متھیرا ایک مرتبہ پھر بولڈ لباس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
مشہور میزبان اور اداکارہ متھیرا ایک مرتبہ پھر سوشل میڈیا پر تنقید کا شکار ہوگئیں۔
ان دنوں متھیرا ایک نجی ٹی وی پر پروگرام کر رہی ہیں جہاں وہ سوشل میڈیا سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو مدعو کرتی ہیں۔ تاہم ان کے حالیہ پروگرام کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر بولڈ لباس کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
متھیرا نے پروگرام میں ایک فٹنگ باڈی کون لباس زیب تن کیا، جس میں ان کی ٹانگیں نمایاں نظر آئیں۔ سوشل میڈیا پر ان کے لباس کو ٹی پروگرام کے لحاظ سے غیر مناسب قرار دیتے ہوئے کئی صارفین نے ان پر تنقید کی ہے۔
بعض صارفین نے اسے پاکستانی ثقافت اور اسلامی اقدار کے منافی قرار دیا۔ ایک صارف نے لکھا، "اگر یہ پاکستان میں ہو رہا ہے تو استغفراللہ، ہم بیرونِ ملک ہو کر بھی اپنی اقدار کی حفاظت کرتے ہیں۔" کئی افراد نے حکومت سے بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب کچھ افراد نے طنزیہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شاید متھیرا پینٹ پہننا بھول گئی تھیں۔ یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب متھیرا کو بولڈ لباس پر ٹرول کیا گیا ہو وہ اس سے قبل بھی اسی وجہ سے موضوعِ بحث رہ چکی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر
پڑھیں:
عالمی دباؤ سے نکلنے کیلئے اسرائیل نے امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو خریدنا شروع کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ میں جاری مظالم کے باعث بڑھتی ہوئی عالمی مخالفت اور دباؤ سے نکلنے کے لیے اسرائیل نے امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو خریدنا شروع کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت انفلوئنسرز کو سوشل میڈیا پر اسرائیل کے حق میں مواد شیئر کرنے کے عوض فی پوسٹ سات ہزار ڈالر تک ادا کر رہی ہے۔ امریکی فارن ایجنٹس رجسٹریشن ایکٹ کی دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ فنڈنگ حکومتِ اسرائیل ہیوس (Havas) میڈیا گروپ کے ذریعے کر رہی ہے، اور نو لاکھ ڈالر کے ابتدائی بجٹ کا نصف حصہ امریکی انفلوئنسرز کی بھرتی اور تربیت پر خرچ کیا جا رہا ہے۔
اسرائیل نے ٹرمپ کے سابق ڈیجیٹل کیمپین اسٹریٹجسٹ بریڈ پارسکیل کو بھی ماہانہ 15 لاکھ ڈالر پر مقرر کیا ہے تاکہ وہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے ہزاروں اسرائیل نواز پیغامات تیار کریں۔
گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے امریکا کے دورے کے دوران نیویارک میں امریکی انفلوئنسرز کے ایک گروپ سے ملاقات کی، جہاں ان سے پوچھا گیا کہ وہ اسرائیل کی کم ہوتی حمایت کو دوبارہ کیسے حاصل کریں گے۔ جواب میں نیتن یاہو نے کہا کہ “ہمیں مقابلہ کرنا ہوگا، اور ہم اپنے انفلوئنسرز کے ذریعے یہ مقابلہ کریں گے۔”