ایران کی اہم تنصیبات تباہ، امریکی انٹیلی جنس اداروں کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں حالیہ ایران اورامریکا تنازع میں ایک نیا موڑ اُس وقت آیا جب امریکی انٹیلی جنس کے اعلیٰ حکام نے دعویٰ کیا کہ امریکی فضائی حملوں کے نتیجے میں ایران کے ایٹمی پروگرام کو شدید نقصان پہنچا ہے اور متعدد کلیدی ایٹمی تنصیبات مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف اور نیشنل انٹیلی جنس ڈائریکٹر ٹلسی گیبرڈ نے نئی انٹیلی جنس رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی ایٹمی تنصیبات کی بحالی میں سالوں کا وقت لگے گا۔
ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس گیبرڈ نے کہا کہ “نئی امریکی انٹیلی جنس اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں، جیسا کہ صدر ٹرمپ متعدد بار کہہ چکے ہیں۔
سی آئی اے کے سربراہ جان ریٹکلف نے کہا کہ ایک قابلِ اعتماد اور تجربہ کار ذریعہ اس امر کی تصدیق کرتا ہے کہ امریکی حملوں سے ایران کی ایٹمی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے اور انہیں از سرِ نو تعمیر کرنا ہوگا۔
ریٹکلف نے یہ بھی واضح کیا کہ انٹیلی جنس معلومات کی مزید جمع آوری جاری ہے، اور اس وقت حاصل شدہ شواہد “انتہائی مستند” ذرائع سے حاصل کیے گئے ہیں۔
خیال رہےکہ حالیہ دنوں میں ایک ابتدائی رپورٹ سامنے آئی تھی جس میں ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (DIA) نے امریکی حملوں کو “محدود اثرات کا حامل” قرار دیا تھا۔ تاہم، ریٹکلف، گیبرڈ اور امریکی انتظامیہ کے دیگر اعلیٰ حکام نے اس رپورٹ کو ابتدائی، غیرحتمی اور “کم اعتماد پر مبنی” قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انٹیلی جنس
پڑھیں:
امریکی صدر نے مسلم رہنماؤں کو مشرق وسطیٰ اور غزہ کیلئے 21 نکاتی امن منصوبہ پیش کر دیا
اپنے ایک بیان میں مشرقی وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی کا کہنا تھا کہ ایران سے بھی بات ہو رہی ہے، لیکن ایران نے سخت مؤقف اپنایا ہوا ہے، ہم ایران سے مذاکرات کرنے کے خواہشمند ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلم رہنماؤں کو مشرق وسطیٰ اور غزہ کے لیے 21 نکاتی امن منصوبہ پیش کر دیا۔ یہ بات مشرقی وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ اور غزہ میں امن کے لیے صدر ٹرمپ کا 21 نکاتی منصوبہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے سائیڈ لائن میں کچھ رہنماؤں کو دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پُراعتماد ہیں کہ آنے والے چند روز میں غزہ سے متعلق کسی نہ کسی بریک تھرو کا اعلان کرسکتے ہیں۔ اسٹیو وٹکوف نے مزید کہا ایران سے بھی بات ہو رہی ہے، لیکن ایران نے سخت مؤقف اپنایا ہوا ہے، ہم ایران سے مذاکرات کرنے کے خواہشمند ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نیویارک میں اسلامی ملکوں کے سربراہان سے ملاقات ہوئی، تقریباً 50 منٹ جاری رہنے والی اس ملاقات میں غزہ سمیت مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ امریکی صدر کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف سمیت ترکیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، اردن، قطر اور انڈونیشیا کے سربراہان شریک ہوئے۔ ملاقات کے بعد امریکی صدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم رہنماؤں سے ملاقات کو انتہائی کامیاب قرار دیا تھا۔ صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ غزہ کے بارے میں انکی عظیم رہنماؤں کے ساتھ یہ بہت اچھی اور کامیاب ملاقات رہی ہے۔