متھیرا ایک مرتبہ پھر بولڈ لباس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
مشہور میزبان اور اداکارہ متھیرا ایک مرتبہ پھر سوشل میڈیا پر تنقید کا شکار ہوگئیں۔
ان دنوں متھیرا ایک نجی ٹی وی پر پروگرام کر رہی ہیں جہاں وہ سوشل میڈیا سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو مدعو کرتی ہیں۔ تاہم ان کے حالیہ پروگرام کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر بولڈ لباس کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
متھیرا نے پروگرام میں ایک فٹنگ باڈی کون لباس زیب تن کیا، جس میں ان کی ٹانگیں نمایاں نظر آئیں۔ سوشل میڈیا پر ان کے لباس کو ٹی پروگرام کے لحاظ سے غیر مناسب قرار دیتے ہوئے کئی صارفین نے ان پر تنقید کی ہے۔
بعض صارفین نے اسے پاکستانی ثقافت اور اسلامی اقدار کے منافی قرار دیا۔ ایک صارف نے لکھا، "اگر یہ پاکستان میں ہو رہا ہے تو استغفراللہ، ہم بیرونِ ملک ہو کر بھی اپنی اقدار کی حفاظت کرتے ہیں۔" کئی افراد نے حکومت سے بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب کچھ افراد نے طنزیہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شاید متھیرا پینٹ پہننا بھول گئی تھیں۔ یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب متھیرا کو بولڈ لباس پر ٹرول کیا گیا ہو وہ اس سے قبل بھی اسی وجہ سے موضوعِ بحث رہ چکی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر
پڑھیں:
بیوی کے لباس،کھاناپکانے پرتنقیدکامقدمہ، ہائی کورٹ نے فیصلہ سنادیا
بھارت کی بمبئی ہائی کورٹ نے شوہر اور اس کے اہل خانہ کے خلاف بیوی کی شکایت پر درج فوجداری مقدمہ اور عدالتی کارروائی کو یہ قرار دیتے ہوئے منسوخ کر دیا کہ بیوی کے لباس یا کھانا پکانے کی صلاحیت پر تنقید کو سنگین ظلم یا ہراسانی نہیں کہا جا سکتا۔
اورنگ آباد بینچ کے ججز جسٹس ویبھا کنکنواڑی اور جسٹس سنجے اے دیش مُکھ نے فیصلے میں کہا کہ یہ کہنا کہ بیوی مناسب کپڑے نہیں پہنتی یا کھانا اچھا نہیں پکاتی، قانوناً ظلم یا ذہنی اذیت کے زمرے میں نہیں آتا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ازدواجی تعلقات میں کشیدگی کی صورت میں الزامات میں مبالغہ آرائی معمول کی بات ہے اور معمولی نوعیت کے الزامات کی بنیاد پر شوہر یا اس کے خاندان کے خلاف مقدمات درج کرنا قانون کے غلط استعمال کے مترادف ہے۔
یہ مقدمہ ایک خاتون کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر سے شروع ہوا تھا، جس نے مارچ 2022 میں شادی کی تھی۔ خاتون کا دعویٰ تھا کہ شادی کے صرف ڈیڑھ ماہ بعد شوہر کا رویہ بدل گیا اور اس کے ذہنی و جسمانی امراض کو چھپایا گیا تھا۔
تاہم عدالت نے شواہد کی روشنی میں قرار دیا کہ شادی سے قبل ہونے والی گفتگو میں شوہر نے اپنی بیماری اور زیر علاج ہونے کے بارے میں واضح طور پر بتایا تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خاتون کو سب معلوم تھا۔
خاتون نے یہ الزام بھی لگایا کہ دیوالی کے قریب اس سے 15 لاکھ روپے فلیٹ خریدنے کے لیے مانگے گئے، لیکن عدالت نے بتایا کہ شوہر کے پاس پہلے ہی فلیٹ موجود ہے۔
عدالت نے کہا کہ بیوی کے الزامات زیادہ تر مبہم اور غیر مصدقہ ہیں، اور ایف آئی آر میں صرف اس کا ذاتی بیان موجود ہے۔ مزید یہ کہ پولیس نے پڑوسیوں سے بھی کوئی تفتیش نہیں کی۔ ان نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت نے ایف آئی آر اور تمام عدالتی کارروائی کو منسوخ کر دیا۔