لاہور:

تجزیہ کار ڈاکٹر کامران بخاری کا کہنا ہے کہ امریکی میڈیا کے اندر بھی ایک فضول سی بحث چل رہی ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام تباہ ہوا ہے یا نہیں ہوا ہے، حقیقت یہ ہے کہ جنگی نقصان کا تخمینہ (بی ڈی اے) یہ ٹائم لیتے ہیں پھر بیچ میں لیکس ہوتی ہیں پھر اخبارات کو مل جاتا ہے، پھر کہانیاں بن جاتی ہیں ، پھر انکار ہوتا ہے، تو یہ ایک سرکس لگ جاتی ہے اور جو اصل حقیقت ہے وہ سامنے نہیں آتی.

 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جہاں تک میرا اپنا تجزیہ ہے جتنی بھی معلومات سامنے آئی ہیں اس سے مجھے اندازہ ہوا ہے کہ نقصان تو ہوا ہے اور ٹھیک ٹھاک ہوا ہے. 

تجزیہ کار ڈاکٹر تیمور رحمن نے کہا کہ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ نہ صرف بیس سال بلکہ تقریباً بتیس سالوں سے یہی ہم لوری سنتے آئے ہیں کہ ایران کے پاس بہت بڑے بڑے نیوکلیئر ویپنز ہیں، آرسنل پورا ایک، دو ہفتے میں پیدا ہو جائے گا یہ بالکل بکواس اور احمقانہ بات ہے، بہت عرصہ سے ایران نے یہ مینٹین کیا ہے کہ ہمارا پروگرام صرف انرجی کیلیے ہے، آئی اے ای اے نے دہائیوں سے اس کا معائنہ کیا ہے، ابھی حال ہی میں اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ہماری پاس جوہری ہتھیار بنانے کی کسی منظم پیش قدمی کے کوئی شواہد نہیں ہیں، یہ وہی قصہ کہانی ہے جو ہم نے عراق میں پہلے دیکھی تھی. 

ماہر بین الاقوامی امور ڈاکٹر عادل سلطان نے کہا کہ رجیم چینج میرا خیال ہے یہ زیادہ تر پریشر ٹیکٹکس تھے جو ٹرمپ نے بیچ میںجس طرح وہ کرتا ہے کہ رجیم کو انڈر پریشر کرے، شاید وہ کیپوچولیٹ کر جائے، یہ وہ آپٹکس کیلیے کر رہے تھے، یہ آبجیکٹیو نہیں تھا، رجیم چینج کے سابق تجربات آپ دیکھ لیں تو ان کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا، زیادہ تر افراتفری ہی پھیلی، ایران کو اگر وہ کرتے تو ان کو پتہ تھا کہ اگر وہ اس الجھن میں پڑے تو کافی مشکل ہو جائے گا، باقی رہی کہ اسرائیل نے ٹرمپ کو کس طرح قائل کیا آپ نے یہ ہمیشہ سے دیکھا ہے کہ امریکا اسرائیل کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے تو اس لیے بظاہر ایسا لگ رہا تھا کہ اسرائیل بہت کوشش کر رہاہے مگر جس طرح سے کوریوگراف کیا گیا اس اٹیک کو، غالباً یہ کافی عرصے سے طے شدہ منصوبہ تھا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہوا ہے

پڑھیں:

ایران حملے کی انٹیلی جنس رپورٹ افشا ہونے پر صدر ٹرمپ امریکی میڈیا پر برس پڑے

واشنگٹن:

ایران پر امریکی فضائی حملوں کے بعد سامنے آنے والی انٹیلی جنس رپورٹ کے افشا پر ردعمل دیتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری بیان میں ٹرمپ نے CNN اور نیو یارک ٹائمز پر جھوٹ پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے ایک تاریخی اور کامیاب فوجی کارروائی کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے لکھا کہ یہ فیک نیوز سی این این اور ناکام نیو یارک ٹائمز نے مل کر تاریخ کی سب سے کامیاب فوجی کارروائیوں میں سے ایک کو کمزور دکھانے کی سازش کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جوہری تنصیبات مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں اور عوام کی جانب سے سی این این اور ٹائمز دونوں کو سخت ردعمل کا سامنا ہے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پینٹاگون کی ابتدائی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی حملوں کے باوجود ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر تباہ نہیں ہوا اور زیر زمین تنصیبات بڑی حد تک محفوظ رہیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ حملے ایران کے پروگرام کو صرف چند ماہ کے لیے مؤخر کر سکے ہیں۔

ٹرمپ اور ان کی ٹیم اس رپورٹ کو غلط اور گمراہ کن قرار دے رہی ہے اور مؤقف اختیار کر رہی ہے کہ تینوں جوہری تنصیبات نطنز، اصفہان اور فردو مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہیں۔

اس معاملے پر امریکی انتظامیہ اور انٹیلی جنس اداروں کے درمیان بیانیے کا تضاد واضح طور پر نظر آ رہا ہے، جبکہ میڈیا اور عوام کی توجہ اس تنازع پر مرکوز ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اللہ تعالیٰ نے ایران کے ذریعے اسرائیل سے غزہ کا انتقام لیا ہے، ڈاکٹر اصغر مسعودی
  • بھارت کی طرح اسرائیلی فوجی برتری کا بھرم بھی ٹوٹ گیا، انڈین تجزیہ کار
  • ایکسکلیوسیو انٹرویوز جون 2025
  • ایران حملے کی انٹیلی جنس رپورٹ افشا ہونے پر صدر ٹرمپ امریکی میڈیا پر برس پڑے
  • امریکی حملوں میں ایران کی جوہری تنصیبات تباہ نہیں ہوئیں: امریکی میڈیا
  • گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں وفد کی ملاقات
  • نیتن یاہو کے پاس جنگ بندی کے سوا کوئی چارہ نہ تھا، اسرائیلی تجزیہ کار
  • نتن یاہو کے پاس جنگ بندی کے سوا کوئی چارہ نہ تھا: اسرائیلی تجزیہ کار
  • امریکا اور اسرائیل جنگی مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے، تجزیہ کار