پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کا بحران شدید تر، صوبائی صدر جنید اکبر نے اپنی ہی پارٹی کے خلاف چارج شیٹ پیش کردی
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے اپنی ہی پارٹی اور صوبائی حکومت کے خلاف سنگین تحفظات ظاہر کرتے ہوئے ایک مکمل چارج شیٹ پیش کر دی ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پارٹی میں جاری اندرونی کشمکش نے پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں سیاسی بحران کو کس قدر شدید کردیا ہے۔
جنید اکبر نے جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے پارٹی قیادت، خیبرپختونخوا حکومت کے رویے اور اندرونی خلفشار کے حوالے سے بات کی۔
’پارٹی میرے حامیوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے‘انہوں نے دعویٰ کیا کہ جو لوگ میری حمایت کرتے ہیں، انہیں حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے پارٹی میں چور ناقابل برداشت، عمران خان نے بھی بات نہ مانی تو صدارت چھوڑ دوں گا، جنید اکبر
’میں نے صوابی میں جلسہ کیا، اسد قیصر اور شہرام ترکئی نے اس جلسے کے لیے بہت محنت کی۔ وہ مجھ سے کہتے ہیں کہ آپ کے جلسے کے لیے ہم نے محنت کی، اس لیے صوبائی حکومت کا ہم سے رویہ ٹھیک نہیں ہے۔ ‘
انہوں نے اپنی پارٹی کے ایک رہنما ریاض خان کو ذکر کیا جن کا تعلق بونیر سے بیرسٹر گوہر خان کے حلقے سے ہے، انہوں نے جنید اکبر کا جلسہ کروایا تو ریاض خان کی ایک پرانی ترقیاتی اسکیم بھی ختم کردی گئی۔
پارٹی اختلافات کھل کر سامنےجنید اکبر نے اپنی پارٹی کے اہم رہنماؤں پر بھی واضح اختلافات کا اظہار کیا۔ ان کے مطابق وہ ڈرون حملوں کی مخالفت کرتے ہیں، جب کہ پارٹی رہنما بیرسٹر سیف ان حملوں کی تعریف کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پارٹی کا مینڈیٹ چوری کرنے والے آر اوز کو ترقیاں دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیے جنید اکبر عمران خان کی رہائی کے لیے مؤثر تحریک چلانے میں ناکام کیوں؟
’میں نے بیرسٹر گوہر خان سے کہا کہ ’میں صوبائی صدر ہوں۔ میں 5 ماہ سے ڈپٹی کمشنر کو ہٹانے کے لیے کہہ رہا ہوں کیونکہ وہ پی ٹی آئی والوں کو آپس میں لڑا رہا ہے۔ میں نے اس سے فنڈز روکے جانے کے حوالے سے بات کی تو اس نے کہا کہ مجھے صوبائی حکومت نے کہا ہے۔ میری بات سن کر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ آپ کا 5 ماہ سے ڈپٹی کمشنر تبدیل نہیں ہوا، میں 6 ماہ سے ڈی پی او کا کہہ رہا ہوں، اس کا کچھ نہیں ہوا۔‘
انہوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور دیگر لوگ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد متضاد بیانات اور پیغامات لے کر آتے ہیں۔
ایسی سیاست کا کیا فائدہ؟جنید اکبر کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کسی قسم کی شفاف پالیسی یا مشاورت کا عمل موجود نہیں۔ ان کے مطابق پارٹی قیادت کی غیر سنجیدگی اور داخلی تضادات نے کارکنوں کا حوصلہ پست کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا’پارٹی کی طرف سے مجھے کوئی سپورٹ حاصل نہیں۔ ان حالات میں تحریک کو آگے بڑھانا مشکل ہو گیا ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسد قیصر جنید اکبر چیئرمین بیرسٹر گوہر خان شہرام ترکئی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جنید اکبر چیئرمین بیرسٹر گوہر خان بیرسٹر گوہر خان جنید اکبر نے پی ٹی آئی کہ پارٹی انہوں نے نے اپنی کہا کہ نے کہا کے لیے
پڑھیں:
27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی آسکتی ہے، بیرسٹر عقیل ملک
تصویر بشکریہ، بیرسٹر عقیل ملک فیس بکوزیر مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی آسکتی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ آئینی عدالت کے ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 68 کرنے کی تجویز ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ اور سینیٹ کا اجلاس پیپلز پارٹی کے تحفظات کی وجہ سے ملتوی کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ججز کے تبادلے میں انتظامیہ کا کردار نہیں ہونا چاہیے، اس معاملے پر پیپلز پارٹی کی تجویز اچھی ہے، حکومت ضرور غور کرے گی۔
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ اگر مرکزی نکات پر اتفاق ہوگیا ہے تو ہم آگے بڑھیں گے، اراکین کی دہری شہریت نہیں ہوسکتی تو بیوروکریسی کی کیوں ہو۔
اُن کا کہنا تھا کہ نہیں معلوم بلاول بھٹو نے بیوروکریسی کی دہری شہریت نہ ہونے پر کیوں اتفاق نہیں کیا، آئینی عدالت کو پیپلز پارٹی میثاق جمہوریت کے دیگر نکات پر عمل سے مشروط نہ کرے۔
بیرسٹر عقیل ملک نے یہ بھی کہا کہ میثاق جمہوریت کے وقت دہشت گردی کی صورت حال ایسی نہیں تھی، جیسی آج ہے، بلاول نے کہا تھا کہ آئینی عدالت کے حوالے سے ہم آہنگی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم 18ویں ترمیم کو لپیٹنے اور کسی صوبےکے اختیارات کم کرنے کی بات نہیں کر رہے،27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی آسکتی ہے۔