مشہور میزبان اور اداکارہ متھیرا ایک مرتبہ پھر سوشل میڈیا پر تنقید کا شکار ہوگئیں۔

ان دنوں متھیرا ایک نجی ٹی وی پر پروگرام کر رہی ہیں جہاں وہ سوشل میڈیا سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو مدعو کرتی ہیں۔ تاہم ان کے حالیہ پروگرام کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر بولڈ لباس کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

متھیرا نے پروگرام میں ایک فٹنگ باڈی کون لباس زیب تن کیا، جس میں ان کی ٹانگیں نمایاں نظر آئیں۔ سوشل میڈیا پر ان کے لباس کو ٹی پروگرام کے لحاظ سے غیر مناسب قرار دیتے ہوئے کئی صارفین نے ان پر تنقید کی ہے۔

بعض صارفین نے اسے پاکستانی ثقافت اور اسلامی اقدار کے منافی قرار دیا۔ ایک صارف نے لکھا، "اگر یہ پاکستان میں ہو رہا ہے تو استغفراللہ، ہم بیرونِ ملک ہو کر بھی اپنی اقدار کی حفاظت کرتے ہیں۔" کئی افراد نے حکومت سے بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب کچھ افراد نے طنزیہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شاید متھیرا پینٹ پہننا بھول گئی تھیں۔ یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب متھیرا کو بولڈ لباس پر ٹرول کیا گیا ہو وہ اس سے قبل بھی اسی وجہ سے موضوعِ بحث رہ چکی ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر

پڑھیں:

 بیوی کے لباس،کھاناپکانے پرتنقیدکامقدمہ، ہائی کورٹ نے فیصلہ سنادیا

بھارت کی بمبئی ہائی کورٹ نے شوہر اور اس کے اہل خانہ کے خلاف بیوی کی شکایت پر درج فوجداری مقدمہ اور عدالتی کارروائی کو یہ قرار دیتے ہوئے منسوخ کر دیا کہ بیوی کے لباس یا کھانا پکانے کی صلاحیت پر تنقید کو سنگین ظلم یا ہراسانی نہیں کہا جا سکتا۔
اورنگ آباد بینچ کے ججز جسٹس ویبھا کنکنواڑی اور جسٹس سنجے اے دیش مُکھ نے فیصلے میں کہا کہ یہ کہنا کہ بیوی مناسب کپڑے نہیں پہنتی یا کھانا اچھا نہیں پکاتی، قانوناً ظلم یا ذہنی اذیت کے زمرے میں نہیں آتا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ازدواجی تعلقات میں کشیدگی کی صورت میں الزامات میں مبالغہ آرائی معمول کی بات ہے اور معمولی نوعیت کے الزامات کی بنیاد پر شوہر یا اس کے خاندان کے خلاف مقدمات درج کرنا قانون کے غلط استعمال کے مترادف ہے۔
یہ مقدمہ ایک خاتون کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر سے شروع ہوا تھا، جس نے مارچ 2022 میں شادی کی تھی۔ خاتون کا دعویٰ تھا کہ شادی کے صرف ڈیڑھ ماہ بعد شوہر کا رویہ بدل گیا اور اس کے ذہنی و جسمانی امراض کو چھپایا گیا تھا۔
تاہم عدالت نے شواہد کی روشنی میں قرار دیا کہ شادی سے قبل ہونے والی گفتگو میں شوہر نے اپنی بیماری اور زیر علاج ہونے کے بارے میں واضح طور پر بتایا تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خاتون کو سب معلوم تھا۔
خاتون نے یہ الزام بھی لگایا کہ دیوالی کے قریب اس سے 15 لاکھ روپے فلیٹ خریدنے کے لیے مانگے گئے، لیکن عدالت نے بتایا کہ شوہر کے پاس پہلے ہی فلیٹ موجود ہے۔
عدالت نے کہا کہ بیوی کے الزامات زیادہ تر مبہم اور غیر مصدقہ ہیں، اور ایف آئی آر میں صرف اس کا ذاتی بیان موجود ہے۔ مزید یہ کہ پولیس نے پڑوسیوں سے بھی کوئی تفتیش نہیں کی۔ ان نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت نے ایف آئی آر اور تمام عدالتی کارروائی کو منسوخ کر دیا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • پیوٹن کی پہلی مرتبہ الاسکا آمد، جنگ بندی پر مذاکرات کا امکان
  • گلوکار حسن رحیم شادی کے بندھن میں بندھ گئے
  • کیا ایف بی آر سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم کے خلاف مقدمہ دائر کرے گا؟
  • سونیا حسین کا سالگرہ پر نامناسب لباس میں بولڈ ڈانس وائرل؛ تنقید کی زد میں آگئیں
  • سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی پھیلانے پر ڈاکٹر عمر کیخلاف مقدمہ درج
  • لاہور؛ اسٹیج ڈراموں میں فحش رقص اور نامناسب لباس پر اداکاراؤں کو انتباہی نوٹس
  •  ہانیہ عامر کی موٹرسائیکل پر ڈانس کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
  • عمران خان کے بارے میں سابق گورنر سندھ محمد زبیر کے متضاد بیانات، سوشل میڈیا پر مذاق بن گیا
  • ملک دشمن عناصر ساختہ افراتفری پیدا کرنے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں، آرمی چیف
  •  بیوی کے لباس،کھاناپکانے پرتنقیدکامقدمہ، ہائی کورٹ نے فیصلہ سنادیا