وزیراعظم آزاد کشمیر نے سہیلی سرکار کمپلیکس فیز 1 کا سنگ بنیاد رکھ دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
منصوبے پر 19 کروڑ 94 لاکھ روپے سے زیادہ لاگت آئے گی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے منصوبے کی بروقت اور معیاری تعمیر کیلئے موقع پر احکامات جاری کیے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے سہیلی سرکار کمپلیکس فیز 1 کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ اس موقع پر موسٹ سینئر وزیر کرنل(ر) وقار احمد نور، وزراء حکومت فیصل ممتاز راٹھور، میاں عبدالوحید، پیر مظہر سعید شاہ، دیوان علی خان چغتائی، چوہدری اظہر صادق، احمد رضا قادری، چوہدری رشید، بازل نقوی، چوہدری اخلاق، اکبر ابراہیم اور محمد اکمل سرگالہ بھی موجود تھے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کو پراجیکٹ ڈائریکٹر تعمیرات عامہ نے سہیلی سرکار کمپلیکس فیز 1 منصوبے کے ڈیزائن پر تفصیلی بریفنگ دی۔ منصوبے پر 19 کروڑ 94 لاکھ روپے سے زیادہ لاگت آئے گی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے منصوبے کی بروقت اور معیاری تعمیر کیلئے موقع پر احکامات جاری کیے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کی معیاری تعمیر کیلئے فنڈز کی کمی نہیں ہونے دیں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر نے وزراء حکومت کے ہمراہ دربار عالیہ حضرت سائیں سہیلی سرکار پر حاضری دی، ملکی سلامتی، شہداء کشمیر و فلسطین کیلئے خصوصی دعا مانگی اور دربار پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سہیلی سرکار
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر اور وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کی پریس کانفرنس حقائق کے بالکل برعکس تھی، سید حفیظ ہمدانی
ممبر جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کی ہٹ دھرمی اور نااہلی کی وجہ سے آج پورا کشمیر لہولہان ہے، اب بھی حکومت کے پاس وقت ہے کہ وہ لانگ مارچ مظفرآباد پہنچنے سے قبل اپنی تمام غلطیوں کا ازالہ کرتے ہوئے جائز عوامی مطالبات فوری حل کرے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان مرکزی انجمن تاجران مظفرآباد و ممبر جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی سید حفیظ ہمدانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر اور وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کی پریس کانفرنس حقائق کے بالکل برعکس تھی، جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے اب تک گیارہ کارکنان جاں بحق، دو سو سے زائد کارکنان زخمی ہیں، جن میں اکثریت تشویشناک حالت میں ہیں، سب کو گولیاں لگی ہیں، گرفتار کارکنان کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔ جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات تسلیم کرنے کی بات بھی حقائق سے مغائر ہے، اگر ہمارے مطالبات مان لیے گئے ہوتے تو ہمیں قطعی شوق نہیں تھا کہ ہم احتجاج کرتے پھریں، حکومت اگر پوائنٹ سکورنگ سے نکل کر حقائق کو فیس کرے اور بامقصد مذاکرات پر رضامند ہو تو ہم نے کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا، حکومت کی ہٹ دھرمی اور نااہلی کی وجہ سے آج پورا کشمیر لہولہان ہے، اب بھی حکومت کے پاس وقت ہے کہ وہ لانگ مارچ مظفرآباد پہنچنے سے قبل اپنی تمام غلطیوں کا ازالہ کرتے ہوئے جائز عوامی مطالبات فوری حل کرے۔