قومی اسمبلی ،وزارتوں اور ڈویژنوں کے 59 مطالبات زر منظور
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی نے 25 وزارتوں اور ڈویژنوں کے 59 مطالبات زر منظور کرلیے۔ منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا ،قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر کی منظوری کا عمل شروع کیا گیا ، ایوان نے 25 وزارتوں اور ڈویژنوں کے 59 مطالبات زر منظور کرلیے جبکہ آٹھ وزارتوں اور ڈویژنوں پر اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک پر کارروائی شروع کردی گئی۔ وزرات ماحولیاتی تبدیلی ڈویژن کے لیے ایک ارب 6 کروڑ 84 لاکھ کا ایک مطالبہ زر،
وزارت مواصلات ڈویژن کے 59ارب 51کروڑ 70 لاکھ کے 3 مطالبات زر، وزارت دفاعی پیداوار کے لیے ایک ارب 9 کروڑ 30 لاکھ کا مطالبہ زر، وزارت اقتصادی امور کیلئے 20ارب 66 کروڑ 45 لاکھ 71 ہزار کے دو مطالبات زر منظور کرلیے۔ وفاقی وزارت تعلیم و قومی ورثہ کے لیے 107 ارب 40کروڑ 55لاکھ 44ہزار کے 5مطالبات زر، انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے 29ارب 43کروڑ 25 لاکھ 24 ہزار کا مطالبہ زر، بین الصوبائی رابطہ ڈویژن کے لیے 2 ارب 56 کروڑ 86 لاکھ 59ہزار کا مطالبہ زر منظور کرلیا گیا۔کشمیر افیئر جی بی اینڈ سیفران ڈویژن کیلئے دو ارب پینتالیس کروڑ پچیس لاکھ ننانوے ہزار کا ایک مطالبہ زر، وزارت قانون و انصاف کیلئے بائیس ارب پچانوے کروڑ چھتیس لاکھ انتالیس ہزار کے چھ مطالبات زر، میری ٹائم افیئرز کیلئے دو ارب 24 کروڑ 58 لاکھ 58 ہزار کا ایک مطالبہ زر، قومی اسمبلی کیلئے نو ارب 43 کروڑ 78 لاکھ 75 ہزار کا ایک مطالبہ زر، سینیٹ کیلئے دو ارب 88 کروڑ 57 ہزار کا ایک مطالبہ زر منظور کرلیا گیا۔وزارت قومی صحت کیلئے اکتیس ارب 75 کروڑ چونتیس لاکھ چوبیس ہزار کا مطالبہ زر، اوور سیز پاکستانیز ڈویژن کے لیے چار ارب انیس کروڑ پانچ لاکھ ترپن ہزار کا مطالبہ زر، پارلیمانی امور کیلئے بیاسی کروڑ ستاسی لاکھ تریسٹھ ہزار کا مطالبہ زر، وزارت منصوبہ بندی کیلئے نو ارب پچاسی کروڑ ترانوے لاکھ اکیس ہزار کا مطالبہ زر منظور کرلیا۔ نجکاری ڈویژن کے لیے تین کروڑ تہتر لاکھ 75 ہزار کا مطالبہ زر، ریلوے ڈویژن کیلئے 70 ارب پینتالیس کروڑ اٹھہتر لاکھ بتیس ہزار کے دو مطالبات زر منظور کرلیے گئے۔قومی اسمبلی نے کامرس ڈویژن کے 26 ارب 99 کروڑ 85 لاکھ 74 ہزار کے دو مطالبات زر، فارن افیئرز ڈویژن کے 62 ارب 58 کروڑ 47 لاکھ 71 ہزار کے دو مطالبات زر، ہاؤسنگ اینڈ ورکس ڈویژن کے 22 ارب 11 کروڑ 79 لاکھ 91 ہزار کے دو مطالبات زر، صنعت و پیداوار ڈویژن کے 32 ارب 38 کروڑ 4 لاکھ کے دو مطالبات زر، اطلاعات و نشریات ڈویژن کے 22 ارب 8 کروڑ 93 لاکھ 48 ہزار کے تین مطالبات زر، انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈویژن کے 35 ارب 66 کروڑ کے دو مطالبات زر، بین الصوبائی رابطہ ڈویژن کے 3 ارب 74 کروڑ 84 لاکھ 99 ہزار کے دو مطالبات زر، امور کشمیر جی بی و سیفران ڈویژن کے 4 ارب 25 کروڑ 25 لاکھ 99 ہزار کے دو مطالبات زر بھی منظور کرلیے۔وزارت قانون و انصاف کے 25 ارب 34 کروڑ 4 لاکھ 73 ہزار کے سات مطالبات زر، میری ٹائم افیئرز کے 5 ارب 71 کروڑ 8 لاکھ 58 ہزار کے دو مطالبات زر، قومی صحت ڈویژن کے 46 ارب 9 کروڑ 69 لاکھ کے دو مطالبات زر، سمندر پار پاکستانیز ڈویژن کے 4 ارب 19 کروڑ 5 لاکھ 53 ہزار کا ایک مطالبہ زر، پارلیمانی امور ڈویژن کے 3 ارب 32 کروڑ 87 لاکھ 63 ہزار کے دو مطالبات زر، منصوبہ بندی ڈویژن کے 33 ارب 12 کروڑ 96 لاکھ 62 ہزار کے دو مطالبات زر، تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن کے 746 ارب 92 کروڑ 44 لاکھ کے 3 مطالبات زر، ریلوے ڈویژن کے 92 ارب 87 کروڑ 28 لاکھ 32 ہزار کے دو مطالبات زر بھی منظور کرلیے گئے۔قومی اسمبلی نے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے 2 ارب 65 کروڑ 32 لاکھ 27 ہزار کے دو مطالبات زر، سائنس و ٹیکنالوجی ڈویژن کے 19 ارب 80 کروڑ 55 لاکھ 16 ہزار کے دو مطالبات زر، آبی وسائل ڈویژن کے 137 ارب 49 کروڑ 14 لاکھ 69 ہزار کے تین مطالبات زر کی بھی منظوری دے دی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر منظور کرلیے ہزار کے دو مطالبات زر ہزار کا ایک مطالبہ زر ہزار کا مطالبہ زر ڈویژن کے لیے قومی اسمبلی ڈویژن کے 3 لاکھ کے
پڑھیں:
قومی اسمبلی: غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی، غیرت کے نام پر قتل کیخلاف قراردادیں منظور
اسلام آباد (وقائع نگار)قومی اسمبلی نے فوجداری قوانین میں 2 ترامیم کی منظوری دے دی جن کے تحت خاتون کے کپڑے پھاڑنے اور ہائی جیکر سے ملاقات یا تعلقات پر سزائے موت ختم کردی گئی ہے۔سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر قانون اعظم تارڑ نے فوجداری قوانین ترمیمی بل 2025 ء ایوان میں پیش کیا۔وزیر قانون اعظم تارڑ نے ایوان کو بتایا کہ ترمیمی بل پر جے یو آئی کی رکن عالیہ کامران نے مخالفت کی جس پر ایوان میں رائے شماری کرائی گئی، رائے شماری پر ایوان نے کثرت رائے سے بل منظور کر لیا۔قومی اسمبلی میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے پاکستان شہریت ترمیمی بل 2025 ء میں پیش کیا، جسے مزید کارروائی کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ طلال چوہدری نے بتایا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو شہریت کا حق واپس دلانے کی قانون سازی کر رہے ہیں، کسی دوسرے ملک کی شہریت لینے پر اب پاکستان کی شہریت نہیں چھوڑنی پڑے گی۔ ایوان میں مخبر کے تحفظ کے لیے نگران کمیشن کا بل 2025ء، پاکستان کوسٹ گارڈ ترمیمی بل 2025ء، موٹر وہیکلز انڈسٹری ڈیولپمنٹ بل 2025ء، کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس 2025 ء اور سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860 ترمیمی بل 2025بھی پیش کیے گئے۔دریں اثنا، اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کی رکن شازیہ مری نے ایوان میں غزہ کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی قرارداد پیش کی جسے منظور کر لیا گیا۔ قرارداد کے متن کے مطابق ایوان اسرائیلی حکام کی جانب سے جاری بربریت اور اشتعال انگیز اعلانات کی شدید مذمت کرتا ہے، غزہ کے عوام تک انسانی امداد کی ترسیل کو روکنا تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان عالمی برادری سے تمام فوری اور مناسب اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتا ہے اور انصاف اور حق خودارادیت کے لیے فلسطینی عوام کی جدوجہد کی حمایت کرتا ہے۔ قومی اسمبلی میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال کی روک تھام اور غیرت کے نام پر قتل کے خلاف قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کر لی گئی۔ وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری، رانا تنویر حسین نے نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی آرڈیننس 2025 ء پیش کیا۔ پیپلز پارٹی کے رکن سید نوید قمر نے کہا کہ ابھی ایک ہمارا سیشن ختم ہوا، دھڑا دھڑ آرڈیننس لاتے رہیں گے تو کیا آپ پارلیمنٹ کی رٹ کو انڈر مائن نہیں کر رہے؟ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو نااہلی کے خلاف عدالتوں سے رجوع کرنے کا مشورہ دے دیا۔ وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ اسمبلی چلانے، ماحول بہتر بنانے اور قانون سازی کے لیے اپوزیشن ہمارے ساتھ مل کر بیٹھے۔ قبل ازیں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ حکومت کا رویہ دن بدن غیر جمہوری ہوتا جا رہا ہے۔ ہمارے اراکین کی نااہلی خلاف قانون اور خلاف آئین ہے۔ اسمبلی اجلاس کے دوران، تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن سے متعلق سوال پر پارلیمانی سیکرٹری نے ڈیپارٹمنٹ سے بریفنگ نہ دیے جانے کا انکشاف کر دیا جس پر سپیکر نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری وزارت کو اجلاس میں طلب کرلیا۔ ایوان کی کارروائی ابھی جاری تھی کہ سپیکر نے اجلاس آج دوپہر تک کے لیے ملتوی کر دیا۔