عائزہ خان اور دانش تیمور پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے دو نامور ستارے ہیں جو ہر نئے پراجیکٹ کے ساتھ وہ مزید کامیابی کے منازل طے کرتے جارہے ہیں۔ دونوں اداکاروں نے اپنی غیر معمولی صلاحیتوں اور اسکرین پر موجودگی سے سامعین کو مسحور کیا ہے۔

حال ہی میں عائزہ خان نے ایک انٹرویو میں مستقبل کی پلاننگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹی وی اسکرین سے غائب ہو کر سوئٹرز لینڈ جانا چاہتی ہیں۔

اداکارہ سے حال ہی میں سوال کیا گیا تھا کہ اگر انھیں سب کچھ چھوڑ کر اپنی کسی من چاہی جگہ بھاگنے کا موقع دیا جائے تو وہ کون سی جگہ ہوگی اور کیوں؟ جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ایک دن آئے گا جب میں اور دانش ٹی وی اسکرینز اور سوشل میڈیا سے غائب ہو جائیں گے اور ہم دونوں سوئٹزر لینڈ چلے جائیں گے‘۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ????????????????????_????????_????????????????♡ (@ayezalistens7)

عائزہ خان کا یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو مداحوں کی جانب سے کہا گیا کہ وہ ایسی بات نہ کہیں۔ جبکہ ایک صارف نے کہا کہ اللہ کرے وہ دن کبھی نہ آئے۔ جبکہ کئی صارفین نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم سیاستدانوں کو بولتے ہیں لیکن اداکار بھی یہی کام کر رہے ہیں۔ سارہ نامی صارف نے کہا کہ ’کماؤ پاکستان سے اور سیٹل باہر ہو جاؤ‘۔

واضح رہے کہ مشہور اداکار 2014 میں شادی کے بندھن میں بندھے اور وہ 2 پیارے بچوں حورین اور ریحان کے والدین ہیں۔ ان کے سوشل میڈیا پر بھی خاصے فالورز ہیں، عائزہ خان کے 14 ملین سے زیادہ فالوورز ہیں اور دانش تیمور کے 8 ملین سے زیادہ مداح ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی ڈرامے دانش تیمور سوئٹزرلینڈ عائزہ خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی ڈرامے دانش تیمور سوئٹزرلینڈ دانش تیمور اور دانش کہا کہ

پڑھیں:

131 سال بعد لاہورعجائب گھر کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ، سیاحوں کے لئے بند کیے جانے کا امکان

لاہور کا عجائب گھر، جو برصغیر کی تاریخ، تہذیب اور ثقافتی ورثے کا سب سے اہم مرکز مانا جاتا ہے، اپنی طویل عمر کے ایک نئے باب میں داخل ہونے جا رہا ہے۔ 1894ء میں قائم ہونے والا یہ تاریخی ادارہ، جس نے ایک صدی سے زائد عرصے تک نوادرات اور تہذیبی آثار کو محفوظ رکھا، اب دو سال کے لیے سیاحوں اور محققین کے لیے بند ہونے جا رہا ہے تاکہ اسے جدید سہولیات کے ساتھ نہ صرف اپ گریڈ کیا جائے بلکہ یونیسکو کے ماسٹر پلان کے تحت 1929ء کی اصل شکل میں بحال بھی کیا جا سکے۔

عجائب گھر میں اس وقت تقریباً 60  ہزار نوادرات محفوظ ہیں جو برصغیر کی تہذیب، مذہب، فنونِ لطیفہ اور آرکیالوجی کے نایاب نقوش اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں۔ تاہم ان میں صرف 14 ہزار  نوادرات  جن میں زیادہ تعداد سکوں کی ہے وہ نمائش کے لئے رکھے گئے ہیں۔
لاہورعجائب گھر کے ترجمان عاصم رضوان نے بتایا  اگرچہ ماضی میں میوزیم میں بعض جزوی تبدیلیاں کی جاتی رہی ہیں، تاہم اب جو منصوبہ شروع ہو رہا ہے وہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے میوزیم کلچر کے لیے سنگِ میل کی حیثیت رکھے گا۔ لاہورعجائب گھر میں 1929 کے بعد کی جانیوالی تمام تعمیرات اور تبدیلیوں کو ختم کرکے اس کی اصل شکل بحال کی جائیگی۔ منصوبے پر 8 ملین ڈالرلاگت آئیگی۔

انہوں نے بتایا کہ  منصوبے کے تحت ٹولنٹن مارکیٹ کے پارکنگ ایریا میں تین منزلہ نئی عمارت تعمیر کی جائے گی، جبکہ موجودہ عمارت کی چھت، ڈھانچے، ڈرینج، برقی نظام، فائر سیفٹی، روشنی، وزیٹر سروسز اور گیلریوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنایا جائے گا۔ اسی طرح نئی تعمیر ہونیوالی عمارت اور موجودہ عمارت کو زیرزمین راہداری کے ذریعے جوڑا جائیگا۔

یہ تبدیلیاں محض عمارت تک محدود نہیں، بلکہ ایک وسیع وژن کا حصہ ہیں۔ میوزیم میں بطور ایجوکیشن آفیسر خدمات سرانجام دینے والی حمیرا منشاء کا کہنا ہے کہ لاہور عجائب گھر نئی نسل کے لیے تاریخ کو سمجھنے کا دروازہ ہے، اور اس کی جدید سہولتوں کے ساتھ بحالی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ان کے مطابق قدیم ثقافت اور آرکیالوجی کو پڑھنے والے طلبا کو اب ایک ایسا ماحول ملے گا جہاں وہ نہ صرف نوادرات کو محفوظ حالت میں دیکھ سکیں گے بلکہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ان کی بہتر تفہیم بھی ممکن ہو گی۔

آرکیالوجی کی طالبات زینب اور رابعہ بصری بھی اس منصوبے کو خوش آئند قرار دیتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لاہور میوزیم کا وجود محض ایک عمارت نہیں بلکہ ایک پورا تحقیقی ادارہ ہے جو ماضی کے دروازے کھولتا ہے۔ ان کے مطابق نئی گیلریاں اور اپ گریڈیشن مستقبل کے ماہرینِ آثارِ قدیمہ کے لیے ریسرچ کے مواقع بڑھائیں گی۔ نوجوان طالب علم محمد مبشر نے اسے سیاحت کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ ان کے مطابق دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں عجائب گھر نہ صرف علمی مراکز ہوتے ہیں بلکہ وہ ملکی معیشت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں، لہٰذا پاکستان میں اس نوعیت کے منصوبے سیاحت کے فروغ اور ملکی وقار میں اضافے کا سبب بنیں گے۔

محمد عاصم رضوان نے بتایا کہ منصوبے کی فزیبلٹی چار سال کی محنت کے بعد مکمل کی گئی اور اب اس کا پی سی ون بھی منظور ہوچکا ہے۔ ان کے مطابق منصوبے کی منظوری لاہور عجائب گھر کے بورڈ آف گورنرز نے دی جس کے سربراہ چیف سیکرٹری پنجاب ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کو اس حوالے سے بریفنگ دی گئی جس پر انہوں نے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ سیاحت کا فروغ ہی حکومت کا اصل وژن ہے۔

انہوں نےبتایا کہ عجائب گھر کو متوقع طور پر دسمبر کے آخر یا جنوری کے آغاز پر بند کر دیا جائے گا اور اس دوران تمام نوادرات کو دوسری جگہ منتقل کر کے محفوظ رکھا جائے گا۔ منصوبے پر عمل درآمد ملکی اور غیر ملکی ماہرین کی نگرانی میں کیا جائے گا اور اس کے مکمل ہونے کے بعد لاہور عجائب گھر نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیا میں جدید ترین میوزیمز کی صف میں شامل ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ہمارا کوئی ایجنڈا نہیں ہم آئین پر عمل درآمد کی بات کرتے ہیں. بیرسٹر گوہر
  • ہمارا پاکستان کے خلاف کوئی ایجنڈا نہیں ہم آئین پر عمل درآمد کی بات کرتے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • وزیراعظم یوتھ پروگرام اور پاکستان آئی ٹی انڈسٹری ایسوسی ایشن (پاشا) کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط ہوگئے
  • دعا ملک نے انڈسٹری میں ہراسانی کا انکشاف کردیا، مشہور شخصیت ملوث
  • ٹرمپ کی ویزا پالیسی سے بھارتی آئی ٹی انڈسٹری کو بڑا دھچکا، لاگت بڑھنے کا خدشہ
  • امریکا اگر ایٹمی ہتھیاروں سے دستبرداری کا مطالبہ چھوڑ دے تو مذاکرات کے لیے تیار ہیں، کم جونگ
  • 131 سال بعد لاہورعجائب گھر کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ، سیاحوں کے لئے بند کیے جانے کا امکان
  • جعفر ایکسپریس کو بلوچستان جانے سے روک دیا گیا
  • ایشیا کپ کا اہم مرحلہ، ویلالاگے والد کی آخری رسومات چھوڑ کر یو اے ای روانہ
  • لاہور: پولیس وردی پہنے 4 افراد نے شہری کو اغوا کرلیا، 40 لاکھ تاوان لیکر چھوڑ دیا