پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ٹیکنالوجی میں تعاون بڑھانے پراتفاق
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2025ء) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ کی سعودی وزیر برائے کمیونیکیشن و آئی ٹی انجینئر عبداللہ السواہا سے اعلیٰ سطحی میٹنگ ہوئی جس میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت، اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے پاکستان ڈیجیٹل راہداری منصوبے پر بات کی جو چین اور وسطی ایشیائی ممالک سے رابطے کے ذریعے عالمی سطح پر کنیکٹیویٹی کو مضبوط کریگا۔ سعودی وزیر نے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کی مسلسل کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔دونوں وزرا نے مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹنگ ٹیکنالوجی میں تعاون پر زور دیتے ہوئے اسٹریٹجک شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا۔(جاری ہے)
وزیرِ آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے بتایا کہ پی ایس ڈی پی کے تحت 4.8 ارب روپے کے منصوبے کی منظوری دی جا چکی ہے جس کے تحت 7000 سے زائد پاکستانی نوجوانوں کو سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی کی تربیت دی جائیگی۔ انہوں نے سعودی عرب کے نیشنل سیمی کنڈکٹر ہب (NSH) کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے سعودی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔بات چیت میں سعودی عرب کے نیشنل ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ پروگرام (NTDP) کے تحت اشتراک اور پاکستانی و سعودی کمپنیوں کے درمیان شراکت داری کو فروغ دینے کے طریقوں پر بھی غور کیا گیا۔ وزیرِ آئی ٹی شزا فاطمہ نے پاکستان کی سائبر سیکیورٹی میں حالیہ کامیابیوں اور موجودہ جیوپولیٹیکل منظرنامے میں پاک افواج کے مضبوط کردار کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ پاکستان، سعودی عرب کی ترقی اور کامیابی میں ہمیشہ ایک پٴْرعزم شراکت دار رہے گا۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پاکستان اور پولینڈ کا تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
وزیر تجارت جام کمال خان نے بدھ کو پاکستان میں تعینات پولینڈ کے سفیر ماسیج پسارسکی سے ملاقات میں دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے دوران ہائیڈروکاربن، کان کنی اور زراعت کے شعبوں پر روشنی ڈالی گئی۔
جام کمال نے پاکستان میں پولینڈ کی سرکاری توانائی کمپنی اورلین (اوآرایل ای این) کی سرمایہ کاری کو سراہا، جو گزشتہ 26 برسوں کے دوران تیل و گیس کے شعبے میں تقریباً 50 کروڑ ڈالر لگا چکی ہے اور آئندہ دہائی میں اپنی سرمایہ کاری کو دگنا کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
سفیر پسارسکی نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں نئی ایکسپلوریشن لائسنسز سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع فراہم کرتے ہیں، تاہم بعض زیر التوا مسائل کو حل کرنا بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔
وفاقی وزیر نے پولینڈ کی کمپنیوں کو پاکستان کی زرعی ویلیو چین میں شراکت داری کی دعوت دی، خاص طور پر پھلوں اور سبزیوں کی کولڈ اسٹوریج اور پروسیسنگ سہولیات میں سرمایہ کاری پر زور دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کان کنی کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کی ترغیب دی، جہاں تانبے اور لیگنائٹ کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔
پسارسکی نے پولینڈ کی کان کنی اور زراعت میں عالمی حیثیت کا حوالہ دیتے ہوئے مشترکہ منصوبوں پر آمادگی ظاہر کی۔ دونوں فریقین نے تجاویز کو عملی شکل دینے اور اعلیٰ سطحی روابط کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
جام کمال نے پولینڈ کے سرمایہ کاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، جبکہ پسارسکی نے کہا کہ وارسا اسلام آباد کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔