویں سالگرہ کی پروقار تقریب، 21 طلبہ میں اسکالرشپس تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اکتوبر2025ء) یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب میں عوامی جمہوریہ چین کی 76ویں سالگرہ کے موقع پر ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمانِ خصوصی قونصل جنرل چین مسٹر ژاؤ شی رین تھے۔ تقریب کا مقصد چائنیز قونصلیٹ اسکالرشپ 2025ء کی تقسیم تھا، جس میں لاہور میں مقیم چینی برادری کے 40 سے زائد افراد نے شرکت کی۔ تقریب کا آغاز ڈین پروفیسر ڈاکٹر خالد منظور بٹ کے استقبالیہ کلمات سے ہوا جنہوں نے قونصل جنرل کا پُرتپاک خیر مقدم کیا اور مستحق طلبہ کو اسکالرشپس دینے پر شکریہ ادا کیا۔
(جاری ہے)
اس موقع پر چینی ثقافت، سائنسی ترقی اور باہمی تعاون پر مبنی مختصر دستاویزی فلمیں بھی پیش کی گئیں۔ قونصل جنرل مسٹر ژاؤ شی رین نے اعلان کیا کہ آئندہ سال سے اسکالرشپس کی رقم دو ملین روپے تک بڑھا دی جائے گی۔ انہوں نے 21 خوش نصیب طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے یونیورسٹی کی جانب سے اس تاریخی تقریب کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا اور تعلیمی و معاشی تعاون کو مزید فروغ دینے کی خواہش ظاہر کی۔ ڈاکٹر حماد نوید نے مہمانِ خصوصی اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب کے پہلے حصے کا اختتام گروپ فوٹو اور یادگاری تحفے کی پیشکش سے ہوا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
زرعی چیلنجز سے نمٹنے کیلیے ڈیٹا پر مبنی فیصلے وقت کی ضرورت ہیں، ڈاکٹر الظاف علی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا ہے کہ زرعی، ماحولیاتی اور سماجی و معاشی چیلنجز سے مؤثر طور پر نمٹنے کے لیے ڈیٹا پر مبنی فیصلے وقت کی اہم ضرورت بن چکے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پائیدار ترقی اور بہتر پالیسی سازی کے لیے ڈیٹا اینالٹکس اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن جیسے جدید اوزاروں کا استعمال ناگزیر ہو چکا ہیوہ سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں‘‘ڈیٹافیسٹ 2025 ترقی کے لیے ڈیٹا کی طاقت کو بروئے کار لانا’’کے عنوان سے منعقدہ آگاہی سیمینار سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ جامعات کو تحقیق اور پالیسی سازی میں ڈیٹا کے مؤثر استعمال کو فروغ دینا چاہیے تاکہ قومی ترقی کے اہداف کو جدید بنیادوں پر حاصل کیا جا سکیبیورو آف اسٹیٹسٹکس پاکستان کے صوبائی ڈائریکٹر جنرل جناب منور علی گھانگھرو نے اپنے خطاب میں شواہد پر مبنی منصوبہ بندی اور پالیسی سازی میں درست و قابلِ اعتماد ڈیٹا کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت شماریاتی نظام کو مضبوط بنانے اور جامعات کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے ڈیٹا لٹریسی اور تحقیقی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہی ہیریجنل ہیڈ جناب علی ڈنو مہر نے ڈیٹافیسٹ 2025 کے مقاصد سرگرمیوں اور متوقع نتائج پر تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی انہوں نے طلبہ، محققین اور پالیسی سازوں کو ڈیٹا انوویشن، تحقیق اور عملی منصوبوں میں حصہ لینے کی ترغیب دی تاکہ اکیڈمیا اور پالیسی سازی کے درمیان مؤثر روابط قائم کیے جا سکیںاس سے قبل جناب عدنان نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور یونیورسٹی سطح پر اس نوعیت کے آگاہی پروگراموں کی اہمیت پر روشنی ڈالی سیمینار میں یونیورسٹی ایڈوانسمنٹ اور فنانشل اسسٹنس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد اسماعیل کُنبھر فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے کوآرڈینیٹر پروفیسر غلام مجتبیٰ خشک، ڈاکٹر ویلو سوٹہڑ، ڈاکٹر عرفان شیخ اور اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔