data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ روس کو جنگ بندی معاہدے کی پائیداری پر یقین نہیں۔ جنگ بندی کا خیرمقدم اس وقت کریں گے جب اس پر عمل ہوگا، ماسکو امن چاہتا ہے لیکن سیز فائر کیا دیرپا ہوگی یہ کہنا مشکل ہے۔ معاہدے کے بعد بھی حملوں کی اطلاعات ہیں۔

روس نے ایران اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے جنگ بندی معاہدے پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا ہے کہ ماسکو امن کا خواہاں ہے لیکن یہ جنگ بندی کب تک قائم رہے گی، اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔

سرگئی لاروف نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ امریکا نے اسرائیل کو جنگ بندی پر راضی کیا جبکہ قطر نے ایران کو مذاکرات پر آمادہ کیا۔ تاہم، ان سفارتی کوششوں کے باوجود دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر حملے جاری رکھے، جس سے معاہدے کی سنجیدگی پر سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔

روسی وزیر خارجہ نے کہا، ”ہم اس جنگ بندی کا خیرمقدم اس وقت کریں گے جب اس پر عملی طور پر عملدرآمد ہوتا دکھائی دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس کی خواہش ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کم ہو اور دیرپا امن قائم ہو، لیکن موجودہ حالات میں جنگ بندی کے پائیدار ہونے کا یقین نہیں کیا جا سکتا۔

سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ ”ہمارے قطری دوستوں نے ایران کو راضی کیا اور امریکا نے اسرائیل کو، مگر زمینی حقائق مختلف کہانی بیان کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سرگئی لاروف

پڑھیں:

ایران؛ اسرائیل کو شہید جوہری سائنسدان کی ’لوکیشن‘ فراہم کرنے والے کو پھانسی دیدی گئی

ایران میں اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کرنے والے شخص کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملزم روزبہ وادی کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئیں تاہم ملزم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ میں ان کا تعارف ایران نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی اور نیشنل نیوکلیئر سیفٹی ڈپارٹمنٹ کا اہلکار بتایا گیا ہے۔

ایران کی عدالتی ویب سائٹ میزان کے مطابق ملزم روزبه وادی پر اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کو ایک جوہری سائنسدان کی تفصیلات فراہم کی تھیں جنھیں جون میں اسرائیل نے ایک حملے میں شہید کردیا تھا۔

تاحال یہ واضح نہیں کیا گیا کہ روزبہ وادی کو کب اور کہاں سے گرفتار کیا گیا یا عدالت کی جانب سے یہ سزا کب سنائی گئی تھی۔

تاہم مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جون میں اسرائیلی حملوں میں ایران کے کم از کم 12 جوہری سائنسدان شہید ہوئے تھے۔ جس کے فوری بعد ہی ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔

ایران نے اسرائیلی حملوں میں اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کی شہادت کے بعد اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے گھس بیٹھیوں کے خلاف آپریشن کیا گیا تھا۔

اس آپریشن کے دوران اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی  موساد سے تعلق یا تعاون کے شبہے میں متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں سے کئی کو سزائے موت سنائی گئی اور اب عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر ناجائز کنٹرول کا اسرائیلی منصوبہ، وزیرِ اعظم شہباز شریف کی مذمت
  • اسرائیل اور مصر کے درمیان 35 ارب ڈالر کا تاریخی گیس معاہدہ
  • ٹرمپ کا تمام مشرقِ وسطیٰ کے ممالک پر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے پر زور
  • مشرق وسطیٰ کے ممالک کا ’ابراہام معاہدے‘ میں شامل ہونا اہم ہے
  • ایران کی جوہری صلاحیت ختم کردی، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ٹرمپ
  • کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر اتفاق
  • چین کا اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ، فلسطینی ریاست کے قیام پر زور
  • ایران؛ اسرائیل کو شہید جوہری سائنسدان کی ’لوکیشن‘ فراہم کرنے والے کو پھانسی دیدی گئی
  • ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں نیوکلئیر سائنسدان سمیت دو افراد کو پھانسی دے دی
  • سلامتی کونسل میں فلسطین.اسرائیل تنازع پر کھلی بحث، چین کی جانب سے فوری جنگ بندی کی اپیل