data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:سندھ طاس معاہدے پر جاری قانونی تنازع میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، ثالثی عدالت نے اپنے فیصلے میں پاکستان کے مؤقف کی مکمل تائید کرتے ہوئے واضح کہا ہے کہ بھارت کو معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے اور ثالثی عدالت کی کاروائی کو روکنے کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق حکومت پاکستان نے ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ نہ صرف پاکستان کے دیرینہ مؤقف کی تصدیق ہے بلکہ یہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی بھی نفی کرتا ہے۔

ثالثی عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ ایک بین الاقوامی قانونی دستاویز ہے جس میں کسی بھی فریق کو معاہدے کی یکطرفہ معطلی کا اختیار حاصل نہیں، عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ کسی ایک فریق کے معاہدہ معطلی کے یکطرفہ فیصلے سے عدالت اپنی کاروائی نہیں روکے گی اور سندھ طاس معاہدے پر فیصلہ سازی جاری رہے گی۔

عدالت نے کہا کہ معاہدے کا بغور جائزہ لیا گیا ہے اور اس میں کہیں بھی یکطرفہ معطلی کی کوئی شق موجود نہیں، معاہدہ صرف دونوں فریقین کے باہمی رضامندی سے ہی معطل یا ترمیم کیا جا سکتا ہے۔

عدالت نے بھارت کی اس استدعا کو مسترد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ثالثی عدالت کی کارروائی اس وقت تک معطل رکھی جائے جب تک کہ معاہدے کی حیثیت پر مزید وضاحت نہ ہو جائے،  بھارت کی جانب سے ثالثی کی کارروائی کو روکنے کی کوشش معاہدے کی لازمی شق کی خلاف ورزی ہے جو تنازعات کے حل کے لیے ثالثی کو لازم قرار دیتی ہے۔

دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر، پانی، تجارت اور دہشت گردی سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات کے لیے تیار ہے، بھارت کی یکطرفہ اور غیر قانونی کوششوں کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان نے 2016 میں سندھ طاس معاہدے کی مبینہ خلاف ورزی پر بھارت کے خلاف ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا۔ بھارت نے مغربی دریاؤں پر آبی ذخائر تعمیر کیے جو پاکستان کے مطابق سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہیں۔ بھارت نے پہلے غیر جانبدار ماہر کی تقرری کی استدعا کی اور بعدازاں ثالثی عدالت کی کارروائی کو معطل کرنے کی کوشش کی، جو اب مسترد ہو چکی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدے ثالثی عدالت کی پاکستان کے معاہدے کی عدالت نے نے فیصلے

پڑھیں:

عدالتی فیصلہ مسترد کرتے ہیں، 9 مئی کیسز کے فیصلے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل

انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزاؤں پر اپنے رد عمل میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج پھر 9 مئی کسز میں ہمارے رہنماوں کو سزا ہوئی، نہ صرف ہمارا مینڈیٹ چوری لیا گیا بلکہ موجود ارکان کو نااہل کیا جارہا ہے ، ہمارے 76 ارکان ایوان میں رہ گئے، ہم چیف جسٹس سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے ہمشیہ سے 9مئی کے واقعات کی مذمت کی، 9مئی نہیں ہونا چاہیے تھا، آئندہ بھی کبھی نہ ہو، آج جو بھی فیصلے آئے ہیں ہم ان کو مسترد کرتے ہیں، ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ 9 مئی کے کیسز کا ایک ٹرائل ہو، اس کے لیے ہماری پٹیشنز پڑی رہیں جن پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • بھارت مغربی دریا پاکستان کیلیے بلا رکاوٹ بہنے دے، عالمی ثالثی عدالت
  • بھارت مغربی دریاؤں کا پانی پاکستان کے لیے چھوڑے، ثالثی عدالت
  • عالمی عدالت کا بھارت کو مغربی دریاؤں کا پانی بلا روک ٹوک بہنے دینے کا حکم
  • عالمی عدالت کا بھارت کو پاکستان کا پانی نہ روکنے کا حکم، حکومت کا خیرمقدم
  • پاکستان کا سندھ طاس معاہدے کی عمومی تشریح پر ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم
  • پاکستان کا سندھ طاس معاہدے کی تشریح پر ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم
  • پاکستان کا سندھ طاس معاہدہ کی عمومی تشریح سے متعلق ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم
  • بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا؛ بلاول بھٹو
  • عدالتی فیصلہ مسترد کرتے ہیں، 9 مئی کیسز کے فیصلے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل
  • آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تاریخی امن معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں : وزیر اعظم