میئرمیرپورخاص کا بارش کے دوران مختلف علاقوں کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میرپورخاص (نمائندہ جسارت) مئیر عبدالرئوف غوری کا اپنے افسران کے ساتھ بارش کے دوران شہر کے مختلف علاقوں کے ہنگامی دورے ، نکاسی آب اور ریسکیو کے کاموں کا جائزہ لیا عملے کو ہائی الرٹ رہنے کی سخت ہدایت۔ تفصیلات کے مطابق مون سون بارش کے پہلے اسپیل میں تیز ہواؤں کے ساتھ ہونے والی بارش میں شہر جھل تھل ہوگیا بارش کے دوران مئیر عبدالروف غوری نے اپنے دیگر افسران اور اسٹاف کے ہمراہ شہر کے مختلف علاقوں سیٹلائٹ ٹاؤن پیرآباد کالونی پاک کالونی غریب آباد پوسٹ آفس چوک سمیت شہر کے ڈسپوزل پمپنگ اسٹیشن کا دورہ بھی کیا اور وہاں نکاسی آب کے کامون کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر مئیر عبدالرئوف غوری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بارش رحمت ہے اور ہماری جانب سے پیشگی اطلاع پر تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں تھی کچھ علاقوں میں تار گرنے اور درخت اور کھمبے گرنے سے ریسکیو کے کاموں میں مشکلات پیش آئیں تاہم لائٹ نا ہونے کی وجہ سے ڈسپوزل پمپنگ اسٹیشن پر جنریٹر کا انتظامات کیے گئے تھے جس کی وجہ سے نکاسی اب کا کام مکمل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کے عملے کی چھٹیوں منسوخ کردی گئیں ہیں اور تمام تر انتظامات کا میں خود جائزہ اور مانیٹرنگ کررہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مون سون بارشوں کے دوران کارپوریشن کے عملے کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں تاکہ میرپورخاص کے شہریوں کو بارش کے دوران تکالیف سے بچایا جاسکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بارش کے دوران
پڑھیں:
بادل، پہاڑ اور بارشیں: دنیا کے گیلے ترین علاقے میگالیہ کے گاؤں کی دلچسپ کہانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا میں جہاں ایک طرف کئی علاقے خشک سالی اور پانی کی کمی کا شکار ہیں، وہیں کچھ مقامات ایسے بھی ہیں جہاں بارش کا سلسلہ ختم ہی نہیں ہوتا۔
بھارت کی شمال مشرقی ریاست میگھالیہ انہی میں سے ایک ہے، جسے کرۂ ارض کا سب سے زیادہ بارش والا (گیلا) خطہ قرار دیا جاتا ہے۔
میگھالیہ میں 2 مقامات عالمی ریکارڈز کی بدولت نمایاں ہیں۔ پہلا اور سب سے مشہور موسین رام (Mawsynram) ہے، جو دنیا کا سب سے زیادہ بارش والا گاؤں مانا جاتا ہے۔ یہاں اوسط سالانہ بارش تقریباً 11,800 ملی میٹر تک ریکارڈ کی گئی ہے، جو تقریباً 12 میٹر کے برابر ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر بارش کا پانی جمع کرلیا جائے تو پورا گاؤں پانی کے نیچے سمجھا جا سکتا ہے۔
دوسرے نمبر پر چیررا پُنجی (Cherrapunji) آتا ہے، جو ایک زمانے تک دنیا کا سب سے گیلا مقام کہلاتا تھا۔ یہاں اوسط سالانہ بارش تقریباً 11,000 ملی میٹر تک ریکارڈ کی گئی ہے۔ اگرچہ اب یہ موسین رام سے پیچھے ہے، لیکن آج بھی اپنی زبردست بارشوں اور سرسبز مناظر کی وجہ سے عالمی شہرت رکھتا ہے۔
یہاں اتنی زیادہ بارش ہونے کی بڑی وجہ جغرافیائی محلِ وقوع ہے۔ خلیجِ بنگال سے اٹھنے والے مونسون کے بادل جب خاسی اور جینتیا پہاڑی سلسلے سے ٹکراتے ہیں تو بارش کی جھڑیاں ایک طوفانی سلسلے کی صورت اختیار کرلیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ میگھالیہ کے یہ مقامات دنیا بھر میں موسمیاتی ماہرین کے لیے ریسرچ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔
ان مسلسل بارشوں کے باعث یہاں کی زمین انتہائی زرخیز ہے اور ہریالی ہر سمت دکھائی دیتی ہے۔ البتہ مقامی افراد کے لیے مسلسل بارش ایک بڑی آزمائش بھی ہے کیونکہ روزمرہ زندگی اکثر متاثر ہوتی رہتی ہے۔
یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ موسین رام اور چیررا پُنجی صرف سیاحتی کشش ہی نہیں رکھتے بلکہ یہ دنیا کے بدلتے ہوئے موسموں کی ایک منفرد مثال بھی ہیں، جو انسان کو فطرت کی طاقت اور تنوع کی یاد دلاتے ہیں۔